شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوابازی کے وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے چوتھی ہیلی-انڈیا سمٹ 2022 کا افتتاح کیا


فریکشنل اونرشپ ماڈل کے بارے میں رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں تاکہ غیر طے شدہ آپریشنز کی ترقی میں مدد ملے

جموں میں 861 کروڑ روپے کی لاگت سے سول انکلیو بنایا جائے گا: جناب سندھیا

سری نگر کے موجودہ ٹرمینل کی 1500 کروڑ روپے کی لاگت سے تین بار توسیع کی جائے گی: جناب سندھیا

ہیلی کاپٹروں کے متعدد رول ہوتے ہیں، جو شہری رابطہ فراہم کرتے ہیں اور اب ہندوستان میں اشرافیہ کی ترجیح نہیں ہے بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن 'سب اڑیں، سب جڑیں' پر مبنی ہے: جناب سندھیا

پروجیکٹ سنجیونی کو ایمس رشیکیش میں ہنگامی طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر کی تعیناتی کے ذریعے بااختیار بنایا جانے گا

Posted On: 10 OCT 2022 4:55PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کے وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آج کہا کہ جموں میں 861 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سول انکلیو تعمیر کیا جائے گا اور سری نگر کے موجودہ ٹرمینل کو 20,000 مربع میٹر سے 60,000 مربع میٹر تک تین گنا بڑھایا جائے گا۔ اس میں 1500 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ جناب  سندھیا نے یہ بات مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا کی موجودگی میں شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر، سری نگر میں ’آخری میل کے رابطے کے لیے ہیلی کاپٹر‘ کے عنوان کے ساتھ چوتھی ہیلی-انڈیا سمٹ 2022 کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔

2014 سے ہندوستان میں سول ایوی ایشن کے شعبے میں انقلاب لانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے، جناب سندھیا نے کہا کہ 1947 سے 2014 تک، ملک میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر 141 ہو گئی ہے، پچھلے سات سالوں میں 67 کا اضافہ ہوا ہے جو کہ شہری ہوا بازی کے شعبے میں ترقی کی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ اگلے چند سالوں میں تعداد 200 سے اوپر ہو جائے گی۔ سندھیا نے مزید کہا۔

جناب سندھیا نے کہا کہ شہری ہوا بازی اب نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے انسانوں کے لیے وقت کی ضرورت بن گئی ہے کیونکہ یہ ہمیشہ اپنے ساتھ دو اہم ملٹی پلائر(گنا اضافہ کرنے والا) لاتی ہے، اقتصادی ضرب اور روزگار کا ضرب۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ 3.1 کے اقتصادی ضرب اور 6 کے روزگار کے ضرب کے ساتھ اس شعبے کا بہت بڑا اثر ہے۔ اس لیے، آج پوری دنیا میں شہری ہوابازی اقتصادی ترقی کے پہیے کا ایک بہت اہم کنارہ بناتی ہے ۔

سربراہی اجلاس کے دوران، جناب سندھیا نے کہا کہ ہیلی کاپٹروں کے متعدد کردار ہوتے ہیں، جو شہری رابطہ فراہم کرتے ہیں جو  ہندوستان میں اشرافیہ کی ترجیح نہیں ہے بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن 'سب ادے، سب جوڑے' پر مبنی ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر سروس کے دیگر کردار ہنگامی طبی خدمات اور سیلاب کے دوران ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریسکیو آپریشن وغیرہ ہیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر نے ہیلی کاپٹر سروس کے بہترین استعمال کی ایک مثال قائم کی ہے جب اس نے پیر پنجال پہاڑی سلسلے پر ہیلی کرینز (اسکائی کرین) کا استعمال کرتے ہوئے ٹرانسمیشن لائنیں اور ٹاورز کھڑے کئے۔

