سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

غیر زلزلہ مزاحم عمارتوں میں ترمیم کی نئی ٹیکنالوجی پرانی بستیوں میں بڑے نقصان کو روک سکتی ہے

Posted On: 26 OCT 2022 4:55PM by PIB Delhi

محققین نے ایسی ٹیکنالوجی کے ذریعے پرانی غیر زلزلہ مزاحم عمارتوں میں ترمیم کا ایک حل تلاش کرلیا ہے جو ان کی طاقت کو نقصان پہنچائے بغیر زلزلوں سے بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے۔

نیم محصور غیر تقویت شدہ اینٹوں کی چنائی یا سیمی کنفائنڈ ان رینفورسڈ برِک میسنری (ایس سی-یو آر بی ایم) نامی ٹیکنالوجی زلزلے کا میلان رکھنے والے علاقوں میں بستیوں کے پھیلاؤ کے مسئلے کو حل کرسکتی ہے جن میں ایسی تعمیرات شامل ہوتی ہیں جو زلزلے سے بچاؤ کے تعمیراتی ضابطوں پر عمل کیے بغیر تعمیر کی جاتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017UL6.jpg

تاریخی طور پر، زیادہ تر عمارتیں جنہیں تکنیکی طور پر غیر تقویت شدہ چنائی (یو آر ایم) کہا جاتا ہے، جدید تعمیراتی ضابطوں کا استعمال کرتے ہوئے نہیں بنائی گئی ہیں۔ یوں وہ زلزلے کے دوران نقصان یا مسماری کا زیادہ امکان رکھتی ہیں۔ ایسی عمارتوں کو روایتی طور پر سستے اور مقامی طور پر دستیاب تعمیراتی مواد کی وجہ سے دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر اپنایا گیا ہے۔

زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں واقع زیادہ تر ترقی پذیر ممالک کی طرح بھارت کے شہری، نیم شہری اور دیہی علاقوں میں غیر تقویت شدہ اینٹوں کی چنائی (یو آر بی ایم) ایک عام عمل رہا ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ بھارت کے بڑے حصے اعلیٰ زلزلوں کا امکان رکھنے والے منطقے  یعنی سیسمک زون 3 یا اس سے اوپر کے تحت آتے ہیں اور زیادہ تر اینٹوں سے بنی عمارتیں پرانی اور ساختی طور پر ناقص ہیں، چناں چہ زلزلے کا امکان رکھنے والے علاقوں میں واقع ایسی عمارتوں کو مضبوط بنانا انتہائی ضروری ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، کانپور کے محققین نے اس دریافت کیا ہے کہ ایس سی-یو آر بی ایم ٹکنالوجی کے ساتھ پرانی عمارتوں کو ریٹروفٹ یعنی بعد میں ترمیم کرنے سے اس مسئلے کو کسی حد تک حل کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے پایا کہ ایس سی-یو آر بی ایم ٹکنالوجی عمارت کی طاقت کو نقصان پہنچائے بغیر توانائی کی کھپت کی صلاحیت اور ریٹروفٹڈ عمارت کی لچک کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہے۔ لہذا اس طرح کی عمارتوں کے نتیجے میں زلزلوں کے دوران اینٹوں والی عمارتوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائیں گی۔

ٹکنالوجی کا خیال محصور چنائی سے ابھرکر سامنے آیا، ایک زلزلہ مزاحم تعمیراتی نظام جہاں پہلے چنائی کی دیواریں تعمیر کی جاتی ہیں، اور کنکریٹ کے کالم اور بیم بعد میں دیوار کو گھیرنے (محصور کرنے) کے لیے ڈالے جاتے ہیں۔ ایس سی-یو آر بی ایم ٹکنالوجی کا بھی اسی طرح کا تصور ہے لیکن تعمیراتی مرحلے پر اسے نافذ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میں دیوار کی جزوی موٹائی کے ذریعہ تقویت شدہ کنکریٹ (آر سی) بینڈوں کی سرایت شامل ہے اور اسے پرانی عمارتوں میں بعد میں ریٹروفٹ کیا جاسکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028II7.jpg

محققین لکشمی لتا، سمت رائے چودھری، سپرنو مکھوپادھیائے اور کنور باجپائی نے دو ایک جیسی سنگل اسٹوری اینٹوں کی چنائی والی عمارتوں پر تجربات کیے – ایک مکمل طور پر غیر تقویت شدہ (یو آر بی ایم) تھی، اور دوسری نیم محصور افقی اور عمودی تقویت شدہ کنکریٹ (آر سی) (ایس سی-یو آر بی ایم) کے ساتھ ریٹروفٹ کی گئی تھی۔

غیر تقویت شدہ عمارت کے مقابلے میں ایس سی-یو آر بی ایم عمارت کی زلزلے کی کارکردگی کی پیمائش کرنے کے لیے دونوں عمارتوں کو ریورس سلو سائیکل کوازی اسٹیٹک لوڈنگ پروٹوکول نامی ایک ٹیسٹ سے گزارا گیا۔ حکومت ہند کے محکمہ سائنس اینڈ ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے فنڈ فار امپروومنٹ آف ایس اینڈ ٹی انفراسٹرکچر (ایف آئی ایس ٹی) پروگرام کے تحت پروفیسر درگیش سی رائے کی رہنمائی میں تیار کردہ مکمل پروٹوٹائپ اسٹرکچرل سسٹمز کے زلزلے کی مزاحمت کی سستی تجرباتی تشخیص کے لیے ایک سوڈو ڈائنامک ٹیسٹنگ فیسیلٹی (پی ڈی ٹی ایف) کا استعمال کیا گیا۔ انھوں نے ثابت کیا کہ ٹیکنالوجی بہتر زلزلے کی کارکردگی کو حاصل کرنے کے لیے محصور عناصر اور بوجھ برداشت کرنے والی دیواروں کی بہتر کاکردگی فراہم کرتی ہے۔ مذکورہ نتائج اے ایس سی ای جرنل آف اسٹرکچرل انجینئرنگ میں شائع ہوئے ہیں۔

موجودہ غیر تقویت شدہ عمارتوں کو مضبوط بنانے کے لیے یہ ٹیکنالوجی نہ صرف تعمیراتی طور پر جمالیاتی حسن رکھتی ہے بلکہ مقامی طور پر دستیاب افرادی قوت (مستری) کے ذریعہ بھی آسانی سے اپنائی جاسکتی ہے۔

اشاعت کا لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 11861


(Release ID: 1871005) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi