زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ حکومت، جوار باجرے اور دیگر غذائی اجناس کو  مقبول بنانے کے لئے ملک اور بیرون ملک کئی پروگرام شروع  کرے گی


وزیراعظم جناب نریندر مودی کی پہل پر اقوام متحدہ  نے 2023 کو جوار باجرے  کابین الاقوامی سال قراردیا:   جناب نریندر سنگھ تومر

جناب تومر نے جوار باجرے  کا بین الاقوامی سال کے موضوع  پر زراعت اور کسانوں کی بہبودکی  وزارت کی پارلیمانی مشاورتی  کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 27 JUL 2022 8:49PM by PIB Delhi

حکومت ، جوار اور دیگر غذائی اجناس  کو مقبول  بنانے کے لئے  ملک اور بیرون ملک کئی پروگرام منعقدکرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو محکمے کے ساتھ ساتھ بھارتی حکومت کی تمام وزارتیں  ، محکمے ،ریاستی حکومتوں کے ساتھ  زراعت اور کسانوں کی بہبودکے محکموں کے ساتھ مل کر غذائی اجناس کو  فروغ دیں گی۔یہ بات زراعت اور کسانوں کی بہبودکے محکمے (ڈی اے اینڈ ایف  ڈبلیو ) اور زرعی تحقیق اور تعلیم کے محکمے ڈی اے آر ای  کے ساتھ  اشتراک میں منعقد پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی  میٹنگ کی صدارت  کرتے ہوئے زراعت کے وزیر نریندرسنگھ تومر نے کہی ، جس  کا موضوع تھا ‘‘ جوار باجرے  کا بین الاقوامی سال’’

وزیراعظم  جناب نریندر مودی  کی پہل پر بھارتی حکومت نے  اقوام متحدہ سے  2023 کوجوار باجرے  کو  بین الاقوامی سال قراردئے جانے کی تجویز  پیش کی تھی ۔ بھارت کی اس تجویز کی 72 ممالک نے حمایت کی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  نے مارچ  2021 میں 2023 کو جوار باجرے کا بین الاقوامی سال (آئی وائی  او ایم) قرار دیا۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب نریندر تومر نے کہا کہ  بھارتی حکومت نے آئی وائی  او ایم  2023 کی شاندار تقریبات کے لئے  کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ آئی وائی اوایم  2023 کے عملی منصوبے میں  جن حکمت عملیوں  پر توجہ مرکوز  کی گئی ہے ان میں  پیداوار  ، کھپت ،برآمدات ، برانڈنگ وغیرہ  کو بڑھانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت  نے جوار باجرے  کے فروغ  کے لئے پی ایل آئی اسکیم  کا بھی آغاز کیا ہے۔

وزیراعظم کے آتم نربھر ابھیان کے اعلان کے حصے کے طورپر حکومت نے  31 مارچ  2021 کو خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت  کے موضوع  پر مرکزی  سیکٹر کی  ترغیبات سے منسلک  پیداواری اسکیم  (پی ایل آئی ) کو منظوری دی تھی۔جس  پر دس ہزار 900 کروڑروپے  خرچ کئے جائیں گے اور جو 22-2021 سے  27-2026 تک سات سال کی مدت کے لئے نافذ کی جائے گی۔

اس  اسکیم کے بنیادی مقاصد میں  عالمی خوراک مینوفیکچرنگ  چیمپینز کی تخلیق میں  مدد  اور بین الاقوامی منڈیوں میں خوراک کی اشیا کی بھارتی برانڈس کی حمایت کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت  مدد فراہم کرنے کے لئے   ترقی کی اعلیٰ  صلاحیت رکھنے والے  کھانے کی اشیا   بشمول   (آر ٹی سی/ آر ٹی ای  ) مصنوعات کے  مخصوص حصوں  کی نشاندہی کی گئی ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ   کابینہ سکریٹری  کی چیئرمین شپ کے تحت  سکریٹریوں کی ایک کمیٹی   اور ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو  سکریٹری کی قیادت  میں   ایک کور کمیٹی   نیز  ڈی اے آر ای سکریٹری   کے تحت  ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، جو غذائی اجناس کو  مقبول بنانے  کے پروگرامو ں  اور پالیسیوں کی نگرانی کرے گی۔

حکومت نے  آئی وائ اوایم کے سلسلے میں  سات سوتر (موضوعات ) کو تیار کیا ہے، جو متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے ذریعہ شروع   کئے جائیں گے ۔

جوار باجرہ  ،پروٹین، فائبر، معدنیات  فولادکا بھرپور ذریعہ ہے ، جو ایک کم گلائسمک اشاریہ ہے۔ بھارت ، جوار باجرے کا ایک بڑا پروڈیوسر ہے ، جو ایشیا کی پیداوار کا 80 فیصد اور  عالمی پیداوار کا 20  فیصد ہے۔  بھارت کی جوار باجرے کی اوسط  پیداوار ( ایک ہزار 239 کلوگرام فی ہیکٹئر ) ہے  جبکہ عالمی اوسط  پیداوار ایک ہزار 229 فی ہیکٹئر ہے۔

حکومت نے جوار کے فروغ  کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ گھریلو اور عالمی مانگ  پیدا کرنے اور لوگو ں کو غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے  کے لئے  2018  میں جوار کا قومی سال منایا گیا۔ باجرے کی غذائیت کے پیش نظر حکومت نے   اپریل  2018  میں   جوار کو غذائی اناج کے طور پر نوٹی فائی  کیا تھا اوراسے  پوشن مشن ابھیان کے تحت شامل کیا گیا تھا۔ملٹ ویلیو چین  کے تحت   500سے زیادہ اسٹارٹ اپس  کام کررہے ہیں جبکہ  جوار کی تحقیق    سے متعلق بھارتی ادارے نے آر کے وی وائی – آر اے ایف ٹی اے اے آر  کےتحت 250  اسٹارٹ اپس کو شامل کیا ہے ۔66 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو   6 اعشاریہ دو  کروڑسے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی ہے جبکہ  مزید فنڈنگ کے لئے تقریباََ 25 اسٹارٹ اپس کو منظوری دی گئی ہے۔

مشاورتی کمیٹی کی آج کی میٹنگ میں  زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ریاستی وزرا جناب شوبھا کراندلجے اور کیلاش چودھر ی نے  شرکت کی ۔ ممبران  پارلیمنٹ ، جنہوں نے اس میٹنگ میں شرکت کی ، ان میں  جناب است کمار مل ، جناب  بیلانا چندرشیکھر ، محترمہ جسکور مینا ، جناب پردیپ کمار چودھر ی ، محترمہ رما دیوی سکریٹری  دی اے اینڈ ایف ڈبلیو  ،جناب منوج آہوجہ ، جناب ایس  رامالنگم  ، جناب شرینواس دادا صاحب  پاٹل اور جناب رام شکل  ڈی اے آر ای سکریٹری اور آئی سی اے آر  کے  ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا  اوروزارت کے سینئیر افسرا ن نیز  آئی سی اے آر    کے ممبروں  نے بھی بات چیت میں حصہ لیا۔

***********

ش ح۔ش ر ۔ رم

U-11411


(Release ID: 1867740) Visitor Counter : 164


Read this release in: English , Hindi