کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت ،دقّتوں کو ختم کرنے اورتجارتوں پرتعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں مجموعی  طورپرایک ناقابل تعزیر قانون لائے گی: جناب پیوش گوئل


ہندوستانی تجارتوں کے لئے بازار کی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت  ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ایف ٹی ایز کو جاری رکھے ہوئے ہے: جناب پیوش گوئل

جناب پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان عالمی سطح کے بنیادی  ڈھانچے کو پیدا کرنے کے لئے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھارہا ہے

ڈبل ڈجٹ مہنگائی اب کوئی معمول نہیں ہے; جبکہ دنیا مہنگائی سے نبرد آزما ہے، ہندوستان مہنگائی کو کنٹرول  کرنے میں کامیاب ہے: جناب پیوش گوئل

عالمی اختراع انڈیکس ( جی آئی آئی ) میں 2015 میں 81 ویں  پوزیشن سے 2022میں  40ویں  پوزیشن تک قابل لحاظ اٹھان صنعت اور حکومت کے درمیان مضبوط شراکت داری کا نتیجہ ہے :

جناب پیوش گوئل

Posted On: 30 SEP 2022 5:04PM by PIB Delhi

 تجارت وصنعت ، امور صارفین ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ حکومت ،پارلیمنٹ کے آنےوالے سرمائی اجلاس میں ایک مجموعی طو ر پر ناقابل تعزیر قانون بناکر  تجارت کرنےکی آسانی کو اہم سپورٹ دینے کے لئے تیار ہے۔یہ بات انہوں نے آج نئی دلی میں  پی ایچ ڈی چیمبرس آف کامرس   کے 117 ویں  سالانہ اجلا س کو خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ  مختلف قوانین کی شقوں کو  ناقابل  تعزیر بنانا ، تجارتوں کی  طرف سے سامنا کئے جانے والی دقتوں کا خاتمہ کرے گا اور  تعمیل  کے بوجھ کو کم کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/20220930125448_IMG_77773ACM.JPG

وزیر موصوف نے گزشتہ چندسالوںمیں کی گئی بہت سی اصلاحات   اور تبدیلی کے اقدامات  کے بارے میں بات کی  اور کہا کہ حکومت   نے تمام شعبوں اور تجارتوں میں  ایک وسیع  اور اجماع  پر مبنی ترقی کو جاری رکھا ہے۔انہوں  نے چیمبرس اور تمام اسٹیک ہولڈرس  سے اپیل کی کہ وہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے  اپنی تجاویز اور تاثرات  پیش کریں  تاکہ ان کے اِن پٹس  کو مجوزہ بل میں شامل کیا جاسکے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG_20220930_134800679L.jpg

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور کنیڈا کے درمیان ایف ٹی اے (آزاد تجارتی معاہدہ )سے متعلق  بات چیت جاری  ہے  اور حکومت  ایف  ٹی ایز کے ذریعہ   ہندوستانی مصنوعات اور خدمات کے لئے  ترقی یافتہ ممالک میں  بازار کی زیادہ رسائی حاصل کرنے کی غرض سے کوششیں کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ،ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ جو اعلیٰ آمدنی  او راعلیٰ  کھپت والے ممالک ہیں، کام کرتی رہی ہے تاکہ ہماری  برآمدات کو زیادہ سے زیادہ   بڑھایاجاسکے ،جس سے ہمارے ملک میں زیادہ روزگار پیدا کرنے کے مواقع پیدا ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت   اس بات کو یقینی بنارہی ہے کہ  ایف ٹی ایز  دونوںشامل فریقوں  کے لئے  مناسب ، متوازن  اور مساوی  ہوں۔ وزیر موصوف نے  صنعت سے اپیل کی کہ وہ اپنی پروٹیکشنسٹ ذہنیت  کو خیر باد کرے  اور کہا کہ  ہمارے مذاکرات  ایسے ممالک کے ساتھ  ہیں ،جن کے پاس  قاعدے  پر مبنی نظام  او رشفاف  عمل  ہے ۔

