عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ نے افسر  شاہوں پر زور دیا کہ وہ ‘امرت کال’ کے دوران ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں پیش پیش رہیں


 نائب صدر  جمہوریہ نے سرکاری ملازمین سے سیاسی مصلحتوں کو نظر انداز  کرتے ہوئے آئین کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا

نائب صدر جمہوریہ نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی 68ویں سالانہ جنرل باڈی میٹنگ میں شرکت کی

اے جی ایم سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  ہے کہ مستقبل کے لیے تیار بیوروکریسی کو عمر رسیدہ افراد ، آمدنی میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور موسمیات کے حوالے سے مناسب رد عمل  جیسے مسائل سے نمٹنے کی ضرورت ہے

Posted On: 31 OCT 2022 7:47PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ  جناب جگدیپ دھنکھر نے آج سرکاری افسران سے کہا کہ وہ اگلے 25 سالوں میں ‘‘امرت کال’’ کے دوران ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں پیش پیش رہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ وزیر اعظم کے ‘‘کم سے کم حکومت - زیادہ سے زیادہ حکمرانی’’  کے اصول کی روح کے مطابق چلیں، اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ ‘یہ محض نعرہ نہیں ہے، بلکہ وقت کی ضرورت ہے’۔

جناب  دھنکھر، جو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن(آئی آئی پی اے) کے صدر بھی ہیں، آج نئی دہلی میں اس کی 68ویں سالانہ جنرل باڈی میٹنگ میں شرکت کر رہے تھے۔ یہ عہدہ سنبھالنے کے بعد نائب صدر کے آئی آئی  پی اے کا پہلا دورہ بھی تھا۔

سال بھر  کے دوران  آئی آئی پی اے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب  دھنکھر نے کہا کہ ’مشن کرم یوگی ایک ماحولیاتی نظام کو فعال کرتا ہے جو حکومت میں ہر فرد کو اپنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔ آئی آئی پی اے، اپنی بے پناہ صلاحیت کے ساتھ، اس تبدیلی کو متحرک کرنے والاہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس رائے کااظہار کیا کہ وزیر اعظم کی ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس’ کی نصیحت ہندوستانی تہذیبی اخلاقیات اور ہندوستانی آئین سازوں کے وژن کا احاطہ کرتی ہے۔ انہوں نے بیوروکریسی پر زور دیا کہ وہ اس وژن کو حقیقت بنائیں اور حکومت کے ترقیاتی وژن کو معاشرے کے آخری فرد تک لے جانے کے لیے کام کریں۔

آئی آئی   پی اے کے اے جی ایم  ؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، مستقبل کے لیے تیار نوکر شاہی کو عمر رسیدہ افراد، آمدنی میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور موسمیات کے حوالے سے  مناسب رد عمل  جیسےمسائل سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ سردار پٹیل کے یوم پیدائش پر اے جی ایم کا انعقاد ہندوستان کے مرد آہن اور سول سروسز کے جنم داتا کو زبردست خراج عقیدت ہے۔

