کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائنسی کان کنی کے فروغ کو یقینی بنانےکےلیےقانون  و ضوابط

प्रविष्टि तिथि: 27 JUL 2022 3:27PM by PIB Delhi

کان کنی اور معدنیات (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) قانون ، 1957 (ایم ایم ڈی آر ایکٹ) کے مطابق، مرکزی حکومت کو کانوں کے ریگولیشن اور معدنیات کی ترقی کے لیے مذکورہ ایکٹ میں فراہم کردہ حد تک اختیار دیا گیا ہے۔ ایم ایم ڈی آر ایکٹ کے سیکشن 18 کے مطابق، مرکزی حکومت ہندوستان میں معدنیات کے تحفظ اور منظم ترقی کے لیے اورامکانی یا کان کنی کے کاموں کی وجہ سے  ہونے والی یا  کسی بھی آلودگی کو روکنے یا اس پر قابو پا کر ماحولیات کے تحفظ کے لیے اور ضرورت ہو تو ایسے مقاصد کےلئے ضابطے بنانے کی ذمہ دار ہے۔ اس سیکشن کے تحت، مرکزی حکومت نے معدنیات کے تحفظ اور ترقی کے قواعد، 2017 بنائے ہیں۔

 

مذکورہ قانون اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت، ریاستی حکومت کو اس زمین کے سلسلے میں معدنی رعایتوں کی نیلامی کرنے کا اختیار حاصل ہے جس میں معدنیات متعلقہ حکومت کے پاس ہیں۔ تاہم، مندرجہ ذیل معاملات میں مرکزی حکومت کی سابقہ ​​منظوری درکار ہے۔

 

  • قانون کے سیکشن 5(1) کے تحت معدنیات کی رعایت دینے کے لیے قانون کے پہلے شیڈول کے حصہ اے اور بی میں درج معدنیات کے لیے ۔
  • ایکٹ کے سیکشن 10بی 2 کے  تحت مطلع شدہ معدنیات، جیسے لوہا، چونا پتھر، مینگنیز اور باکسائٹ کے جامع لائسنس (سی ایل) کی نیلامی کے لیے۔
  • ایکٹ کے سیکشن 17اے2کے تحت ریاستی حکومت کے ذریعہ کسی سرکاری کمپنی یا کارپوریشن کے حق میں جو ریاستی حکومت کی ملکیت ہے یا  ما تحت ہے۔

 

مزید یہ کہ، مرکزی حکومت کو کسی بھی ایسے علاقے کو محفوظ کرنے کا  اختیار حاصل ہے جو پہلے سے معدنی رعایت کے تحت نہیں ہے اور ایم ایم ڈی آر ایکٹ کی دفعہ 17اے  1اے کے تحت کسی سرکاری کمپنی یا کارپوریشن کے حق میں جو مرکزی حکومت کی ملکیت یا زیر کنٹرول ہے۔

 

انڈین بیورو آف مائنز (آئی بی ایم)، کانوں کی وزارت کا ایک ماتحت دفتر ہے جو ملک کے معدنی وسائل کی سائنسی ترقی، معدنیات کے تحفظ، کانوں میں ماحولیات کے تحفظ، کوئلے، پٹرولیم اور قدرتی گیس ،جوہری معدنیات اور معمولی معدنیات کے علاوہ دیگر کاموں میں مصروف کار ہے۔  یہ ایم ایم ڈی آر ایکٹ اور معدنی تحفظ اور ترقی کے قواعد، 2017 کی متعلقہ دفعات کے حوالے سے ریگولیٹری  کا   کام انجام دیتا ہے۔

 

اس کے علاوہ ، ریزولوشن نمبر 31/49/2014 – ایم . III، مورخہ 3 نومبر 2014 کے ذریعے سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن کے مطابق، آئی بی ایم  کو کان کنی کے شعبے کے حوالے سے نیشنل ٹیکنیکل ریگولیٹر کے طور پر کام کرنے کا پابند کیا گیا ہے، جس میں ضوابط وضع کرنا، ریاستی حکومتوں کی رہنمائی کے لیے طریقہ کار اور نظام (ریگولیشن کا پہلا درجہ)؛ تکنیکی مشاورتی خدمات فراہم کرنا؛ معدنیات کے شعبے کے ضابطے اور ترقی کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کے منصوبوں میں حصہ لینا؛ ارضیات، کان کنی، معدنیات سے فائدہ اٹھانے اور ماحولیات کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کی روشنی میں ایسی کوئی دوسری سرگرمی شروع کرنا؛ وغیرہ کام شامل ہیں۔

 

ایم ایم ڈی آر ایکٹ، 1957 کا سیکشن 23 سی ریاستی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ معدنیات کی غیر قانونی کان کنی، نقل و حمل اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے اور اس سے منسلک مقاصد کے لیے اصول بنائے۔ ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں غیر قانونی کان کنی سے نمٹنے کے لیے سخت تعزیراتی انتظامات ہیں۔ غیر قانونی کان کنی سے متعلق جرائم کی جلد سماعت کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں کوئلے،کان کنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر  جناب پرہلاد جوشی نے ایک تحریری جواب میں دی ہے۔

 

 

***********

                                                     

 

ش ح ۔  ا  م ۔

U. No.11412

 


(रिलीज़ आईडी: 1867710) आगंतुक पटल : 152
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English