الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
سیمی کنڈکٹر صنعتوں کا قیام
Posted On:
27 JUL 2022 2:48PM by PIB Delhi
حکومت مجموعی طور پر سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے اپنے اہم مقصد پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ باری باری ہندوستان کے تیزی سے پھیلتے ہوئے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو متحرک کرتا ہے۔ الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹرز میں خود کفیل ہندوستان کے اس تصور کو حکومت ہند کے ذریعہ سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے لئے 76,000 کروڑ روپے مالیت کے کل اخراجات کے ساتھ سیمی کون انڈیا پروگرام کی منظوری کے ساتھ مزید رفتار ملی۔ اس پروگرام کا مقصد سیمی کنڈکٹرز، ڈسپلے مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن ماحولیاتی نظام میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ عالمی الیکٹرانکس ویلیو چینز میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی راہ ہموار کرے گا۔
اس پروگرام کے تحت مندرجہ ذیل چار اسکیمیں معتارف کرائی گئی ہیں:
ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر فیبس کے قیام کی اسکیم: سیمی کنڈکٹر فیبس کے قیام کے لیے اہل درخواست دہندگان کو مالی مدد فراہم کرتی ہے جس کا مقصد ملک میں سیمی کنڈکٹر ویفر فیبریکیشن کی سہولیات کے قیام کے لیے بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت درج ذیل مالی امداد کی منظوری دی گئی ہے۔
- 28این ایم یا اس سے کم - پروجیکٹ لاگت کا 50% تک
- 28 این ایم سے 45این ایم تک - پروجیکٹ لاگت کا 40% تک
- 45 این ایم سے 65این ایم تک - پروجیکٹ لاگت کا 30% تک
ہندوستان میں ڈسپلے فیبس کے قیام کی اسکیم: اہل درخواست دہندگان کو ڈسپلے فیبس کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے جس کا مقصد ملک میں ٹی ایف ٹی ایل سی ڈی /اے ایم او ایل ای ڈی پر مبنی ڈسپلے فیبریکیشن سہولیات کے قیام کے لیے بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ یہ اسکیم پراجیکٹ لاگت کے 50% تک کی مالی مدد فراہم کرتی ہے جس کی حد فی فیب 12,000 کروڑ روپےہے۔
ہندوستان میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سلی کان فوٹوونکس / سینسرز فیب اور سیمی کنڈکٹر اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اور پیکیجنگ (اے ٹی ایم پی) / او ایس اے ٹی کی سہولیات کے قیام کے لیے اسکیم: یہ اسکیم سیٹنگ کے لیے اہل درخواست دہندگان کو کیپٹل اخراجات کے 30% کی مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ بھارت میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سلی کان فوٹوونکس (ایس آئی پی ایچ ) / سینسر (ایم ای ایم ایس ) فیب اور سیمی کنڈکٹر اے ٹی ایم پی / او ایس اے ٹی کی سہولیات بھی شامل ہیں۔
ڈیزائن لنکڈ انسینٹیو (ڈی ایل آئی) اسکیم: مالی مراعات پیش کرتی ہے، ترقی کے مختلف مراحل میں بنیادی ڈھانچے کا ڈیزائن اور انٹیگریٹڈ سرکٹس (آئی سیز)، چپ سیٹس، سسٹم آن چپس (ایس او سیز)، سسٹمز اور آئی پی کور اور سیمی کنڈکٹر سے منسلک ڈیزائن کے لیے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی تعیناتی پیش کرتی ہے۔ یہ اسکیم اہل اخراجات کے 50% تک کا "پروڈکٹ ڈیزائن لنکڈ انسینٹیو" فراہم کرتی ہے جس کی حد فی درخواست 15 کروڑ ہے اور "تعیناتی لنکڈ مراعات" 5 سال کے دوران خالص فروخت کے ٹرن اوور کے 6% سے 4% تک فراہم کرتی ہے۔جس میں فی درخواست 30 کروڑ کی حدہے۔
مذکورہ اسکیموں کے علاوہ، حکومت نے موہالی میں موجود سیمی کنڈکٹر لیباریٹری کو براؤن فیلڈ فیب کے طور پر جدید بنانے کی بھی منظوری دی ہے۔
سیمی کنڈکٹر یونٹ کے قیام کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور اس کے لیے مناسب انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے جیسے بلاتعطل بجلی اور صاف پانی کی دستیابی اس سلسلے میں اہم ہیں۔ اس کے علاوہ، سیمی کنڈکٹرز مینوفیکچرنگ ایک بہت ہی پیچیدہ اور ٹیکنالوجی پر مبنی شعبہ ہے جس میں بھاری سرمایہ کاری، زیادہ خطرہ، طویل حمل اور ادائیگی کی مدت، اور ٹیکنالوجی میں تیزی سے تبدیلیاں آتی ہیں جس کے لیے اہم اور پائیدار سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ کرناٹک، تلنگانہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، تریپورہ، پنجاب اور مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو نے سیمی کنڈکٹر چِپ مینوفیکچرنگ کی سہولیات کے قیام میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان ریاستوں نے چِپ مینوفیکچرنگ کی سہولیات کے لیے مستحکم بجلی کی فراہمی اور وافر پانی کی فراہمی کا بھی اشارہ دیا ہے۔ تاہم، چِپ مینوفیکچرنگ سہولت کے لوکیشن کے بارے میں فیصلہ ان کمپنیوں کے پاس ہے جو مختلف دیگر پیرامیٹرز کی بنیاد پر اس طرح کی سہولیات قائم کرنے کی تجویز پیش کرتی ہیں جن میں مستحکم بجلی کی فراہمی، وافر پانی کی فراہمی اور ریاستی حکومت کی مراعات شامل ہیں۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنولوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندرسیکھر نے ایک تحریری جواب میں دی۔
***********
ش ح ۔ ا م ۔
U. No.11410
(Release ID: 1867672)
Visitor Counter : 76