جناب گوئل نے  وزیراعظم کے گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو  بنیادی ڈھانچے سے متعلق  ایک حیرت انگیز کارنامہ قراردیا ۔ انہوں نے  پی ایچ  ڈی سی سی آئی سے کہا کہ وہ نیشنل ماسٹر پلان کی اہم خصوصیات پر پرزینٹیشن   کا اہتمام کرے  تاکہ   تمام اسٹیک ہولڈر یہ بات سمجھ سکیں کہ بغیر وقت  اور لاگت   کی بربادی کے عالمی  پیمانے کا بنیادی ڈھانچہ  پیدا کرنے میں  ٹکنالوجی سے کس  طر ح فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مصنوعات سے مربوط ترغیبات   (پی ایل آئی  ) اسکیم  ،ہندوستانی مینوفیکچرنگ کو  وقت سے آگے بڑھنے  میں مدد گار ثایت ہوگی، صلاحیتوں  میں اضافہ کرے گی اور مینوفیکچرنگ شعبے کو  حجم اور پیمانہ کے لحاظ سے عالمی بننے میں   مدد کرے گی۔

جناب گوئل نے دنیا کے دریعہ سامنا کئے جانے والے  وبائی مرض  سے لے کر علاقائی تنازعات   اور اقتصادی کساد بازار ی اور مہنگائی جیسے   چیلنجوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام  ہنگاموں  کے درمیان ،ہندوستان ایک چمکتا ستارہ رہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہ  ہندوستان  ،بقیہ دنیا کے مقابلے میں ایک سب سے تیز بڑھنے والی معیشت رہی ہے اور کامیابی کے ساتھ مہنگائی کو کنٹرول کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے اپنا مشاہدہ  پیش کیا کہ  ڈبل ڈجٹ مہنگائی   پہلے معمول کی بات تھی لیکن آج ملک اس لائق ہوگیا ہے کہ  مہنگائی کو تقریباََسات فیصد تک کم کرے ۔

جناب گوئل نے نشاندہی کی کہ ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن ( ڈبلیو آئی پی او ) کے ذریعہ  عالمی اختراع انڈیکس  ( جی آئی آئی ) میں  ہندوستان 40ویں مقام پر رہا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر قیادت   کی جانے والی  زبردست اصلاحات کا نتیجہ ہے ۔ہندوستان 2015 میں جی آئی آئی میں  81 ویں  مقام سے  2022 میں  40ویں  درجے پر آگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  یہ کامیابی   صرف صنعت اور حکومت  کے درمیان  مضبوط شراکتداری  کی وجہ سے ممکن ہوسکی ۔اور اس وجہ سے ممکن ہوسکی کہ حکومت نے تمام تجارتی لیڈران سے اہم مصروفیت اور حمایت  حاصل کی ہے۔ وزیرموصوف نے اپنے اعتماد  کا اظہار کیا کہ یہ شراکتداری   ہندوستان کا مستقبل  طے کرے گی۔

جناب گوئل نے نیشنل سنگل ونڈوسسٹم ( این ایس ڈبلیو ایس ) جس میں  تمام مرکزی اور ریاستی وزارتوں  اور  مقررہ مدت میں  مقامی حکومتوں کو بھی  مربوط کیا جارہا ہے، کے بارے میں وضاحت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سنگل پورٹل  بغیرکسی جسمانی   انٹرفیس کے  تمام منظوریوں کے حصول میں مددگارثابت ہوگا۔   32 وزارتوں سے زیادہ  اور مختلف ریاستوں کو ایل ایس  ڈبلیو ایس میں شامل کیا گیا ہے  اور اس پورٹل کو  18000 منظوریاں پہلے دی جارہی ہیں۔ انہوں نے صنعتی  برادری سے کہا کہ وہ  این ایس  ڈبلیو ایس کو موثر انداز میں استعمال کریں  تاکہ پورٹل کو بہتر بنانے کے لئے   وہ اپنے تاثرات  پیش کرسکیں ۔

وزیرموصوف نے  اوپن  نیٹ ورک  فار ڈجیٹل کامرس  ( او این ڈی سی )  جس  نے  بنگلورومیں  بیٹا ٹیسٹنگ   شروع کی ہے ،  کی حالیہ ترقی کو اجاگرکیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت  ای – کامرس کو  جمہوری بنانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ  ملک کے دور دراز علاقوںمیں  چھوٹی تجارتیں  بھی  ڈجیٹائزیشن   اور ای – کامرس کے فوائد سے لطف اندوز ہوسکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس سے  بہت سے انٹرپرینیورس اور اسٹارٹ اپس کے لئے   نئے مواقع  حاصل ہوں گے۔ وزیرموصوف نے   یہ کہتے ہوئے اپنے  تاثرات  ختم کئے   کہ ہندوستان   آج ایک مضبوط  اور پراعتمادملک ہے  ، جو طاقت کی پوزیشن سے  دنیا  کے ساتھ  مصروف ہونا چاہتا ہے۔

*************

ش ح۔ا ک ۔ رم

(12-10-2022)

U-11305

 



(Release ID: 1867028) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi