سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ دہرادون 'اسپیس کانفرنس‘ روایتی اور جدید علم کے امتزاج کو اجاگرکرے گی: ہندوستان کا اقوام عالم کی برادری میں داخلہ خلائی ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ہوگا
وزیر موصوف نے میڈیا کو آکاش تتوا کے بارے میں بتایا، جو روایتی اور جدید سائنسی افکار کا حقیقی سنگم ہے
Posted On:
20 OCT 2022 7:07PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز، پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ 3 روزہ " آسمان برائے زندگی" خلائی کانفرنس تمام مکاتب فکر کے وسیع انضمام کے ذریعے روایتی اور جدید علم کے امتزاج کو اجاگر کرے گی۔ یہ پروگرام دہرادون میں 5 سے 7 نومبر 2022 تک منعقد ہونا ہے۔
آکاش تتوا کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 سے ہمیشہ سائنس اور تکنیکی ترقی کو سماج کے اندر اس طرح شامل کرنے پر زور دیا ہے کہ سائنس کو عام شہری کی ضروریات کو پورا کرنے کی پوزیشن میں رکھا جائے۔
پرنسپل سائنسی مشیر، پروفیسر اجے کمار سود، چیرمین اسرو، ایس سومانتھ، سکریٹری سائنس اور ٹیکنالوجی، ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، سکریٹری، ارضیاتی سائنس، ڈاکٹر ایم روی چندرن، سکریٹری بایو ٹکنالوجی، ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے اور ڈی جی سی ایس آئی آر ڈاکٹر این کلیسیلوی بھی اس موقع پر وزیر موصوف کے ساتھ تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان کا عالمی اقوام کی برادری میں خلائی ٹیکنالوجی کے ذریعہ ہی داخلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 8 برسوں میں خلائی ٹیکنالوجی سمیت تمام سائنسی سرگرمیوں کو ایک خاص تحریک فراہم کی اور مزید کہا کہ مختلف شعبوں اور میدانوں میں خلائی ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز کی توسیع نے عام آدمی کے لیے 'زندگی میں آسانی' کا راستہ فراہم کیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ دہرادون کانفرنس کے دوران 35 نامور مقررین آکاش تتوا کے مختلف پہلوؤں پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس کانفرنس کا بنیادی مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو جدید سائنسی ترقی کے ساتھ قدیم سائنس کی حکمتوں سے روشناس کرانا ہے۔
عالمی درجہ حراست میں اضافہ اور آب و ہوا جیسے ماحولیاتی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے ملک بھر میں ہندوستانی نقطہ نظر کی روشنی میں 'سمنگلم' مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی روایتی علمی نظام کے نقطہ نظر سے، پنچ مہابھوت ، سماج کی بہتری کے لیے ماحولیاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے پانچ عناصر، پر ملک بھر میں پانچ قومی کنونشن منعقد کیے جائیں گے - ۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پنچمبھوت آکاش، وایو جل، پرتھوی اور اگنی پر مشتمل ہے۔
آکاش تتوا پر پہلی کانفرنس – آسمان برائے زندگی ، 5-7 نومبر کو دہرادون میں منعقد ہوگی۔ اسرو اور تمام بڑی سائنسی وزارتیں اور محکمے اس قومی کانفرنس کے انعقاد کے لیے وجنا بھارتی کے ساتھ ہاتھ ملا رہے ہیں۔ وجنا بھارتی سودیشی جذبے کے ساتھ کام کرنے والی ایک متحرک سائنس کی تحریک ہے، جو ایک طرف روایتی اور جدید علوم کو آپس میں جوڑتی ہے، اور دوسری طرف قدرتی اور روحانی علوم کو۔
**********
ش ح ۔س ب۔ف ر
U.No:11800
(Release ID: 1870726)
Visitor Counter : 175