کامرس اور صنعت کی وزارتہ
وزیر محترم پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ آج دنیا ہندوستان کی طرف بڑے اعتماد کے ساتھ دیکھ رہی ہے
جناب گوئل کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو معیار کو اپنا برانڈ بنانا چاہیے، یہ ہندوستان کے مستقبل اور برآمدی شعبوں کے تیز رفتاری سے ترقی کے امکانات میں حقیقی معنوں میں انقلاب لائے گا
وزیر موصوف نے بڑے صنعت کاروں سے اپیل کی کہ وہ چھوٹے صنعت کاروں کی حمایت کریں اور ان کو سہارا دیں
باہمی تعامل بین الاقوامی تجارت میں آگے بڑھنے کا راستہ ہے: جناب گوئل
جناب گوئل نے سی آئی آئی کے تیسرے ایڈیشن آف ایکسپورٹس سربراہ کانفرنس سے خطاب کیا
Posted On:
20 OCT 2022 9:51PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ آج دنیا ہندوستان کی طرف بڑے اعتماد کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔ یہ اعتماد 8 سال کی محنت و مشقت سے ہندوستان کی کہانی کی تعمیر کے بعد پیدا ہوا ہے۔ ڈھانچہ جاتی اصلاحات حکومت کا بنیادی ایجنڈا رہا ہے، جس سے ہمیں مستقبل کے لیے تعمیراتی کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔ وہ آج سی آئی آئی کے تیسرے ایڈیشن آف ایکسپورٹس سربراہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
جناب گوئل نے اس خیال کااظہار کیا کہ ہندوستان کی ایک ارب سے زیادہ آبادی ملک کے لیے ایک نعمت ہے کیونکہ یہ بہت سی کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، ملک کے لیے بڑے پیمانے پر نفع بخش معیشت اور مواقع فراہم کرتا ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان کو معیار کو اپنا برانڈ بنانا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ ہندوستان اعلیٰ معیار کی مصنوعات کے ساتھ منسلک ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے برانڈ کو معیار بنانے سے ہندوستان کے مستقبل اور ہمارے برآمدی شعبے کے بہت تیزی سے ترقی کرنے کے امکانات میں واقعی انقلاب آئے گا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بیرون ملک ہندوستانی مشنوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ہمارے برآمد کنندگان کو مدد فراہم کریں، انہیں ان ممالک میں نئے مواقع، نیا کاروبار حاصل کرنے میں مدد کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ہندوستانی مشنوں کے ساتھ اپنے رابطے قائم کرنا شروع کریں اور اگر انہیں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو مدد طلب کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی آئی حکومت اور برآمد کنندگان کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے اور ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے سی آئی آئی پر زور دیا کہ وہ صنعت کو درپیش مسائل کی نشاندہی کرے اور ان مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ تجاویز کا اشتراک کرے۔
وزیر موصوف نے صنعت کے بڑے قائدین سے اپیل کی کہ وہ چھوٹے صنعت کاروں کی حمایت میں آئیں اور انہیں سہارا دیں تاکہ وہ معیار پر قابو رکھنے والے احکامات کے فوائد کو سمجھ سکیں اور معیار کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچھے معیار کی اشیاء اور خدمات فراہم کرنا معاشی طور پر بھی سمجھداری کی علامت ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ باہمی تعاون ہی بین الاقوامی تجارت میں آگے بڑھنے کا راستہ ہے، جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان کو دوسرے ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تجارتی طورطریقوں کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
جناب گوئل نے کہا کہ صنعتی برادری کو آئی ٹی سیکٹر کی غیر معمولی کامیابیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی بھی شعبے کو اپنے طور پر کام کرنے اور اپنی مسابقت کی بنیاد پر کامیاب ہونے کی راہ ہموار کردی جاتی ہے تو خدمات کا معیار بہتر ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہندوستانی ماحولیاتی نظام جس میں اعتماد، قانون کی حکمرانی، فیصلہ کن اور مضبوط حکومت شامل ہے، بڑی منڈیوںمیں اپنی دھاک بیٹھانے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کو تحفظ پسندی کی طرف متوجہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ اسے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل بننے میں مدد نہیں دے گی۔ اسے ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جہاں اسے مسابقتی فائدہ حاصل ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسابقتی فائدہ حاصل کرنے کے جذبے کے ساتھ، ہم اپنے کاروبار کو وسعت دینے، معیار کو بڑھانے اور اوپر اٹھانے کے قابل ہو جائیں گے۔
جناب گوئل نے اس سال وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ دیئے گئے ان کے 15 اگست کے خطاب کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کرنے اور نوآبادیاتی ذہنیت سے نکل کر اپنی جڑوں کے ساتھ واپس جڑ جانے، اور ہماری بنیادی طاقت کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے اپنے وژن کو بیان کیا تھا۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں اعتماد اور کاروباریت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے، ہمیں کاروباری، نوکری پیدا کرنے والے بننا چاہیے نہ کہ نوکری کے متلاشی۔
جناب گوئل نے برآمد کنندگان سے ‘اسپائس’ پائیداری، پیداواری صلاحیت، اختراع، تعاون اور عمدگی پر توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں جو کچھ بھی پیداواریت کی جارہی ہے، دنیا اس میں پائیداری، پیداواری صلاحیت پر اپنی نگاہیں مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کامیاب ممالک وہ ہیں جنہوں نے جدت پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے صنعتی برادری کے افراد پر زور دیا کہ ایک طرف تو وہ مسابقت کے جذبے کو اپنائیں، ساتھ ہی دوسری طرف ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں، اور بہترین کارکردگی کی کوشش کریں۔
*************
ش ح۔ س ب ۔ رض
U. No.11686
(Release ID: 1869841)
Visitor Counter : 126