کانکنی کی وزارت
کانوں اور کوئلے کی وزارتوں کی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں منعقد کیا گیا
Posted On:
09 NOV 2022 6:49PM by PIB Delhi
مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں آج کانکنی اور کوئلے کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی ۔اس میٹنگ کی صدارت کانکنی، کوئلے اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کی اور اس میں اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی ، ان میں کانکنی کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج ، کوئلے کے سکریٹری جناب امرت لال مینا اور دیگر سینئیر افسران شامل تھے۔
پارلیمانی امور کی وزارت کے ذریعہ کانکنی اور کوئلے کی وزارت کے لئے مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ اراکین پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر کے درمیان پالیسیوں اور وزارتوں کے کام کاج کے بارے میں غیر رسمی بات چیت کے لئے ایک فورم فراہم کیا جاسکے ۔
کانکنی کی وزارت کے اجلاس کا ایجنڈہ ، کانکنی اصلاحات اور ان کے اثرات اور 24-2023 تک 500 معدنی بلاکوں کی نیلامی کے لئے ایک عملی منصوبہ تھا۔کانکنی کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھادواج کے تعارفی کلمات کے بعد کانوں کی وزارت کی یجوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر وینا کمار ڈرمل نے اس موضوع پر ایک مختصر پریزینٹیشن دی ۔
انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 2015 میں ملک میں معدنی وسائل کی تفصیل کے طریق کار کے طورپر نیلامی کے عمل کو متعارف کرانے کے لئے کی گئی تاریخی اصلاحات کے بعد سے 214 معدنی بلاکس کی نیلامی کی جاچکی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 2021 میں ترمیم کے بعد ہرسال نیلام ہونے والے بلاکوں کی تعداد میں تین گن اضافہ ہوا ہے ۔2015 سے 2021 تک کے 6 سال کے عرصے میں 108 بلاکوں کی نیلامی کے مقابلے میں اپریل 2021 کے بعد سے ڈیڑھ سال میں 106 بلاکوں کی نیلامی کی جاچکی ہے۔ نیلام کئے گئے بلاکس، جو کام انجام دے چکے ہیں ، ان کے نتیجے میں اوڈیشہ ، کرناٹک اور آندھر ا پردیش جیسی ریاستوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔اگرچہ کام کرنے والی نیلامی والی کانوں کی تعداد ، کام کرنے والی غیر نیلامی والی کانوں (405) کے مقابلے میں بہت کم (36) ہے لیکن نیلامی شدہ کانوں سے پریمئم کی وصولی تما م کرنے والی کانوں سے رائلٹی کی وصولی سے زیادہ ہے۔22-2021 کے لئے نیلام کی گئی کانوں سے نیلامی کی رقم کی تعداد 21148.04 تھی۔ تین ریاستوں ( اوڈیشہ ، کرناٹک اور آندھرا پردیش ) میں 21148.04 کروڑروپے جبکہ تمام کام کرنے والی کانوں کی رائلٹی سے 21267.64 کروڑروپے تھی ۔ یہی رجحان رواں مالی سال میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ایکٹ میں ترامیم نے معدنی رعایتوں کی منتقلی پر پابندیو ں کو بھی ہٹادیا ہے ،جس سے 9 معاملات میں کانکنی کی لیز کی منتقلی بھی ممکن ہوئی ہے ۔ اس نے سرکار ی سیکٹر کے اداروں کے تحت کی سرمایہ نکاسی کی صورت میں کانکنی کی لیز کی منتقلی کو یقینی بنایا ہے۔ مثال کے طورپر نلاچل اسپات لمٹیڈ کو 12100 کروڑروپے کی سرمایہ نکاسی کی گئی تھی اور اس سے سیکٹر میں انضمام اور حصول میں بھی سہولت فراہم ہورہی ہے۔
نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ ( این ایم ای ٹی ) ملک میں معدنیات کی دریافت کے لئے ضروری مالی مدد فراہم کرنے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ جولائی 2022 تک 1809.42 کروڑروپے مختلف منصوبوں کے لئے منظور کئے گئے ہیں اور 477.16 کروڑ این ایم ای ٹی فنڈ سے مختلف تحقیقی سرگرمیوں میں خرچ کئے گئے ہیں۔ صرف سال 22-2021 میں 751.43 کروڑروپے کی ریکارڈ رقم منظور کی گئی ہے اور 124.71 کروڑرروپے کی رقم معدنی وسائل کی دریافت میں خرچ کی گئی ہے۔
کمیٹی کے ممبران کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کے ممبران کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2022 تک 70107 کروڑ ڈسٹرکٹ منرل فاؤنڈیشنس ( ڈی ایم ایفس ) اور 252995 پروجیکٹوں میں 63534 کروڑ کی رقم کانکنی سے متعلق کاموں سے متاثرہ افراد اور علاقے کی بہبود کے لئے مختلف سرگرمیوں کے لئے منظور کی گئی ہے ۔
اراکین پارلیمنٹ نے کانکنی کی وزارت کی جانب سے سیکٹر میں کی گئی اصلاحات کی کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے کانکنی سے متاثرہ علاقوں اور میکنوں کے لئے فنڈز کے موثر استعمال کے لئے ڈی ایم ایفس سے متعلق رہنما خطوط کے حوالے سے بھی قیمتی تجاویز پیش کیں ۔ کانکنی کے وزیر نے اراکین کو یقین دلایا کہ تمام تجاویز پر مزید ضروری کارروائی کے لئے غور کیا جائے گا۔
*************
ش ح۔ش ر ۔ رم
U-12386
(Release ID: 1874938)
Visitor Counter : 116