وزارات ثقافت

وزیر اعظم نے ویڈیو میسیج کے ذریعے جناب وجے ولبھ سریشور جی  کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر خطاب کیا


اپاری گرہ نہ صرف تیاگ ہے بلکہ ہر قسم کی لاگ  کو بھی کنٹرول کرتا ہے  : پی ایم

اس موقع پر گرو ولبھ پر ایک یاد گاری سکہ اور  ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا

’ جیو اور جینے دو ‘ کے اِس تصور کو اپناکر دہشت گردی  کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے : جناب ارجن رام میگھوال

Posted On: 26 OCT 2022 9:09PM by PIB Delhi

کلچر کی وزارت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت  اور شری آتم ولبھ جین سمارک ندھی کے تعاون سے 26 اکتوبر  ،  2022 ء کو  دلّی  میں جین اچاریہ جناب وجے ولبھ سریشور کی ساردھ جنم شتابدی مہوتسو ( 150 ویں یوم پیدائش کی تقریبات ) کا جشن منایا ۔ وزارت ثقافت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے زیراہتمام اور شری آتم ولبھ جین سمارک ندھی کے تعاون سے 26 اکتوبر 2020 کو جیناچاریہ شری وجے ولبھ سوریشور کے ساردھ جنم شتابدی مہا مہاتسو (150ویں یوم پیدائش کی تقریبات) منائی۔

The Ministry of Culture, under the auspices of Azadi Ka Amrit Mahotsav and with the support of Shri Atham Vallabh Jain Samarak Nidhi, celebrated Saradha Janam Shatabdi Maha Mahatsav (150th Birth Anniversary Celebrations) of Jayanacharya Shri Vijay Vallabh Sureshwar on 26 October 2020.

وزارت ثقافت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے زیراہتمام اور شری آتم ولبھ جین سمارک ندھی کے تعاون سے 26 اکتوبر 2020 کو جیناچاریہ شری وجے ولبھ سوریشور کے ساردھ جنم شتابدی مہاتسو (150ویں یوم پیدائش کی تقریبات) منائی۔

The Ministry of Culture, under the auspices of Azadi Ka Amrit Mahotsav and with the support of Shri Atham Vallabh Jain Samarak Nidhi, celebrated Saradha Janam Shatabdi Mahatsav (150th Birth Anniversary Celebrations) of Jayanacharya Shri Vijay Vallabh Sureshwar on 26 October 2020.

Can't load full results

Try again

Retrying...

تیرتھ، دہلی۔

...

تیرتھ، دہلی

...

Can't load full results

Try again

Retrying...

Can't load full results

Try again

Retrying...

اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے ویڈیو پیغام  کو دکھایا گیا اور کلچر اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے مہمان خصوصی  کے طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔اس تقریب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ایک ویڈیو پیغام چلایا گیا، اور ثقافت اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

A video message of Prime Minister Shri Narendra Modi was played at the event, and Union Minister of State for Culture and Parliamentary Affairs Shri Arjun Ram Meghwal attended as Chief Guest.

اس تقریب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ایک ویڈیو پیغام چلایا گیا، اور ثقافت اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے مہمان خصوصی کے طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔

A video message by Prime Minister Shri Narendra Modi was played at the event, and Union Minister of State for Culture and Parliamentary Affairs Shri Arjun Ram Meghwal attended the event as the chief guest.

Can't load full results

Try again

Retrying...

معزز مہمانوں نے شلا نیاس کے لئے  جین اچاریہ وجے ولبھ سریشور جی آڈیٹوریم کے ملٹی پرپز  ہال کا دورہ کیا ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے بھارت میں سنت روایت کے علمبرداروں اور دنیا بھر میں جین عقیدے کے تمام ماننے والوں کے سامنے عقید سے سر جھکایا ۔ جناب مودی نے بے شمار سنتوں کی صحبت میں رہنے اور ان کا آشیرواد حاصل کرنے کا موقع ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے گجرات میں وہ وقت یاد کیا ، جب انہیں وڈودرا اور چھوٹا ادے پور کے کنوت گاؤں میں سنتوانی سننے کا موقع ملا تھا ۔

اچاریہ شری وجے ولبھ سریشور جی کے 150ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے آغاز کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اچاریہ جی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی کرنے کے اعزاز کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ آج ایک بار پھر میں ٹیکنالوجی کی مدد سے آپ تمام سنتوں کے درمیان موجود ہوں ‘‘ ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اچاریہ شری وجے ولبھ سریشور جی کو معنون ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کیا گیا ہے ، جس کا مقصد عوام کو روحانی شعور، اچاریہ شری وجے ولبھ سریشور مہاراج صاحب کی زندگی کے فلسفے سے جوڑنا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ دو سال سے جاری تقریبات اب اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہیں اور ایمان، روحانیت، حب الوطنی اور قومی قوت میں اضافے کے لئے شروع کی گئی مہم قابل ستائش ہے۔

