پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

عوام کے منصوبہ کی مہم 2022 – سب کی یوجنا سب کا وکاس موضوع پر پنچایتی راج کی وزارت نے دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ کا انعقادکیا


معیاری پنچایتی ترقی کی اسکیموں کی تیاری میں شامل کوششوں کو مزید تقویت بخشنے کے مقصد سے قومی تربیتی ورکشاپ میں کئی اہم وزارتیں ایک ساتھ آگے آئی ہیں

پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہر ایک بلاک میں کم از کم ایک مثالی گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) تیار کرنے کی اپیل کی

Posted On: 21 OCT 2022 8:50PM by PIB Delhi

پنچایتی راج کی وزارت نے عوام کے منصوبہ کی مہم 2022 – سب کی یوجنا سب کا وکاس موضوع پر نئی دہلی میں 19 سے 20 اکتوبر، 2022 تک دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

اس ورکشاپ کا مقصد پنچایتی راج کے اداروں  کے عہدیداروں/منتخب نمائندوں میں پوشیدہ صلاحیتوں  کو فروغ دینا تھا تاکہ مختلف قسم  کے مشترکہ کاموں کے ذریعے موضوعاتی پنچایتی ترقی کے منصوبے تیار کیے جا سکیں۔

اہم وزارتیں اور محکمے جیسے دیہی ترقی کی وزارت، پینے کے پانی اور صفائی کا محکمہ، آبی وسائل کا محکمہ،  ندی کی ترقی اور گنگا کے تحفظ کا محکمہ،  اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ،  خواتین اور بہبود اطفال کی وزارت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور  محکمہ مالیات ورکشاپ کے لیے ایک ساتھ آگے آئے ہیں۔

اس ورکشاپ میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مختلف محکموں کے 500 سے زیادہ عہدیداروں اور 28 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے پنچایتی راج اداروں سے منتخب نمائندوں نے حصہ لیا۔ ضلع/بلاک/گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ کی موضوعاتی تیاری کے مقصد سے ترمیم شدہ  طور طریقوں پر  مشترکہ مشق اور تربیت کے اجلاس https://egramswaraj.gov.in عملی مشق کے توسط سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کے ذریعے ڈیمو منصوبہ تیار کرنے کے لیے کیا گیا۔ اس کے علاوہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کے ذریعے پریزنٹیشن دیا گیا۔

پروگرام میں حصہ لینے والی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پنچایتی راج کی وزارت اور این آئی سی کی ٹیم کے صلاح کاروں کی نگرانی میں ای-گرام سوراج پورٹل (https://egramswaraj.gov.in) پر مشترکہ مشق میں حصہ لیا۔ ان سبھی نے پورٹل میں متعدد سرگرمیوں اور منصوبے کی تشکیل کے لیے تربیت حاصل کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017ZF3.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AG2W.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003U7UL.jpg

پنچایتی راج کی وزارت میں سکریٹری، جناب سنیل کمار نے اجلاس کے اختتام پر تقریر کی اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں حکومت کے عہدیداروں/ایس آئی آر ڈی اور پی آر شعبہ کے ممبران/نوجوان فیلوز/غیر سرکاری تنظیموں کی مدد سے ہر ایک بلاک میں کم از کم ایک ماڈل جی پی ڈی پی تیار کرنے کی اپیل کی، جو دیگر گرام پنچایتوں کے لیے حوالہ/تربیتی مواد ثابت ہو سکتی ہے۔ سکریٹری نے کہا کہ تقریباً 2.25 لاکھ گرام پنچایتوں نے اب تک ایل ایس ڈی جی کے تحت  موضوع کی ترتیب کے حساب سے عزائم اور ترجیحات کو حاصل کر لیا ہے، جن میں سے تقریباً 98000 گرام پنچایتوں نے گرام سبھا کا سنکلپ اپ لوڈ کر دیا ہے۔ جناب سنیل کمار نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گرام سبھا کے ذریعے  سنکلپ کو منظور کرنے اور گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) کی تیاری کے پہلے مرحلہ کے طور پر سنکلپ کو اپ لوڈ کرنے کی درخواست کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004APWY.jpg

جناب سنیل کمار نے اپنے خطاب میں درج ذیل نکات پر روشنی ڈالی – (اے) گرام سبھا کی میٹنگ میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنائیں۔ اگر اس کی پہلی میٹنگ میں ضروری تعداد دستیاب نہیں ہوتی ہے، تو گرام سبھا کی دوسری میٹنگ میں ضروری شرکت کو یقینی بنانے کے لیے مناسب طریقے کا انتظام ہونا چاہیے، (بی) منصوبہ تیار کرنے کے عمل میں سماج کے نوجوانوں، سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی) کے ممبران، غیر سرکاری تنظیموں اور ماہرین کی خدمات کی مدد لی جا سکتی ہے، (سی) پنچایت کے ذریعے منعقد کی گئی تمام سرگرمیوں میں کمیونٹی کی شرکت  کو یقینی بنایا جانا چاہیے، (ڈی) تالابوں، آبی ذخائر کے موجوں وغیرہ کی تجدید کاری اور آبی تحفظ کے مختلف طریقوں پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے، (ای) پنچایتوں کے ذریعے ایک بار بنائے گئے اثاثوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ حالانکہ پنچایتیں ان کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے بعد ہی نئے اثاثوں کی تعمیر کے بارے میں غور کر سکتی ہیں، (ایف) اس کا زیادہ سے زیادہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے کسی بھی منصوبہ کا معیار متعین کرنا ضروری ہے، (جی) گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) کا پنچایت کے ذریعے تیار کیے گئے دیگر منصوبوں خاص کر وی پی آر پی کے ساتھ ارتباط، (ایچ) جی پی ڈی پی، بلاک پنچایت ترقیاتی منصوبہ (بی پی ڈی پی) اور ضلع پنچایت ترقیاتی منصوبہ (ڈی پی ڈی پی) کو ترقی میں فرق کو ختم کرنے اور تکرار اور فضول خرچی سے بچنے کے لیے تمام متعلقہ محکموں اور  بنیادی متعلقین  کے ساتھ تفصیلی صلاح و مشورہ کے بعد ہی منصوبہ کو تیار کیا جائے، (آئی) ہر ایک سطح پر مختلف منصوبوں  کے فالو اپ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، اور (جے) مثالی پنچایتوں کی ترقی پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جائے۔ یہ پہل کم از کم کلسٹر کی سطح پر ضرور کی جا سکتی ہے۔