جناب سندھیا نے مزید کہا کہ شہری ہوابازی کی وزارت نہ صرف سربراہی اجلاسوں کا اہتمام کرتی ہے بلکہ ایک سربراہ اجلاس سے دوسرے سربراہ اجلاس تک لے جانے والے ’سنکلپس‘ کی پیشرفت پر بھی نظر رکھتی ہے۔ دہرادون میں ہونے والی تیسری ہیلی-انڈیا سمٹ کے دوران، آٹھ سنکلپ جیسے ہیلی-سیوا پورٹل، ہیلی-دیشا، ہیلی کاپٹر ایکسلریٹر سیل فراہم کرنا، ہیلی کاپٹر سروس کے لیے لینڈنگ اور پارکنگ چارجز کو ختم کرنا، مخصوص ہیلی کاپٹر کوریڈورز کی تخلیق، ہیلی پیڈ۔ تمام نئی شاہراہوں کے لیے ڈی پی آر بنانے کے دوران ترجیح دی گئی، رات کے آپریشنز کے لیے جوہو ایئربیس کی اپ گریڈیشن وغیرہ کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔ .ہیلی سیوا پورٹل مکمل طور پر آن لائن ہے اور تمام آپریٹرز ہیلی پیڈ پر لینڈنگ کی اجازت حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، اور یہ ملک میں ہیلی پیڈز کا ڈیٹا بیس بھی بنا رہا ہے۔ہیلی دشا، ریاستی انتظامیہ کے لیے ہیلی کاپٹر آپریشنز سے متعلق رہنمائی کا مواد 780 اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر ایکسلریٹر سیل ہیلی کاپٹر کے مسائل کو حل کرنے میں پوری طرح سرگرم ہے اور صنعت کے نمائندوں کا مشاورتی گروپ مسائل کے علاقوں کی نشاندہی میں مدد کر رہا ہے۔ "ہم نے ہوائی اڈوں پر ہیلی کاپٹروں کے لینڈنگ اور پارکنگ چارجز کو معاف کر دیا ہے اور ہم نے اے ٹی سی افسران کی ہیلی کاپٹر کی حساسیت کی تربیت شروع کر دی ہے تاکہ ہیلی کاپٹر ٹریفک کو تیز تر کنٹرول اور سنبھال سکیں۔ ممبئی-پونے، احمد آباد-گاندھی نگر، اور شمس آباد-بیگم پیٹ سے تین ہیلی کاپٹر کوریڈور بنائے گئے ہیں اور نئے آئی ایف آر کوریڈورز کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ایم او آر ٹی ایچ . کے ساتھ کام کرتے ہوئے، ہم مستقبل کے تمام ایکسپریس ویز اور بڑی شاہراہوں کے لیے ڈیزائن کے مرحلے سے ہیلی پیڈ کی جگہیں الاٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاکہ اسے حادثے کے متاثرین کے انخلاء کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ اور ہم نے پہلے ہی جوہلی بیس کی اپ گریڈیشن پر کام شروع کر دیا ہے جو کہ ملک میں سب سے بڑا ہے، رات کے آپریشنز اور ہیلی کاپٹر آئی ایف آر روٹس کو گگن کا استعمال کرتے ہوئے ایڈجسٹ کرنے کے لیے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ آج فریکشنل اونرشپ ماڈل سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں تاکہ غیر طے شدہ کاموں کو بڑھانے میں مدد ملے۔ "جبکہ ہمارے طے شدہ آپریشنز تیزی سے جاری ہیں اور ہم نے 2013 میں 400 ہوائی جہازوں سے 2021-22 میں 700 سے زیادہ ہوائی جہازوں کا سائز بڑھا دیا ہے، ان رہنما خطوط کے ذریعے، ہمیں غیر طے شدہ بیڑے میں بھی ترقی کو فروغ دینے کے قابل ہونا چاہیے۔ جزوی ملکیت متعدد مالکان کی طرف سے جمع شدہ سرمائے کے ذریعے ہیلی کاپٹروں اور ہوائی جہازوں کے حصول کی لاگت میں رکاوٹ کو کم کر دے گی۔ اس سے کمپنیوں اور افراد کو خریداری کی لاگت کو بانٹ کر اپنے سرمائے کے اخراج کو کم سے کم کرنے کی اجازت ملے گی، خطرات سے ان کی نمائش کو کم کیا جائے گا اوراین ایسا و پی. کاروبار کو چلانے میں مالی طور پر آسانی ہوگی۔ فریکشنل اونر شپ ماڈل میں طیاروں کی ملکیت کو جمہوری بنا کر این ایس او پی طبقہ کو متحرک کرنے کی صلاحیت ہے اور یہ این ایس او پی انڈسٹری میں موجود طیاروں کی تعداد کو بڑھانے کے لیے ایک کلیدی محرک ثابت ہو سکتا ہے۔ ہیلی کاپٹر انڈسٹری کو اس کی سماجی خدمت کے لیے تسلیم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا یہ نقل و حمل کی گاڑی نہیں ہے بلکہ تبدیلی کا آلہ ہے، اسے نہ صرف معاشی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ زندگیوں کو بدلنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘‘

