الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
حکومت نے ایک کھلے، محفوظ اور قابل اعتماد اور جوابدہ انٹرنیٹ کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2021 میں ترامیم کو مشتہر کیا
شہریوں کے آئینی حقوق کا تحفظ ضروری ہے
بھارتی آئین کی دفعہ 14، 19 اور 21 کے تحت بھارتی شہریوں کو دیئے گئے حقوق کا احترام کرنے کے لئے ثالثی
’’ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت اپنے شہریوں اور ڈیجیٹل ناگرکس کے حقوق کا امین ہے‘‘ : وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر
’ یہ ضوابط حکومت اور ثالثوں کے درمیان ہمارے انٹرنیٹ کو تمام بھارتیوں کے لئے محفوظ اور قابل بھروسہ بنانے اور رکھنے میں نئی شراکت داری کی نشاندہی کرتے ہیں‘ : وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر
Posted On:
29 OCT 2022 6:11PM by PIB Delhi
بھارتی شہریوں کے آئینی حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت، اپنے شہریوں اور ڈیجیٹل ناگرکس کے حقوق کا امین ہے ۔ یہ بات وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے 28 اکتوبر ، 2022 ء کو حکومت کی طرف سے مشتہر کردہ آئی ٹی انٹرمیڈیری رولز 2021 میں ترمیمات کے بارے میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
ایک کھلے، محفوظ اور قابل بھروسہ اور جوابدہ انٹرنیٹ کی طرف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے ڈیجیٹل ناگرکوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے مقصد سے ، ان ترمیمات کو مشتہر کیا ہے۔ اسے سے سوشل میڈیا اور دیگر ثالثوں کی احتیاط کو بڑھانے اور جوابدہی کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے ۔ یہ ترمیمات قابل اعتراض مواد یا ان کے اکاؤنٹس کی معطلی کے بارے میں صارف کی شکایات پر ثالثوں کی جانب سے کارروائی کرنے یا نہ کرنے سے متعلق شکایات کے پس منظر میں مشتہر کی گئی ہیں ۔
اب ثالثوں سے توقع کی جائے گی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی ایسا مواد اَپ لوڈ نہیں کیا جا رہا ہے ، جو جان بوجھ کر کسی غلط معلومات کو پھیلاتا ہے ، جو کہ صریح طور پر غلط ہے اور اس کے لئے پوری ذمہ داری ثالثوں پر عائد ہوتی ہے۔
ان ضابطوں میں ثالث کے لئے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وہ بھارتی آئین کی دفعہ 14، 19 اور 21 کے تحت بھارت کے شہریوں کو دیئے گئے حقوق کا احترام کرے۔
نئے ضابطوں کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے، جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ یہ ترامیم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کی گئی ہیں کہ انٹرنیٹ ہمارے ڈیجیٹل ناگرکوں کے لئے کھلا، محفوظ اور قابل اعتماد اور جوابدہ ہو۔ وزارت کی جانب سے تمام فریقین پر مشتمل ایک جامع عوامی مشاورتی عمل کی پیروی کرنے کے بعد ان ترامیم کو مشتہر کیا گیا ہے ۔
انٹرنیٹ کو محفوظ اور قابل بھروسہ بنائے رکھنے کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ثالثوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے حکومت کے ویژن اور ارادے کے بارے میں بتاتے ہوئے، وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ ’’ یہ ضابطے حکومت اور ثالثوں کے درمیان ہمارے انٹرنیٹ کو محفوظ اور قابل اعتماد اور جوابدہ انٹرنیٹ بنانے اور رکھنے میں نئی شراکت داری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ‘‘
ترمیم شدہ ضابطے وزارت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں:
https://egazette.nic.in/WriteReadData/2022/239919.pdf
ضابطوں میں اہم تبدیلیاں درج ذیل ہیں:
- فی الحال، ثالثوں کو صرف نقصان دہ/غیر قانونی مواد کے بعض زمروں کو اپ لوڈ نہ کرنے کے بارے میں صارفین کو مطلع کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ترامیم ثالثوں پر قانونی ذمہ داری عائد کرتی ہیں کہ وہ صارفین کو ایسا مواد اپ لوڈ کرنے سے روکنے کے لئے معقول کوششیں کریں۔ نئے ضابطے اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ ثالث کی ذمہ داری محض رسمی نہیں ہے۔
- ثالثوں کے قواعد و ضوابط کی موثر مواصلات کے لئے یہ بات اہم ہے کہ مواصلات علاقائی بھارتی زبانوں میں بھی کی جائیں۔
- ضابطہ 3 ( 1 ) ( بی ) ( ii ) کی بنیاد کو ’ ہتک آمیز‘ اور ’ توہین آمیز ‘ الفاظ کو ہٹا کر معقول بنایا گیا ہے۔ آیا کوئی بھی مواد ہتک آمیز یا توہین آمیز ہے ، اس کا تعین عدالتی جائزہ کے ذریعے کیا جائے گا۔
- ضابطہ 3 ( 1 ) ( بی ) میں کچھ مواد کے زمرے کو ، خاص طور پر غلط معلومات سے نمٹنے اور ایسے مواد ، جو مختلف مذہبی/ذات کے گروپوں کے درمیان تشدد کو ہوا دے سکتے ہیں ، دوبارہ بیان کیا گیا ہے ۔
- ترمیم میں ثالثوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آئین کے تحت صارفین کو دیئے گئے حقوق کا احترام کریں ، جس میں مستعدی، رازداری اور شفافیت کی معقول توقع شامل ہیں ۔
- صارفین کی شکایات پر ثالثوں کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کئے جانے یا کسی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لئے شکایات کی ایک اپیل کمیٹی قائم کی جائے گی ۔ البتہ صارفین کو کسی بھی شکایت کے لئے عدالتوں سے رجوع ہونے کا حق ہمیشہ بر قرار رہے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 11991
(Release ID: 1871915)
Visitor Counter : 274