بھارت کا مسابقتی کمیشن
سی سی آئی نے ،میک مائی ٹرپ، گول بیبواور او وائی او ،پر مسابقت مخالف طرز عمل میں ملوث ہونے پر، مالیاتی اور غیر مالیاتی پابندیاں عائد کیں
Posted On:
19 OCT 2022 8:39PM by PIB Delhi
مسابقتی کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے ایم ایم ٹی-گو (میک مائی ٹرپ اور گول بیبو) پر اپنی غالب پوزیشن کا غلط استعمال کرنے اور او وائی او(اوراول اسٹیزلمیٹڈ) کے ساتھ مسابقتی مخالف انتظامات کرنے پر مالیاتی اور برتاؤ جاتی پابندیاں عائد کی ہیں۔ او وائی او پر ایم ایم ٹی-گو کے ساتھ مسابقتی مخالف انتظامات کے لیے مالیاتی جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ایم ایم ٹی-گو نے 2018 میں اپنے آن لائن پورٹلز سے او وائی او کے حریفوں کو ڈی لسٹ کیا تھا۔
پلیٹ فارم مارکیٹس کے معاملے میں اس طرح کی تشخیص پر خصوصی زور دیتے ہوئے، سی سی آئی نے متعلقہ مارکیٹ کی وضاحت کے لیے گہرائی سے ایک تجزیہ کیا۔ دو طرفہ یا کثیر رخی منڈیوں میں باہمی انحصار کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے، سی سی آئی نے رائے دی کہ کثیر رخی پلیٹ فارم کے مختلف اطراف کے درمیان تعامل اور باہمی انحصار کی نوعیت کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ تجزیہ میں اس طرح کے اثرات کا پتہ لگایا جا سکے۔ تاہم، متعلقہ مارکیٹ کی وضاحت کے وقت اس طرح کے باہمی انحصار کا کردار بنیادی طور پر متاثرہ صارف کی جانب سے تجزیہ کردہ متبادل پر اس طرح کے تعاملات کے اثرات کو سمجھنے تک محدود ہونا چاہیے۔ جب بظاہر دو الگ الگ پروڈکٹس/سروسز ہیں جو (ایک ہی بیچنے والے یعنی او ٹی اے کی طرف سے) خریداروں کے دو الگ الگ سیٹ (آخری صارفین اور ہوٹل کے شراکت داروں) کو فراہم کی جا رہی ہیں، صرف ایک صارف گروپ کے نقطہ نظر سے متبادل ہونے کا پتہ لگانا( یعنی موجودہ معاملے میں اختتامی صارف) غلطی سے مسابقتی رکاوٹوں کو جوڑ سکتا ہے جو ہر صارف کے سلسلے میں الگ الگ اور واضح طور پر موجود ہیں۔
اس کے باوجود سی سی آئی نے دونوں صارف گروپوں کے نقطہ نظر سے متبادل کی تشخیص کی۔ اختتامی صارفین کے نقطہ نظر سے، سی سی آئی نے 'تلاش، موازنہ اور بکنگ' (ایس سی بی) فنکشنلٹی ٹیسٹ پر انحصار کیا اور مشاہدہ کیا کہ او ٹی ایزکی مخصوص خصوصیات کی وجہ سے، وہ دوسرے آن لائن طریقوں سے موازنہ نہیں کر سکتے۔
جہاں تک ہوٹلوں (فرنچائز ہوٹل سروس فراہم کنندگان سمیت) کے نقطہ نظر سے متبادل ہونے کے حوالے سے بھی، جسے سی سی آئی نے زیر غور الزامات کے پیش نظر متعلقہ مارکیٹ کے تعین کے لیے زیادہ مناسب سمجھا، سی سی آئی نے او ٹی ایزکو تبدیل کرنے کے قابل نہیں پایا۔ بکنگ کے دوسرے طریقے۔ سی سی آئی نے رائے دی کہ ہوٹل کے شراکت دار بنیادی طور پر مرئیت اور دریافت کے لیے او ٹی ایزپر فہرست بنانا چاہتے ہیں۔ آن لائن پلیٹ فارمز پر موجودگی اور مرئیت کے درمیان فرق پیدا کرتے ہوئے، سی سی آئی نے رائے دی کہ جب ہوٹل کا شراکت دار،او ٹی اےجیسے تقسیم کاری کے چینل کا انتخاب کرتا ہے، تو یہ امرمرئیت (اور دریافت ہونے) کے لیے زیادہ ہوتا ہے جو اس بات کو یقینی بنانے پر مرکوز ہوتا ہے کہ ہوٹل، صرف آن لائن پورٹل پر موجود ہونے کے برعکس، ہدف مارکیٹ دریافت کر سکے۔ ۔ یہاں تک اختتامی صارفین کے ساتھ ساتھ ہوٹل کے شراکت داروں کی طرف سے ملٹی ہومنگ کے حوالے سے، سی سی آئی نے دیکھا کہ ملٹی ہومنگ کا مطلب لازمی طور پر ایک واحد متعلقہ مارکیٹ نہیں ہے جس میں اختتامی صارفین کی طرف سے اپنی بکنگ کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے تمام اختیارات شامل ہوں۔ متعدد چینلز پر ہوٹلوں کی موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ متبادل ہونا ضروری ہے اور یہ مختلف صارفین کے گروپوں کو نشانہ بنانے کے لیے تکمیلی استعمال کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے۔
ان وجوہات کے ساتھ ساتھ، سی سی آئی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سب سے پہلے، آن لائن اور آف لائن ایک ہی مارکیٹ کا حصہ نہیں ہیں اور دوسرا، آن لائن طبقہ کے اندر بھی، او ٹی ایزایک الگ متعلقہ مصنوعات کی مارکیٹ تشکیل دیتے ہیں۔ اس کے مطابق، متعلقہ مارکیٹ کی تعریف "ہندوستان میں ہوٹلوں کی بکنگ کے لیے آن لائن ثالثی خدمات کے لیے مارکیٹ" کے طور پر کی گئی تھی۔
غلبہ کے حوالے سے، سی سی آئی نے دفعہ 19(4) کے تحت مختلف عوامل پر غور کیا جو زیر غور مارکیٹ کی متحرک نوعیت کے حوالے سے ہے اور اس میں ایم ایم ٹی-گو، کو ہندوستان میں انکوائری کی مدت کے دوران ، یعنی 2017-2020 کی مدت میں ،ہوٹلوں کی بکنگ کے لیے آن لائن ثالثی خدمات کے لیے مارکیٹ میں ایک غالب پوزیشن پر فائز پایا۔
سی سی آئی نے پہلے برابری کی ذمہ داری کا جائزہ لیا جس کے تحت ایم ایم ٹی-گو اپنے ہوٹل کے شراکت داروں پر ،بڑی قیمت کے ساتھ ساتھ کمرے کی دستیابی میں بھی برابری کی ذمہ داریاں عائد کر رہا تھا۔ تاہم، فوری معاملے میں جس چیز نے سی سی آئی کو الجھا دیا ،وہ تھا دیگر عائدات کے ساتھ مل کر قیمت کی برابری کا نفاذ جیسے کہ کمرے کی برابری کی ذمہ داریاں، زیادہ رعایتی حکمت عملی اور خصوصی حالات، جو اثرات کے بیک وقت جائزے کی ضمانت دیتے ہیں اور اس طرح کے عائدات کیے جانے کی نوعیت کو تقویت دیتے ہیں۔
ایک گہرائی سے تشخیص کی بنیاد پر، سی سی آئی نے پایا کہ بڑی رعایتیں اور برابری کے حالات، دونوں مل کر، ایک ماحولیاتی نظام بناتے ہیں جو متعلقہ مارکیٹ میں ایم ایم ٹی-گو کی غالب پوزیشن کو تقویت دیتےہیں۔ سب سے پہلے، یہ ایم ایم ٹی-گو کو اپنے صارفین/مسافروں کے نیٹ ورک کو برقرار رکھنے اور مزید بڑھانے میں مدد کرتا ہے، جو بہترین ڈیلز حاصل کرنے کے لیے پلیٹ فارم کو تیزی سے استعمال کریں گے۔ دوم، یہ دوسرے پورٹلز کے اختیار میں مسابقتی لیورز/آلات کو محدود کرکے او ٹی ایزکے درمیان مسابقتی عمل کو روکتا ہے جو، مثال کے طور پر، کم کمیشن کی شرح پیش کرکے ہوٹلوں سے بہتر قیمتیں حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ سوم، دوسرے پلیٹ فارمز/چینلز اور ان کے صارف اڈوں کے ذریعے کمروں کی فروخت پر اس کے نتیجے میں منفی اثر، ایم ایم ٹی-گو پر ہوٹلوں کے انحصار کے ساتھ ساتھ ایم ایم ٹی-گو اور اس کے ہوٹل پارٹنرز کے درمیان پہلے سے موجود سودے بازی کی طاقت کے عدم توازن کو مزید بڑھاتا ہے۔ چہارم، ایم ایم ٹی-گو کے ذریعے بڑھتی ہوئی فروخت سے یکطرفہ طور پر طے شدہ اعلیٰ کمیشنز وصول کیے جاسکتے ہیں، جس سے اس کو رعایتیں بھی دینے کی اہلیت ملتی ہے جب کہ ان کمیشنوں کے ذریعے مالی طور پر فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں، جس سے اختتامی صارفین کو پیش کئے گئے ہوٹلوں کے کمروں کی قیمتوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ۔ اس طرح ایم ایم ٹی-گو کا طرز عمل، قانون کی دفعہ 4(1) کی ذیلی دفعہ 4(2)(اے)(آئی) کے خلاف پایا گیا۔
ایم ایم ٹی-گو کی جانب سے معلومات کی غلط بیانی سے متعلق الزام کے حوالے سے، جس میں ایم ایم ٹی-گو اپنے پورٹلز پر کچھ ہوٹلوں/جائیدادوں کو 'سیل آؤٹ' کے طور پر دکھا رہا تھا جبکہ وہ صرف ڈی لسٹ کیے گئے تھے اور ہو سکتا ہے کہ بکنگ کے لیے کمرے دستیاب ہوں، سی سی آئی نے مشاہدہ کیا کہ ایم ایم ٹی-گو متعلقہ مارکیٹ میں ایک غالب کھلاڑی ہے اور صارفین ایم ایم ٹی-گو کی ویب سائٹ پر دکھائے جانے والے نتائج پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ ایم ایم ٹی-گو کے پلیٹ فارم پر معلومات کی ایسی کوئی بھی غلط بیانی صارف کے نقطہ نظر کو متاثر کر سکتی ہے اور صارف کو اس تصور کے تحت کہ ہوٹل فروخت ہو چکا ہے اسی ہوٹل کے لیے متبادل چینلز پر تلاش کرنے سے روک سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہوٹل پارٹنر کی کمرہ بکنگ کی تعداد کم ہو سکتی ہے اور مختلف او ٹی ایزپر رجسٹرڈ بجٹ ہوٹلوں کے درمیان مقابلہ بھی کم ہو سکتا ہے، اس طرح ایسے ہوٹلوں کو خارج کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ ایسے ہوٹلوں کے حوالے سے غلط بیانی کا یہ عمل استحصالی ہے۔
اگرچہ ڈی جی نے ایم ایم ٹی-گو کے خلاف پیش گوئی کی دریافت بھی واپس کردی تھی، سی سی آئی نے ایم ایم ٹی-گو کی طرف سے کی گئی گذارشات کو نوٹ کیا، جس کی روشنی میں سی سی آئی کو مفروضات کی سچائی اور درستگی کا تعین کرنا مشکل ہوا جس کی بنیاد پر ڈی جی کی طرف سے تجزیہ کیا گیا تھا۔. اس طرح سی سی آئی نے ڈی جی کی مذکورہ دریافت کو قبول نہیں کیا۔
ایم ایم ٹی-گو کی طرف سے غالب پوزیشن کے غلط استعمال کے علاوہ، سی سی آئی نے ایم ایم ٹی-گو اور او وائی او کے درمیان تجارتی انتظامات کا بھی جائزہ لیا جس کے تحت 2018 میں فیب ہوٹلز اور ٹریبو کو سابق کے آن لائن پورٹلز سے خارج کر دیا گیا تھا۔ ریکارڈ پر دستیاب مواد کی بنیاد پر، سی سی آئی نے پایا کہ او وائی او اور ایم ایم ٹی-گو کے درمیان ایک معاہدہ/افہام و تفہیم تھا جو قانون کی دفعہ 3(1) کی ذیلی دفعہ 3(4)(ڈی) کے لیے ایک عمودی انتظام کی موزوں نوعیت میں تھا اور اس نے فارکلوزر کے ذریعے تقسیم کے ایک اہم چینل تک رسائی سے انکار کر کے ،مارکیٹ مسابقت کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ ۔ مزید، سی سی آئی نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اگرچہ فیب ہوٹلز اور ٹریبو کو ایم ایم ٹی-گو نے 2021 میں سی سی آئی کی مداخلت کے مطابق، دوبارہ فہرست میں شامل کیا تھا، لیکن اس طرح کی دوبارہ فہرست سازی کو مساوی شرائط پر کرنے کی ضرورت ہے۔
آرڈر میں فراہم کردہ تفصیلی استدلال کی بنیاد پر، سی سی آئی نے ایم ایم ٹی-گو کے طرز عمل کو دفعہ 4(2)(اے)(آئی) کے ساتھ ساتھ قانون کی دفعہ 4(1) ذیلی دفعہ 4(2)(سی) کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا۔ مزید، ایم ایم ٹی-گو اور او وائی اوکے درمیان انتظامات بھی قانون کی دفعہ 3(1) کی ذیلی دفعہ 3(4)(ڈی) کے خلاف ورزی کرتےپائے گئے۔
اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ مالیاتی جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ، منصفانہ مارکیٹ کے ریگولیٹر کے لیے ایک ایسے ماحول کو یقینی بنانا ضروری ہے جو منصفانہ مسابقت کی حمایت کرتا ہو، سی سی آئی نے ایم ایم ٹی-گو کو کچھ وسیع رویہ جاتی اصلاحات تجویز کی ہیں۔ ایم ایم ٹی-گو کو دیگر او ٹی ایز کے حوالے سے قیمت اور کمرے کی دستیابی کی برابری کی ذمہ داریوں کو ہٹانے/چھوڑنے کے لیے ہوٹلوں/چین ہوٹلوں کے ساتھ اپنے معاہدے میں ترمیم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ خصوصی شرائط بھی جو ڈی مائنس شق کی شکل میں موجود ہیں۔ مزید برآں ، ایم ایم ٹی-گو کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہوٹلوں/چین ہوٹلوں کو منصفانہ، شفاف اور غیر امتیازی بنیادوں پر پلیٹ فارم کی فہرست سازی کی شرائط و ضوابط کو معروضی انداز میں ترتیب دے کر ،اپنے پلیٹ فارم تک رسائی فراہم کرے۔ ایم ایم ٹی-گو کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر ان جائیدادوں کے بارے میں شفاف انکشافات فراہم کرے جو یا تو کسی ہوٹل/چین ہوٹل کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی وجہ سے یا ایم ایم ٹی کو مختص کوٹہ کے ختم ہونے کی وجہ سےاس کے پلیٹ فارم پر دستیاب نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ، ایم ایم ٹی-گو اور او وائی او پر ان کے متعلقہ لین دین کے 5فیصدکی شرح سے، مالیاتی جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں، جو کہ بالترتیب 223.48 کروڑ روپے (دو سو تئیس کروڑ اور اڑتالیس لاکھ روپے صرف)اور 168.88 کروڑ روپے(ایک سو اڑسٹھ کروڑ اور اسی لاکھ روپے صرف) مالیت کے ہیں ۔
تفصیلی آرڈر تک https://www.cci.gov.in/antitrust/orders/details/1069/0 پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
*****
U.No.11696
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1870418)
Visitor Counter : 190