ہندوستان کے نائب صدر،جناب  جگدیپ دھنکھر، جو آئی پی اے کے صدر بھی ہیں، کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انہیں آگاہ کیا کہ آئی آئی پی اے نہ صرف ‘سلیکٹڈ سول سرونٹ’ بلکہ ‘منتخب عوامی نمائندوں’ کو بھی تربیت دے رہا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ اس نے شہری بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں کے لیے پروگراموں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے اور جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والوں کے لیے 04 پروگرام منعقد کیے ہیں جو اب موجودہ حکومت کے لیے ایک ترجیحی علاقہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MITI.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آئی آئی پی اے صلاحیت سازی کے شعبے میں بہت فعال طور پر اپنا کردار ادا کررہا ہے، لیکن وبائی مرض کے دوران، یہ 100 سے زیادہ آف لائن اور آن لائن تربیتی پروگراموں کا انعقاد کرنے میں کامیاب رہا اور تیزی سے خود کو ڈیجیٹل ٹریننگ کے پاور ہاؤس میں تبدیل کر دیا،  اسی کے ساتھ ساتھ اس نے ڈیجیٹل مواد  اور ڈیجٹیل بنیادی ڈھانچہ بھی  تیار کیا ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم ہند کی رہنمائی اور ہدایت کے ساتھ حکومت نے سول سروسز کی صلاحیت سازی میں مکمل تبدیلی لانے کے مقصد سے مشن کرمایوگی (سول سروسز کی صلاحیت سازی کے لیے قومی پروگرام) کا آغاز کیا ہے۔ آئی آئی پی اے اس مشن میں ایک اہم پارٹنر بن گیا ہے جو جی او ٹی پر آن لائن کورسز، ورکشاپس اور کانفرنسوں کی شکل میں دل سے تعاون فراہم کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XNGZ.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہمارے پرجوش نائب صدر کی فعال رہنمائی میں، آئی آئی پی اے کے سامنے چیلنج عوامی نمائندوں کی صلاحیتوں کو تیار کرنا ہے تاکہ انہیں مستقبل کا سامنا کرنے کے لئے تیار کرمایوگیوں میں تبدیل کیا جا سکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ان کا خواب آئی آئی پی اے کو نظریات و خیالات کی ایک ایسی آماجگاہ  بنانا ہے جہاں شہریوں کے پر جوش خیالات کو ، یہاں تک کہ خلائی ٹیکنالوجی سے بھی ہمارے علمی فیکلٹی کی تعلیمی رہنمائی میں پھلنے پھولنے کی اجازت ہو۔ انہوں نے کہا، آئی آئی پی اے @ 2047 کو ایک قابل فخر عالمی ادارہ ہونا چاہئے جو انتظامی، اقتصادی فکر اور ثقافتی سوچ کے ہندوستانی نظریات کو فروغ دیتا ہے۔  وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آئی آئی پی اے کو نوجوان نسل کو کل کی ایک ماڈل بیوروکریسی کے طور پر تیار کرنا چاہیے جو شہریوں کی ضروریات کو پورا کرے کیونکہ شہری مرکزیت کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ  حکمرانی کا مرکز ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ طویل تعطل کے بعد آئی پی اے کی تاحیات رکنیت  یکم جنوری 2021، پورے ہندوستان کے عوامی مطالبات کی وجہ سے دوبارہ کھول دی گئی ۔ آئی آئی پی اے نے اس وقت سے لے کر اب تک 500 سے زیادہ تاحیات ممبران کو شامل کیا ہے، جن میں سے زیادہ تر  سرکاری افسران  اور ماہرین تعلیم اور 09 اسسٹنٹ سیکرٹریز، 2020 بیچ کے تمام آئی اے ایس افسران ساتھ ساتھ ممبران کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ آئی آئی پی اے کی شاخیں تعلیمی سرگرمیوں کے لحاظ سے بھی بہت اچھا کام کر رہی ہیں اور ہندوستان کے کونے کونے میں پبلک ایڈمنسٹریشن اور گورننس کے شعبے میں علم اور بیداری پھیلا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، آئی آئی پی اے کو ایک ہندوستانی ادارہ بننے کے لیے، ہر علاقائی برانچ کو کم از کم 75 نئے اراکین کی سفارش کرنی چاہیے تاکہ آئی آئی پی اے کی رکنیت کی بنیاد مزید مضبوط ہو۔ علاقائی شاخوں کو اپنے آپ کو تعلیمی سرگرمیوں میں مزید شامل کرنا چاہیے اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے بہترین طریقوں جیسےضلعی سطح کی حکمرانی  کے میدان میں دستاویزات سازی کے عمل کو انجام دینا چاہیے۔

ہندوستان کے نائب صدر،جناب  جگدیپ دھنکھر نے آئی پی اے اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے شعبے میں ممتاز خدمات کے لیےجناب وی بالا سبرامنین آئی اے ایس (ریٹائرڈ)، ڈاکٹر ارون کمال رتھ، آئی اے ایس(ریٹائرڈ) اور پروفیسر ڈاکٹ ڈی رویندر پرساد،  کو ‘‘پال ایچ ایپلبی ایوارڈ 2022’’ سے نوازا۔

 ڈاکٹر راجندر پرساد ایوارڈ برائے اکیڈمک ایکسیلنس برائے 2022 پبلک ایڈمنسٹریشن کے سابق پروفیسر پروفیسر رمیش کے اروڑہ کو دیا گیا۔

 جناب  ٹی این چترویدی ایوارڈ، آئی جے پی اے میں سال 2021 کے بہترین مضمون کے لیے ڈاکٹر شمیم ​​نور، اسسٹنٹ پروفیسر، پبلک ایڈمنسٹریشن، فیکلٹی آف سوشل سائنسز، یونیورسٹی آف چٹاگانگ، بنگلہ دیش اور ڈاکٹر سحرین پریا شاون، شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن چٹاگانگ یونیورسٹی، بنگلہ دیش کی طالبہ کو  , ‘‘بنگلہ دیش میں آن لائن تعلیم اور کمیونٹی کی شرکت: کووڈ 19 اسکول بند ہونے کے دوران جامع تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے چیلنجز اور مواقع’’ کے مضمون کے لیے دیا گیا۔

جناب ٹی این چترویدی یادگاری  توصیفی سندآئی آئی پی اے فیکلٹی کے ذریعہ سال 2022-2021کے لیے مکمل کیے گئے سب سے زیادہ ریسرچ اسٹڈیز کے لیے ڈاکٹر سوربھی پانڈے کو دی گئی ۔

ڈاکٹر  یو سی. اگروال یادگاری توصیفی سند  سال 2022-2021 کے لیے آئی پی اے کے ایک ملازم کے لکھے گئے مضامین کی سب سے زیادہ تعداد کے لیے ڈاکٹر نیتو جین اور ڈاکٹر شیاملی سنگھ نے حاصل کیا۔

بہترین کارکردگی پر آئی آئی  پی اے کی علاقائی اور مقامی شاخوں کو ایوارڈ

1. کرناٹک علاقائی  برانچ - پہلا انعام جس میں ایک سرٹیفکیٹ اور 10,000کا نقد انعام ہے۔

2. تمل ناڈو کی علاقائی شاخ - دوسرا انعام جس میں توصیفی سند ہے۔

3. جموں و کشمیر  علاقائی  شاخ  - تیسرا انعام جس میں تعریفی سند ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ATFG.jpg

a) سالانہ مضمون انعامی مقابلہ 2022 کے فاتحین کے لیے انعامات:

پہلا انعام - کسی بھی اندراج کو پہلے انعام کے لائق نہیں سمجھا گیا۔

سات ہزار روپے کا دوسرا انعام مسز رمن شرما کو ہندی میں ان کے مضمون ‘‘قیادت اور معاشرے میں خواتین کا ارتقاء پذیر کردار’’ کے لیے۔

 پانچ ہزار روپے  کا تیسرا انعام محترمہ ایہا رشمی ورما کو ان کے انگریزی میں مضمون ‘‘لیڈرشپ اینڈ سوسائٹی میں خواتین کا ارتقاء پذیر کردار’’ کے لیے۔

(b) سالانہ کیس اسٹڈی مقابلہ، 2022 کے فاتح کو انعام کا اعزاز:

دوسرا انعام 6,000 روپے  ڈاکٹر شیو پرکاش کٹیا کو ‘‘ڈیجیٹل انڈیا - پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتاابھیان(پی ایم ڈی آئی ایس ایچ اے) کا کیس اسٹڈی’’ کے موضوع پر ان کے کیس اسٹڈی کے لیے۔

*************

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

U. No.12278


(Release ID: 1874220) Visitor Counter : 109


Read this release in: English