جل شکتی کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ارچنا ورما اور  قومی آبی مشن کے مشن ڈائرکٹر نے ایکو سسٹم کی بحالی اور مسلسل استعمال کے لیے دیہی آبی تحفظ منصوبہ کو جی پی ڈی پی میں مربوط کرنے پر پریزنٹیشن دیتے ہوئے آبی تحفظ کے طریقوں  کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ایڈیشنل سکریٹری نے مثال کے ساتھ پانی کی دستیابی اور اس کے بحران پر موجودہ حالت پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن دیا۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کو عوامی شراکت داری سے اس کے استحکام کے لیے مختلف سرگرمیاں منعقد کرنی پڑتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005LBVJ.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006B2CY.jpg

28 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عوام کے منصوبہ کی مہم (پی  پی سی) کی موجودہ حالت پر پریزنٹیشن دیا۔ پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار اور پنچایتی راج کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ ریکھا یادو نے پنچایت کے ترقیاتی منصوبوں کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے اپنے خیالات اور مشورے پیش کیے اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کے ذریعے پوچھے گئے سوالوں کا بھی جواب دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007G5J9.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008FVWO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009F8F0.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010IN51.jpg

پی پی سی -2022 تربیتی ورکشاپ کے اختتام کے دن بات چیت کے دوران پنچایتی راج کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ ریکھا یادو نے  ثبوت پر مبنی پنچایتی ترقیاتی منصوبہ تیار کرنے کے لیے وقفہ کی شناخت کرنے میں نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (این آر ایس سی) کے ذریعے تیار کیے گئے موبائل ایپلی کیشن کے استعمال پر زور دیا۔ پنچایتی راج کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی کہ اگر گرام سبھا میں ضروری تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں تو وہ اپنے سنکلپ پر دوبارہ غور کریں اور اسے سنکلپ کے ساتھ پورٹل پر اپ لوڈ کریں۔ جوائنٹ سکریٹری نے ’’ایل ایس ڈی جی کے لیے مکمل سماجی نقطہ نظر‘‘ اپنانے پر زور دینے کے مقصد سے  منصوبہ کے عمل کی نگرانی/ جانچ کے لیے مختلف کمیٹیوں میں کمیونٹی پر مبنی تنظیموں (سی بی او) کو شامل کرنے کا مشورہ دیا۔ پنچایتی راج کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ ریکھا یادو نے موضوعاتی اور شمولیتی گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ تیار کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کے منتخب نمائندوں اور صف اول کے زمینی سطح کے کارکنوں کی مشترکہ تربیت پر زور دیا۔

پس منظر:

عوام کے منصوبہ کی مہم (پی پی سی)-2022 کو 2 اکتوبر، 2022 سے ’سب کی یوجنا سب کا وکاس‘ کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور یہ 31 جنوری، 2021 تک چلتی رہے گی۔ اس مہم کے دوران،  ایس ایچ جی کے ذریعے تیار کردہ گاؤں کی غریبی میں کمی کا منصوبہ (وی پی آر پی) اور  متعلقہ محکموں  کے ایسے دیگر دیہی ایکشن پلان کے ارتباط کے ساتھ جامع جی پی ڈی پی، بی پی ڈی پی اور ڈی پی ڈی پی بنانے کے لیے گرام سبھا/ وارڈ سبھا / پڑوس سبھا / مہیلا سبھا / بال سبھا منعقد کی جائے گی۔

پنچایتی راج کی وزارت پنچایتی راج کے اداروں میں  پائیدار ترقی کے اہداف (ایل ایس ڈی جی) کو مقامی بنانے کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔ اس کے لیے، ’مکمل حکومت اور جامع سماج‘ کے نقطہ نظر میں مختلف متعلقین کو ایک پلیٹ فارم پر ساتھ لانے کی اہم کوشش کی جا رہی ہے۔ پنچایتی راج کی وزارت نے زمینی سطح پر  پائیدار ترقی کے اہداف (ایل ایس ڈی جی) کو مقامی سطح پر لے کر آنے اور بہتر معیار والے پنچایتی ترقیاتی منصوبے تیار کرنے کے لیے  پائیدار ترقیاتی اہداف کو 9 ہمہ گیر موضوعات میں شامل کرتے ہوئے جامع نقطہ نظر اپنایا ہے۔

عوام کے منصوبہ کی مہم (پی پی سی) دیہی عوام، منتخب نمائندوں، متعلقہ وزارتوں/محکموں کے زمینی سطح کے اولین کارکنوں اور سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی)، نوجوانوں، کمیونٹی پر مبنی تنظیموں (سی بی او) اور دیگر متعلقہ وابستگان کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے ساتھ مشن موڈ پر موضوعاتی پنچایتی ترقی کے منصوبوں کی تیاری کو یقینی بنانے  کی ایک مؤثر حکمت عملی ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 11734


(Release ID: 1870297) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Hindi