دنیا کے موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ آج دنیا کو جنگ، دہشت گردی اور تشدد کے بحران کا سامنا ہے اور وہ اس شیطانی چکر سے نکلنے کے لئے تحریک اور حوصلہ کی تلاش میں ہے۔ ‘‘ جناب مودی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ایسی صورت حال میں قدیم روایات اور فلسفہ آج کے بھارت کی طاقت کے ساتھ مل کر دنیا کے لئے ایک بڑی امید بن رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچاریہ شری وجے ولبھ سریشور کا دکھایا ہوا راستہ اور جین گرو کی تعلیمات ہی ان عالمی بحرانوں کا حل ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ  ’’ اچاریہ جی نے عدم تشدد، تنہائی اور تیاگ کی زندگی بسر کی اور ان خیالات کے تئیں لوگوں میں اعتماد پھیلانے کی مسلسل کوششیں کیں ، جو ہم سب کے لئے تحریک کے قابل ہیں ۔ ‘‘ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اچاریہ جی کا امن اور ہم آہنگی پر اصرار تقسیم کی ہولناکیوں کے دوران بھی صاف نظر آتا تھا۔ اس کی وجہ سے اچاریہ شری کو چترماس کا برت توڑنا پڑا۔  وزیر اعظم نے مہاتما گاندھی کے ساتھ مماثلت کو واضح کیا ، جنہوں نے آزادی کی تحریک میں ’ اپاری گرہ ‘ کا راستہ اختیار کیا جیسا کہ اچاریوں نے دکھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اپاری گرہ نہ صرف تیاگ ہے بلکہ ہر قسم کی لاگ ​​کو کنٹرول کرتا ہے۔ ‘‘

وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ  جیسا کہ گچھادھیپتی جیناچاریہ شری وجے نتیا نند سرریشور جی نے کہا تھا کہ گجرات نے ملک کو دو ولبھ دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ یہ اتفاق ہے کہ آج اچاریہ جی کی 150ویں یوم پیدائش کی تقریبات مکمل ہو رہی ہیں اور کچھ دنوں کے بعد ہم سردار پٹیل کی یوم پیدائش، قومی اتحاد کا دن منائیں گے ۔ ‘‘ وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ ’ اسٹیچو آف پیس ‘ سنتوں کے سب سے بڑے مجسموں میں سے ایک ہے اور  ’ اسٹیچو آف یونٹی ‘ دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ  ’’یہ صرف اونچے مجسمے نہیں ہیں بلکہ یہ ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کی سب سے بڑی علامت بھی ہیں۔‘‘ دو ولبھوں کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ سردار صاحب نے بھارت کو متحد کیا تھا ، جو کہ رجواڑوں میں منقسم تھا  ، جب کہ اچاریہ جی نے ملک کے مختلف حصوں کا سفر کیا اور بھارت کے اتحاد، سالمیت اور ثقافت کو مضبوط کیا۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ کس طرح مذہبی روایت اور دیسی مصنوعات کو ایک ساتھ فروغ دیا جا سکتا ہے، وزیر اعظم نے اچاریہ جی کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’’ کسی ملک کی خوشحالی اس کی اقتصادی خوشحالی پر منحصر ہے اور دیسی مصنوعات کو اپنا کر کوئی بھی بھارت کے آرٹ ، ثقافت اور تہذیب کو برقرار رکھ سکتا ہے ۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اچاریہ جی کے کپڑے سفید ہوتے تھے اور ہمیشہ کھادی سے بنے ہوتے تھے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سودیشی اور خود کفالت کا پیغام آزادی کے امرت کال سے انتہائی مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ خود کفیل بھارت کی ترقی کا منتر ہے ‘‘ ۔  اس لئے اچاریہ وجے ولبھ سرریشور جی سے لے کر موجودہ گچھادھی پتی اچاریہ شری نتیا نند سرریشور جی تک، جو راستہ تیار ہوا ہے ، ہمیں اسے مزید مضبوط کرنا ہے۔ ‘‘

Click here for full speech of PM

اس موقع پر ثقافت کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کہا کہ سب کی کوششوں سے ہی سکے اور ڈاک ٹکٹ کا اجرا ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جین فلسفہ میں ’جیو اور جینے دو‘ کا تصور ہے اور آج اس تصور کو اپنا کر دہشت گردی کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے انسانیت میں ہمدردی پھیلانے کے لئے عدم تشدد اور سچائی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

اس تقریب میں گرو ولبھ جی کی زندگی اور تعلیمات کو یاد کیا گیا۔  انہوں نے ایک جین سنت کی معمول کی سخت زندگی سے بہت آگے کام کیا اور اپنے شاگردوں کی روحانی روشن خیالی کے علاوہ اہم مسائل سے نمٹنے کے لئے تعلیم، سماجی اصلاحات، جامع اور شراکتی نقطہ نظر کے ذریعے عوام کو بہتر بنانے کے لئے کام کیا ۔ وڈودرا میں 1870ء میں جناب دیپ چند جی اور محترمہ اچھیا بائی کے ہاں پیدا ہوئے۔  جناب ولبھ جی نے جین سنتوں کے وعظ سننے میں دلچسپی محسوس کی اور ان کی وجہ سے وہ 17 سال کی کم عمری میں سنت بن گئے ۔

آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت یادگاری تقریب میں جین بھارتی مریگاوتی ودیالی (جے ایم وی) کے طلباء نے خوبصورت پروگرام پیش کئے ، جو وجے ولبھ سوری سمودے کے موجودہ گچھادھیپتی – جیناچاریہ شری وجے نتیا نند سریشور جی ایم ایس کے متاثر کن پرواچن پر مبنی تھے ، جنہیں چنئی سے براہ راست نشر کیا گیا اور جناب ارجن رام میگھوال کے ذریعہ گرو ولبھ پر یادگاری سکے اور ڈاک ٹکٹ کا اجراء کیا گیا ۔ دن کا اختتام مہمان خصوصی اور اعزازی مہمانوں کے خطابات اور جے ایم وی کے طلباء کی طرف سے ’’ ولبھ جی ترنہر ہوئے  ‘‘ پر بھنگڑے کے پروگرام  کے ساتھ ہوا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  11883



(Release ID: 1871128) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Marathi