جل شکتی وزارت

ساتواں انڈیا واٹر ویک -2022 اختتامی تقریب کے ساتھ انجام پذیر


ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے  اس موقع کو وقار بخشا

ریاستوں کو بین ریاستی آبی تنازعات سے حذر کرنا چاہئے۔ یہ کسی کے لئے بھی سود مند نہیں: نائب صدر جمہوریہ

Posted On: 05 NOV 2022 10:00PM by PIB Delhi

گریٹر نوئیڈا، اتر پردیش کے انڈیا ایکسپو سینٹر میں منعقدہ ساتواں انڈیا واٹر ویک-2022  آج ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ کی موجودگی میں اختتامی تقریب کے ساتھ انجام پذیر ہوا۔ اس موقع پر جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل، اتر پردیش کے جل شکتی کے وزیر جناب سواتنتر دیو سنگھ، جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کے سکریٹری جناب پنکج کمار، جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کی خصوصی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی موجود تھیں۔

  • پانی کی صلاحیت اور آبی مارکیٹ کے لئے آلودہ پانی کو دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ پر تکنیکی اجلاس منعقد ہوا۔
  • پانی کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے فطرت کے ساتھ ہم آہنگی پر مجلسی بحث ہوئی۔
  • کمیونٹی سوراج کے ذریعے آبی مشترکات کی پائیدار ترقی پر ضمنی تقریب کا انعقاد ہوا۔
  • پنچایت راج انسٹی ٹیوشن، سیلف ہیلپ گروپ اور این جی اوز کے ذریعے کمیونٹی کے ساتھ شراکت داری پر اجلاس۔

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے اس بڑے پروگرام کے انعقاد میں جل شکتی کی وزارت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی جس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے مندوبین نے شرکت کی۔ جناب دھنکھر نے جل شکتی کی وزارت کے مختلف پانی کے تحفظ/انتظام کے پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ جناب دھنکھر نے بین ریاستی آبی تنازعات کو حقیقی وفاقی جذبے کے ساتھ حل کرنے کے لئے فعال اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’یہ تنازعات کسی کے حق میں نہیں ہیں اور ملک اور عوام کے مفادات کے خلاف ہیں‘‘۔ جناب دھنکھرے نے زور دیا کہ حکومت کی طرف سے کئی اقدامات کئے جانے سے عام آدمی اب بہتر زندگی گزار رہا ہے۔ انہوں نے سوچھ بھارت ابھیان کی کوششوں اور اس سے صفائی اور صفائی کے معنی کو جو نئی جہت ملی ہے اُس کی تعریف کی۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 7ویں آئی ڈبلیو ڈبلیو کے انعقاد میں کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی اور سامنے آنے والی سفارشات کو آگے بڑھانے کی اپیل کی۔ جناب شیخاوت نے آنے والی نسلوں کو ایک خوشحال اور پانی سے محفوظ مستقبل دینے کے لیے اپنی لگن سے لوگوں کو آگاہ کیا۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ’’جل بچاؤ زندگی بچاؤ‘‘ کا نعرہ بلند کیا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے اجتماع سے خطاب میں مختلف اقدامات کے ذریعے زراعت کو مضبوط بنانے اور آبپاشی میں پانی کے استعمال کو کم کرنے کے لئے نئی اور اختراعی ٹیکنالوجی سامنے لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب پنکج کمار، سکریٹری، ڈی ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر، وزارت جل شکتی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ محترمہ دیباشری مکھرجی، خصوصی سکریٹری، ڈی ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر، نے مختصر رپورٹ اور 7ویں آئی ڈبلیو ڈبلیو-2022 سے سامنے آنے والی اہم سفارشات پڑھ کر سنائیں۔ تقریب میں آبی مجاہدوں، مختلف اسکولوں کے بچوں نے بھی حصہ لیا۔

