نمبرشمار
|
اسکیم کا نام
|
مقصد
|
1.
|
پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم۔ کسان)
|
اس اسکیم کا مقصد تمام زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت مرکزی حکومت کی طرف سے ہر چار ماہ میں 6000 روپے سالانہ کی رقم (2000 روپے کی تین مساوی قسطوں میں) براہ راست اہل کسانوں کے بینک کھاتوں میں آن لائن جاری کی جاتی ہے۔
|
2.
|
پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا (پی ایم۔ کے ایم وائی)
|
زمیندار چھوٹے اور معمولی کسانوں (ایس ایم ایف) کے لیے سماجی تحفظ کا جال فراہم کرنا کیونکہ ان کے پاس بڑھاپے میں گزر بسر کرنےکے لیے بچت کم سے کم ہے یا کوئی بچت نہیں ہے اور اس کے نتیجے میں معاش کے نقصان کی صورت میں ان کی مدد کرنا۔
|
3.
|
راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا- زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی بحالی کے لیے منافع بخش نقطہ نظر(آر کے وی وائی۔ اے ایف ٹی اے اے آر)
|
کسانوں کی کوششوں کو تقویت دینے، خطرات میں کمی اور زرعی کاروبار کو فروغ دینے کے ذریعے کاشتکاری کو ایک منافع بخش اقتصادی سرگرمی بنانا ہے۔
|
4.
|
پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)
|
تمام یقینی طور پر سامنے والے قدرتی خطرات کا سامنے کرنے کے قابل بنانے کی غرض سے کسانوں کے لیے سستی فصل انشورنس اسکیم ۔
|
5.
|
فی ڈراپ مور کراپ (پی ڈی ایم سی)
|
پی ایم کے ایس وائی- کم پانی سے زیادہ فصل بنیادی طور پر درستگی/ چھوٹے پیمانے پر آبپاشی کے ذریعے فارم کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ دستیاب آبی وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے درست آبپاشی (ڈرپ اور چھڑکنے والی آبپاشی کے نظام) اور کھیتوں پر پانی کے انتظام کے بہتر طریقوں کو فروغ دینے کے علاوہ، یہ پروگرام چھوٹے پیمانے کی آبپاشی کو پورا کرنے کے لیے چھوٹے پیمانے پر پانی کی ذخیرہ کاری یا پانی کے تحفظ/انتظام کی سرگرمیوں کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔
|
6.
|
قومی شہد اور مہال پروری مشن (این ایچ بی ایم)
|
ملک میں سائنسی مہال پروری کا فروغ اور ترقی
|
7.
|
ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف)
|
سود کی امداد اور مالی مدد کے ذریعے فصل کے بعد کے انتظام کے انفراسٹرکچر اور کمیونٹی فارمنگ اثاثوں کے قابل عمل منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے وسط مدتی قرض کی مالی امداد کی سہولت۔
|
8.
|
سود کی امدادی اسکیم(آئی ایس ایس)
|
تمام کسانوں کو 3 لاکھ روپے تک کے مختصر مدت کے فصلی قرض کے ذریعے مناسب اور بروقت کریڈٹ سپورٹ فراہم کرنے کا مقصد۔
|
9.
|
قومی بانس مشن(این بی ایم)
|
کھیتی کی آمدنی میں اضافے کے لیے غیر جنگلاتی سرکاری اور نجی زمینوں میں بانس کے پودے لگانے کے پروگرام کے تحت رقبہ میں اضافہ کرنا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف دفاعی طاقت پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کے لیے معیاری خام مال کی دستیابی میں بھی مدد کرنا۔
|
10.
|
مٹی کی زرخیزی کا انتظام(ایس ایچ ایم)
|
غذائی اجزاء کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے مٹی کے ٹیسٹ پر مبنی غذائی اجزاء کے بندوبست کے نظام کو تیار کرنا اور فروغ دینا۔
|
11.
|
زرعی توسیع پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ای)
|
نئے ادارہ جاتی انتظامات کے ذریعے کسانوں تک ٹیکنالوجی پھیلا کر توسیعی نظام کو کسانوں پر مبنی اور کسان کو جوابدہ بنانا ہے، یعنی ایگریکلچرل ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی (اے ٹی ایم اے )ضلعی سطح پر توسیعی اصلاحات کو شراکتی موڈ میں فعال کرنے کے لیے۔
|
12.
|
زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم)
|
چھوٹے اور پسماندہ کاشتکاروں اور ان خطوں تک جہاں فارم پاور کی دستیابی کم ہے، فارم میکانائزیشن کی پہنچ کو بڑھانا؛
|
13.
|
باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن (ایم آئی ڈی ایچ)
|
ہر ریاست/علاقے اور اس کی متنوع زرعی آب و ہوا کی خصوصیات کے تقابلی فائدے کے مطابق ٹیکنالوجی کے فروغ، توسیع، فصل کے بعد کا انتظام (پی ایچ ایم) ، پروسیسنگ اور مارکیٹنگ پر مشتمل علاقائی طور پر مختلف حکمت عملیوں کے ذریعے باغبانی کے شعبے کی مجموعی ترقی کو متحرک کرنا۔
|
14.
|
بیج اور پودے لگانے کے مواد پر ذیلی مشن (ایس ایم ایس پی)
|
تمام فصلوں کے اعلیٰ پیداواری تصدیق شدہ/معیاری بیجوں کی پیداوار اور فروغ اور انہیں کسانوں کے لیے دستیاب کرنا۔
|
15.
|
نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم)۔
|
رقبے کی توسیع اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے ذریعے ملک کے شناخت شدہ اضلاع میں پائیدار طریقے سے، چاول، گندم، دالوں کے موٹے اناج (مکئی اور جو)، غذائی اناج (جوار، باجرہ، راگی اور دیگر چھوٹے جوار) اور تجارتی فصلوں (جوٹ، کپاس اور گنا)، تیل کے بیجوں اور تیل کےتاڑ کی پیداوار میں اضافہ کرنا ۔
|
16.
|
انٹیگریٹڈ اسکیم فار ایگریکلچر مارکیٹنگ (آئی ایس اے ایم)
|
کسانوں کی آمدنی کو بڑھانے کے لیے باغبانی، مویشی، پولٹری، ماہی گیری، بانس، جنگلات کی معمولی پیداوار معاون پیداوار جیسے زرعی اور اس سے متعلقہ پیداوار کے قابل مارکیٹ اضافی کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنا۔
|
17.
|
10,000 فارمر پروڈیوس آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ
|
چھوٹے، پسماندہ اور بے زمین کسانوں کو ایف پی اوز میں شامل کرنا تاکہ ان کی آمدنی میں اضافہ کے لیے معاشی طاقت اور مارکیٹ کے روابط کو بڑھایا جا سکے۔
|