عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ کشمیر وادی میں تعینات  مرکزی حکومت کے ملازمین کو  ترغیبات / مراعات  ملتی رہیں گی


مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ ڈی او پی ٹی نے پہلے ہی تین سال کی مزید مدت کے لئے ان فوائد کی توسیع کے احکامات جاری کئے ہیں

Posted On: 09 OCT 2022 7:33PM by PIB Delhi

(آزادانہ چارج )سائنس اور ٹکنالوجی  کے مرکزی وزیر مملکت  ،  (آزادانہ چارج ) ارضیاتی سائنس  ،  پی ایم او ، عملے ، عوامی شکایات ،پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ، ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے آج میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر وادی میں تعینات  مرکزی حکومت کے ملازمین کو  خصوصی ترغیبات / مراعات  ملتی رہیں گی اور عملے اور تربیت کے محکمے   (ڈی او پی ٹی ) نے پہلے ہی تین سال کی مزیدمدت کے لئے ان فوائد کی توسیع کے احکامات جاری کئے ہیں۔

ڈاکٹرجتیندر سنگھ ڈی او پی ٹی  کے وزیر انچارج  بھی ہیں۔ انہوں نے میڈیاسے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بعض حلقوں میں   یہ غلط فہمی اور غلط معلومات  پھیلائی جارہی ہے کہ ڈی او پی ٹی کشمیر وادی میں کام کررہے مرکزی حکومت کے ملازمین کو حاصل خصوصی ترغیبات / مراعات کو ختم کرنے کے عمل میں ہے ، جو کہ سراسر افواہ ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CNLL.jpg

اس مسئلے کی وضاحت کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ دو ہفتے قبل  ڈی او پی ٹی کی جانب سے باقاعدہ  ایک  سرکاری میمورنڈم (اوایم ) جاری کیا گیا تھا اور اس کی نقل  تمام متعلقہ محکموں کو بھیجی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ  ترغیبات کا یہ پیکج  حکومت ہند کے تحت  آنے والی  تمام وزارتوں   / محکموں  اور پی ایس یو ز   کے لئے  متفقہ طورپر قابل اطلاق ہے  اور انہوں نے سختی سے اس کے نفاذکو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے ۔

ڈی او پی ٹی کے اوایم  میں  کہا گیا ہے کہ متفقہ  طورپر منظور شدہ  پیکج کے ساتھ پیکج کے نفاذ  کی نگرانی کو یقینی بنانے کا کام  متعلقہ وزاتیں / محکمے انجام دے سکتے ہیں۔کشمیر وادی  میں تعینات ملازموں کو  ، جو خصوصی مراعات دی گئی ہیں ، ان میں یہ بھی شامل  ہے کہ یہ ملازمین  سرکاری اخراجات  پر ہندوستان میں  اپنی  پسند کی منتخب جگہوں  پر اپنے کنبوں  کو منتقل کرنے  کا انتخاب کرسکتے ہیں اور ان کنبو ں  کے سفری بھتے  کو بھی  منظوری دی گئی ہے وہ  گزشتہ مہینے  کی بنیادی  ادائیگی  کی 80فیصد کی شرح پر  جامع  منتقلی گرانٹ کی مستقل  جامع منتقلی  کے حقدار ہیں۔اُن ملازمین کے معاملے میں  جو  اپنے کنبے کو  رہائش کی منتخب جگہ  پر منتقل نہیں کرنا چاہتے ہیں، انہیں  گھر سے دفتر وغیرہ جانے کے اضافی اخراجات کے  لئے  ہردن  کی حاضری  پر 130 روپے یومیہ بطور الاؤنس ادا کیا جائے گا۔ اخراجات کے محکمے کی شرط  کے مطابق شہر کے اندر سفر کرنے پر ان کے اخراجات کی ادائیگی کی جائے گی تاہم  ایسے ملازمین جو ہندوستان میں  اپنی پسند کی منتخب  جگہوں  پر اپنے کنبے کو منتقل کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، ایسے لوگ   الاؤنس کے  حقدار نہیں ہوں گے۔

ڈی او پی ٹی او ایم کے مطابق  کشمیر وادی میں تعینات   ایسے  ملازمین کو  گھر کے کرائے کا الاؤنس  ملے گا،  جن  کے لئے  محکمے نے  ٹھہرنے کا انتظام نہیں کیا۔ درحقیقت یہ  تمام  ملازمین  درجہ  ‘‘وائی  ’’ سٹی  کی شرح پر  اضافی  ایچ آر اے   حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔

اس سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے  وزیر موصوف نے  5  مہینے سے زیادہ کی مدت کے لئے  عارضی  ڈیوٹی  پر کشمیر  وادی میں  تعینات ملازمین   کے معاملے میں  بتایا کہ  انہیں  محکمے کی جانب سے  رہنے کے انتظامات   ،سکیورٹی   اور نقل وحمل کے علاوہ   خوراک کے اخراجات   ( ساتویں  پے کمیشن   کے ضوابط کے مطابق ) کے ساتھ  پوسٹ  کی سطح  پر ترغیبات  کی ادئیگی کی جائے گی۔ ان ملازمین کو  میسنگ الاؤنس راشن منی شرح کے مطابق دیا جائے گا جو سرکاری مسلح فورس   (سی اے پی ایف  )  کے اہلکار کو  97.85 یومیہ کی شرح  پردیا جاتا ہے ۔

ڈی او پی ٹی کے احکامات میں واضح  طور پران  پنشن یافتگا ن کے لئے التزامات فراہم کئے گئے ہیں، جو   اپنی ماہانہ  پنشن  پبلک سیکٹر بینک  یا پے  اور اکاؤنٹ آفس  یا ٹریزری   کے ذریعہ   نکالنے سے قاصر ہیں، جس سے وہ  اپنی پنشن حاصل کررہے تھے ،  انہیں وادی کے باہر پنشن دی جاتی ہے ، جہاں وہ آباد ہیں،  متعلقہ دفعات کے تحت انہیں  یہ سہولت فراہم کی گئی ہے۔

*************

 

ش ح۔و ا۔ رم

U-11225

 



(Release ID: 1866383) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi