وزارت اطلاعات ونشریات

 آئی ایف ایف آئی  53میں ہندوستانی فلمی تاریخ کی ایسی  پہلی فیچر فلم پیش کی گئی  ہے جس میں اسٹار کاسٹ صرف مقامی لوگوں پر مشتمل ہے


دھاباری کرووی سے تحریک حاصل کریں،  جو کہ راکھ سے قبائلی ققنس کے دوبارہ زندہ ہونے  کی کہانی ہے

Posted On: 11 NOV 2022 7:26PM by PIB Delhi

وہ راکھ سے اٹھتی ہے، بے خوفی سے اپنے جسم اور اس سے متعلق فیصلوں پر اس کے خصوصی حق کا اعلان کرتی ہے۔ جی ہاں، آپ کیرالہ میں ایک قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی بلند و بالا کہانی سے متاثر ہونے کا موقع نہیں گنوانا چاہیں گے۔

 یہ دلچسپ کہانی ہمارے سامنے ‘دھاباری کرووی’  کے ذریعپ پیش  کی گئی ہے ، جو ہندوستانی سنیما کی تاریخ کی ایسی پہلی فلم ہے جس میں صرف مقامی کمیونٹی کے فنکاروں کو ہی اداکاری کا جوہر دکھانے کا موقع دیا گیا ہے۔ نیشنل ایوارڈ یافتہ فلم ساز پریانندن کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اسے مکمل طور پر ارولا کی قبائلی زبان میں شوٹ کیا گیا ہے۔

یہ فلم بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا کے 53 ویں ایڈیشن میں پیش کی جا رہی ہے، جو 20 نومبر 2022 کو گوا میں شروع ہونے والا ہے۔ اور ہاں، 104 منٹ طویل فیچر فلم کا ورلڈ پریمیئر آئی ایف ایف آئی کا انڈین پینورما سیکشن منعقد کئے جانے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/iffi-1BRB5.jpg

 

ہندوستانی سنیما میں مقامی لوگوں کی تصویر کشی کو اکثر دقیانوسی تصورات سے نجات حاصل کرتے ہوئے  دیکھنے میں ناکامی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ سنیما کی روایت اور ثقافت کے درمیان جس نے قبائلی لوگوں کی حقیقی شناخت اور ثقافت کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہو گا، دھاباری کرووی سے امید کی جاتی ہے کہ وہ نئی امید اور وجدان کے چشمے جاری کرنے والی ایک شمع بن کر کھڑا ہو گا۔ قبائلی رسومات اور ثقافت کے پس منظر میں بنائی گئی، فلم ناظرین کو ایک قبائلی لڑکی کے طوفانی سفر میں شامل ہونے کی دعوت دیتی ہے جب وہ  روایتی  نظام  سے لڑتی ہے اور خود کو ان زنجیروں سے آزاد کرنے کی کوشش کرتی ہے جن کے ساتھ سماج نے اسے باندھ رکھا ہے۔

ارولا زبان میں‘ دھاباری کرووی کا مطلب ہےایک نامعلوم باپ کے ساتھ ایک چڑیا’۔ افسانوی پرندہ، جو قبائلی لوک داستانوں کا حصہ ہے، ان دیکھے لوگوں کی ان کہی کہانیوں کا احاطہ  کرتا ہے جو خاموشی سے دکھ جھیلتے ہیں، جو ناانصافی کی بیڑیوں کو توڑنے کے لیے تڑپتے ہیں، جن کی تکالیف اور جدوجہد کو پیش نظر فلم میں منظر عام پر لانے کی کوشش  کی گئی  ہے۔

تو، وہ کون اداکار ہیں جنہوں نے فلم کو منفرد اسٹار کاسٹ کے اعزاز سے نوازا؟  ان لوگوں کی تعداد  ساٹھ کے لگ بھگ ہے، جن کا تعلق اٹاپاڈی کی ارولا، موڈوکا، کرومبا اور ودوکا قبائلی برادریوں سے ہے، جو جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالہ کے ایک طے درج فہرست قبائلی افراد کی بستی ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی پوری زندگی میں کبھی کوئی فلم نہیں دیکھی تھی۔

اداکاروں کا انتخاب اٹاپاڈی میں منعقدہ ایک اداکاری ورکشاپ سے کیا گیا جس میں تقریباً 150 لوگوں نے حصہ لیا۔ فلم میں میناکشی، شیامنی، انوپراسوبھنی اور مروکی نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ اس کاسٹ میں اٹاپاڈی کی قبائلی خاتون نانجیاما بھی شامل ہیں جنہیں گزشتہ سال بہترین خاتون گلوکارہ کا 68 واں نیشنل فلم ایوارڈ ملا تھا۔

ڈھاباری کرووی نے صرف قبائلی اداکاری کرنے والی واحد فیچر فلم ہونے کا  یو آر ایف ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا ہے۔ اس فلم کو کیرالہ کے بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے۔

پروڈیوسر: اجیت ونایاکا فلمز، ایواس ویژول میجک پرائیویٹ لمیٹڈ

اسکرین پلے: پریانندن، کپسوامی ایم، سمتھا سیلیش، کے بی۔ ہری اور لجو پنادان۔

سینماٹوگرافر: اسواگھوشن

ایڈیٹر: ایکلویان

 آئی ایف ایف آئی 53 میں اس منفرد فلم کو نہ دیکھنا بھولیں۔ یہ 24 نومبر، صبح 9.30 بجے کے بعد ،  @ INOX Panjim Audi 2  پر مندوبین کے دلوں کو سرشار کرنے کے لیے تیار ہے۔

*************

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

 

U. No.12501



(Release ID: 1875773) Visitor Counter : 135


Read this release in: Marathi , English , Hindi