جناب سندھیا نے کہا کہ ہم نے ایمس رشیکیش میں ہنگامی طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے اگلے چند ہفتوں میں ایک ہیلی کاپٹر تعینات کرکے پروجیکٹ سنجیونی نامی ایک ہیمس پائلٹ کو انکیوبیٹ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ہیلی کاپٹر ہسپتال میں 20 منٹ کے نوٹس پر ہوگا اور اسے 150 کلومیٹر کے دائرے میں سروس کور حاصل ہوگا۔ یہ حکومت کا ارادہ ہے کہ ہیلی کاپٹروں کی رفتار سے فائدہ اور نقل و حرکت کا استعمال کرتے ہوئے ملک بھر میں وسیع تر آبادی کی بنیاد تک طبی رسائی اور ٹروما دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو بڑھایا جائے۔ ہم پروجیکٹ سنجیوانی سے حاصل کردہ سیکھ کا استعمال تصور کےقابل عمل ہونے، اس کے فوائد، اور  خطرات کو تلاش کرنے کے لیے کریں گے اور بعد میں بڑے وسائل کا ارتکاب کرنے سے پہلے ہیمس پر ایک قومی پالیسی وضع کریں گے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، جو سربراہ کانفرنس کے دوران مہمان خصوصی تھے، نے کہا کہ جے اینڈ کے یو ٹی حکومت نے ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پر ویٹ کو 26.5 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کے فیصلے سے جموں و کشمیر سے ہوائی رابطے میں اضافہ ہوا ہے، جس میں اب جموں و کشمیر سے 100 سے زیادہ پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔

جناب سنہا نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ترقی کی ایک نئی صبح دیکھی ہے، جس میں جموں و کشمیر میں جاری ایک لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹوں پر کام کے ساتھ سڑک کے رابطے، ہوائی رابطہ اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ترقی کی نئی صبح دیکھنے کو ملی ہے۔

جناب سنہا نے اطلاع دی  کہ ریلوے کنیکٹیویٹی کے معاملے میں، جموں و کشمیر کو اگلے سال تک کنیا کماری سے جوڑ دیا جائے گا۔

دیگر معززین کے علاوہ، سربراہ اجلاس میں شہری ہوابازی کی وزارت کے سکریٹری، جناب راجیو بنسل، پرنسپل سکریٹری، محکمہ شہری ہوا بازی، جموں و کشمیر، جناب الوک کمار، ایڈیشنل سکریٹری، شہری ہوا بازی کی وزارت، محترمہ اوشا پادھی اور ایس ایچ۔ ریمی میلارڈ، چیئرمین فکی سول ایوی ایشن کمیٹی اور صدر اور ایم ڈی، ایئر بس انڈیا، نے شرکت کی۔

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-11247

 



(Release ID: 1866634) Visitor Counter : 168


Read this release in: English , Hindi