خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

احتسابی فریم ورک: اسکول سیفٹی کے رہنما خطوط کے نفاذ کے بارے میں  متعلقین کی ذمہ داری پر این سی پی سی آر کے ذریعہ ملکی سطح پر منعقدہ اپنی نوعیت کی پہلی ورکشاپ


ورکشاپ میں  اسکول کی حفاظت اور سکیورٹی کے معاملے پر واقفیت فراہم کرائی گئی اور متعلقہ حکام اور متعلقین کے احتساب پرعائد شدہ جواب دہی  کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 07 OCT 2022 6:13PM by PIB Delhi

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے آج یہاں ’’احتساب کا فریم ورک: نفسیاتی-سماجی پہلوؤں  سے متعلق  اسکول سیفٹی کے رہنما خطوط کے نفاذ پر  متعلقین کی ذمہ داری‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ قومی جائزہ اور واقفیت ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ کا انعقاد ’’ورلڈ مینٹل ہیلتھ ویک 2022‘‘ کے موقع پر کیا گیا۔

ملکی سطح کی ورکشاپ کا بنیادی مقصد اسکول کی حفاظت اور سکیورٹی کے معاملے پر واقفیت فراہم کرانا اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام اور متعلقین کے مقرر شدہ جواب دہی  کا جائزہ لینا تھا۔ ملکی  سطح پر کمیشن کے ذریعہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ورکشاپ منعقد کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ  سال کی اگلی سہ ماہی اور اگلے سال میں فالو اپ کے طور پر، این سی پی سی آر بڑے متعلقین کے ساتھ اسکولوں میں بچوں کی حفاظت اور سکیورٹی سے مسئلے کو حل کرنے کے لیے علاقائی سطح کی  میٹنگوں کا انعقاد  کرے گا۔

کمیشن نے ایس سی ای آر ٹی، ریاستی تعلیمی بورڈز، ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن، سی بی ایس ای کے علاقائی افسران اور اسکولوں کے گروپ مینجمنٹ بورڈ کے شرکاء کو مدعو کیا۔  ورکشاپ میں تقریباً 100 شرکاء نے شرکت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں، این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر، جناب  دنیش پرساد سکلانی نے بچوں کی مجموعی نشوونما کے لیے ’پنچ کوش سکشا‘ کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔پروڈکٹی وٹی  اور ترقی کے لیے ذہنی تندرستی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا ’آتم نر بھر بھارت‘ کا ویژن بھی بچوں کی ذہنی تندرستی پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے ’’ذہنی صحت کے بغیر کوئی صحت نہیں‘‘ کا حوالہ دے کر ذہنی صحت اور تندرستی کے ناگزیر رول کی مزید وضاحت کی۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ وزارت تعلیم کی طرف سے 2022 میں شائع ہونے والی حالیہ سروے رپورٹ کے نتائج سے ظاہر ہوتتا ہے کہ اسکول کے بچوں کی خوشی کا تناسب نسبتاً زیادہ پایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011D7R.jpg

 

این سی پی سی آر کے  چیئرپرسن جناب پرینک قانون گو نے بچوں کی موجودہ صورتحال پر زور دیا اور کہا کہ اسکول کی حفاظت کا مسئلہ مقامی سے لے کر وفاقی تک حکومت کی تمام سطحوں پر ایک بڑی تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہاکہ طلباء کو ہونے والے جسمانی اور نفسیاتی نقصان اور ہراساں کرنے سے متعلق رپورٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد کا مقابلہ کرنے کے لیے، این سی پی سی آر نے این سی ای آر ٹی اور دیگر ماہرین کے ساتھ مل کر اسکولوں کے ذریعے بچوں کی حفاظت کے لیے جوابدہی کے واسطے ایک جامع مینوئل اور چیک لسٹ تیار کی۔ انہوں نے رائے دی کہ بچوں کی حفاظت کے لیے والدین اور اسکولوں پر مساوی ذمہ داری کا فریم ورک تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب قانون  گو نے مزید وضاحت کی کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 بچوں کی حفاظت کے لیے جوابدہی کے واسطے  پرائیویٹ  اسکولوں کو رہنما خطوط فراہم کراتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بچوں کی ذہنی تندرستی کو اہمیت دیتے ہیں اور ان کا پرکشا پہ چرچہ پروگرام ہر سال بچوں کی خودکشی کو روکنے  کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔

ورکشاپ کو دو تکنیکی سیشنز میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے تکنیکی سیشن کا آغازاین سی پی سی آر کی جانب سے اسکول سیفٹی اور سیکیورٹی کے جائزہ پر پریزنٹیشن کے ساتھ ہوا۔ اس کے بعد ایکسپریشنز انڈیا کے پروگرام ڈائرکٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ لائف اسکلز پروموشن، مول چند میڈسٹی کے سینئر کنسلٹنٹ اور انچارج  ڈاکٹر جتیندر ناگپال کا سیشن ہوا۔

اجلاس کے دوسرے حصے میں چار مختلف موضوعات یعنی پورے اسکول کے نقطہ نظر کے ساتھ مربوط اسکول سیفٹی کے نفسیاتی سماجی پہلو، ٹیچر - طلباء کی نفسیاتی سماجی حفاظت کے لیے ایک فرسٹ ایڈ کونسلر کے طور پر، متعدد  متعلقین  کی نگرانی کے رول اور ذمہ داریاں، اور نفسیاتی سماجی حفاظت  میں خاندان اور اسکول کی موثر شراکت داری پر پریزنٹیشن کے ساتھ گروپ ڈسکشن کا آغاز کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-11159

                          



(Release ID: 1865932) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Hindi