پانی کی صلاحیت اور آبی مارکیٹ کے لئے آلودہ پانی کے دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ پر ایک تکنیکی اجلاس ہوا۔ صنعتی پانی کی طلب کو کم کرنے کے لئے صنعتی آلودگی کی ری سائیکلنگ کو ایک قابل عمل اختیار سمجھا جاتا ہے۔ قابل استعمال پانی کے ذرائع، خشک سالی سے بچاؤ کے پانی کے انتظام کے آپشن کے حصول کی محرکات، ری سائیکلنگ/دوبارہ استعمال کی ایپلی کیشنز اور پانی کی فراہمی کی حفاظت کا باعث بننے والی پائیداری جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ سیپٹک ٹینک کے ڈیزائن کے سائنسی پہلوؤں میں بیداری کی کمی اور اس کی باقاعدہ دیکھ بھال اور دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مقامی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ٹیک پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ پبلک سوشل پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کی وکالت کی گئی۔

کمیونٹی سوراج کے ذریعے آبی مشترکات کی پائیدار ترقی پر ایک ضمنی تقریب کا اہتمام بھی میسرز دھن فاؤنڈیشن کے ذریعے کیا گیا۔ جناب وی وینکٹیشن، پروگرام لیڈر، دھن فاؤنڈیشن اور ان کی ٹیم نے پانی کی حفاظت کے لئے کمیونٹی سوراج میں حاصل کردہ اپنے تجربے اور کامیابیوں کو شیئر کیا۔

پانی کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہونے پر پینل ڈسکشن، چیلنجز اور مواقع بھی پروفیسر اے کے گوسین، سابق پروفیسر اور ہیڈ، سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، آئی آئی ٹی، دہلی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ ممتاز پینلسٹ ڈاکٹر شرد جین، این آئی ایچ، روڑکی، ڈاکٹر کے رمیش، سائنسدان-ای، ڈبلیو آئی آئی، جناب این کمار، نائب صدر، ڈبلیو ڈبلیو ایف، محترمہ ایشوریہ دھون، آئی آئی ٹی، ممبئی، ڈاکٹر افروز احمد، آئی آئی ٹی روڑکی، ماہر ممبر، این جی ٹی، جناب سنجے گنگوار، ڈائرکٹر، سی ڈبلیو سی، جناب وائی بی شرما، سی جی ڈبلیو بی بھوپال نے بحث میں حصہ لیا۔ واٹر پاورٹی انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی طرف پانی کی حفاظت کے لئے ایک منظم اور مربوط اشارے کے طور پر زور دیا گیا۔

 

سی جی ڈبلیو بی کے چیئرمین جناب سنیل کمار کی صدارت میں اٹل بھوجال یوجنا + این اے کیویو آئی ایم پر تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ جناب کے سی نائک، سابق چیئرمین، سی جی ڈبلیو بی اور ممبر اور جناب پرفل سکسینہ، پروجیکٹ ڈائریکٹر، اٹل بھوجال یوجنا نے اس تقریب کی مشترکہ صدارت کی۔ یہ اسکیم کمیونٹی کی شراکت کے ذریعے زمینی پانی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے جس سے کرناٹک، گجرات، مہاراشٹر، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور راجستھان ریاستوں کے تقریباً 78 اضلاع اور 8350 گرام پنچایتیں متاثر ہوں گی۔ اٹل بھوجال یوجنا اور این اے کیویو آئی ایم دونوں پروگراموں کی کامیابیوں سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔

 

وزارت جل شکتی کے قومی آبی مشن پروگرام کے تحت، پنچایت راج ادارہ (پی آر آئی)، سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے ذریعے کمیونٹی کے ساتھ شراکت داری پر اجلاس کی صدارت جناب سنیل کمار اروڑہ، مشیر، (سی اینڈ ایم) نے کی۔  نیشنل واٹر مشن نے دیہی پانی کی فراہمی، معیار اور خدمات کی فراہمی، سیاہ اور سرمئی پانی کے محفوظ انتظام کے لیے قابل رسائی چیلنجوں پر غور کیا۔ انہوں نے فعال گھریلو نل کنکشن تک رسائی اور واٹر سپلائی سکیموں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے بارے میں آگاہی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔

Image

        نائب صدرجمہوریہ نے  انڈیا واٹر ویک 2022 کے اختتامی تقریب  کو وقار بخشا

Image

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ  کااستقبال کیا

Image

نائب صدر جمہوریہ انڈیا واٹر ویک 2022 کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے

Image

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے

Image

جل شکتی کے مرکزی وزیر آئی آئی ڈبلیو  2022 اختتامی تقریب کے  پروقار اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے

LINKS

 

ش ح۔ ع س ۔ ک ا

 



(Release ID: 1874096) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi