کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستانی فُٹ ویئر سیکٹر مستقبل قریب میں 10 گنا  ترقی ہوسکتی ہے : جناب پیوش گوئل


اس سیکٹر میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت اور صحت کے اقدامات کو یقینی بنائیں: جناب پیوش  گوئل

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر نے ’میٹ ایٹ آگرہ -  لیدر فُٹ ویئر کے اجزاء اور ٹیکنالوجی   میلہ ‘  میں شرکت کی

Posted On: 07 OCT 2022 9:01PM by PIB Delhi

ہندوستان کے  فٹ ویئر سیکٹر میں زبردست صلاحیت موجود ہے اور یہ سیکٹر  مستقبل قریب میں اپنے پروڈکشن  اور برآمد میں 10 گنا اضافہ کر سکتا ہے۔ یہ بات کامرس و صنعت، امورصارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ’’میٹ ایٹ آگرہ –لیدر فٹ ویئر  کے اجزاء اور ٹیکنالوجی میلہ ‘‘ میں ورچوئل طریقے  سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جناب گوئل نے کہا کہ تقریباً 7000 چھوٹی صنعتی اکائیاں فٹ ویئر کے شعبے سے جڑی ہوئی ہیں جو ملک کی معیشت اور غیر ملکی زر مبادلہ  کی آمدنی  کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ تقریباً 40 فیصد خواتین اس شعبے میں ملازمت کرتی ہیں اور تیار/فروخت کئے جانے والے ہر ایک  1000 جوڑوں کے لیے 425 جابس محفوظ ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان فٹ ویئر اور لیدر گارمینٹس  کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور عالمی رہنما بن سکتا ہے اور دنیا کی تقریباً 3 بلین مربع فٹ ٹینری  اسی کے پاس ہے۔

جناب گوئل نے صنعت کے نمائندوں سے کہا کہ وہ  اس شعبے میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت اور صحت کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے اخلاقی اور ذمہ دارانہ طریقوں یعنی - صفر فضلہ خارج کرنا، نمک سے پاک ٹیننگ اور پیشہ ورانہ صحت اور حفاظتی اقدامات کی وکالت کی۔

جناب گوئل نے متعلقین  کو مشورہ دیا کہ وہ  کوالٹی کنٹرول آرڈر کو اپنائیں تاکہ درآمدات کو محدود کیا جاسکے اور اچھے معیار کی برآمدات کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ شوز، ای پلیٹ فارمز اور گلوبل جے ویز کے ذریعے مضبوط عالمی برانڈنگ اس شعبے کو عالمی سطح پر شناخت دلانے میں مدد کرے گی۔

جناب  گوئل نے ملٹی اسکلنگ کا مشورہ دیا تاکہ دنیا کے بہترین معیار کو ہندوستان کے ساتھ ساتھ عالمی بازاروں میں بھی تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز چمڑے کے سامان، اسپورٹس ویئر اور فٹ ویئر  میں فری ٹریڈ ایگریمنٹس (ایف ٹی اے) کے ذریعے صفر ڈیوٹی رسائی حاصل کرنے کی سمت کام کر رہا ہے۔

مرکزی وزیر نے سیکٹر کے نمائندوں سے کہا کہ وہ نان لیدر فٹ ویئر  شعبے کو بھی دیکھیں۔ انہوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اب انسان کے تیار کردہ   فائبر کے  پروڈکشن پر بھہ بہت زور دیا جا رہا ہے۔

مرکز نے 1700 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ انڈین فٹ ویئر اینڈ لیدر ڈیولپمنٹ پروگرام (آئی ایف ایل ڈی پی) کو 2021-26 کے دوران نافذ  کرنے کے لیے نوٹی فائی کیا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ تمام معروف برانڈز خام مال کے لیے ہندوستان پر منحصر ہیں۔ انہوں نے ایک منصوبہ تیار کرنے پر زور دیا تاکہ ہائی ویلیو پروجیکٹس والے ہندوستانی برانڈز عالمی مارکیٹ میں اپنا مقام حاصل کرسکیں۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پیکجنگ کو ہنر مندی کی ترقی کی سمت کام کرنے کے لیے تعاون کرنا چاہیے تاکہ ہندوستانی اور عالمی بازار کے لیے نئے ڈیزائن تیار کیے جا سکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-11179

                          



(Release ID: 1866023) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi