عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاسی ضلع کی ضلع ترقیاتی  رابطہ اور نگرانی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا


وزیر اعظم مودی نے ’پرشاد‘ اسکیم کے تحت مقدس شہر کٹرامیں واقع  ویشنو دیوی  مندر میں بنیادی ڈھانچے  اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے تقریباً 52 کروڑ روپے کی منظوری دی

ریاسی میں چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریل پل  کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور اسے پوری دنیا میں سراہا گیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 01 OCT 2022 7:33PM by PIB Delhi

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ متعارف کرائی گئی (پیلگریم ریجوینیشن اینڈ اسپرچوئل، ہیریٹیج آگمینٹیشن ڈرائیو) یعنی مقدس  مقامات کے احیااور روحانی وراثت کی حامل جگہوں کوبہتر بنانے سے متعلق مہم ’پرشاد‘ اسکیم کے تحت کٹرا کے مقدس شہر وشنو دیوی مندر کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر مختلف قسم کی ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے تقریباً  52 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ہیں۔

یہ بات آج جموں کے ریاسی ضلع میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت،ارضیاتی سائنسز کی وزارت  وزیر اعظم کے دفترمیں وزیر مملکت ، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ،ایٹمی توانائی اور خلا کے محکمے کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نے خلائی محکمہ، ضلع ریاسی کی ڈی آئی ایس ایچ اے(دِشا)میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئےکہی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/jsd-16450.jpeg

 

وزیر موصوف نے کہا کہ ضلع ریاسی کے تمام باشندوں کے لیے یہ نہایت فخر کی بات ہے کہ دنیا کے سب سے اونچے پل کا کام   جسے6 سال قبل ریلوے کی وزارت اور ابتدائی مرحلے میں درپیش الائنمنٹس سے متعلق مسائل کا سامنا کرنے کے بعد منظور کیا گیا تھاتقریباًمکمل کرلیا گیا ہےاور اسے پوری دنیا میں سراہا گیا ہے۔ یہ وادی کشمیر کو  بھارت کے باقی  حصوں سے ملانے کے لئے ایک اہم ریلوے لنک کا بھی کام کرے گا۔ کٹرہ-نئی دہلی ایکسپریس راہداری کے بارے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ یہ پروجیکٹ جسے چار سال پہلے منظوری ملی تھی، اب تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس  پروجیکٹ میں پٹھان کوٹ سے جموں تک موجودہ قومی شاہراہ کو چھ لین والابنایا جانا شامل ہے۔

اس میٹنگ میں ڈی ڈی سی صدر نشیں صراف سنگھ ناگ، ڈی ڈی سی کی وائس چیئرپرسن، سجرا قادر، ڈپٹی کمشنر ریاسی، بابیلا رکوال، بی ڈی سیز، ڈی ڈی سیز اور مختلف محکموں کے تمام ضلع سطح کے افسران کے علاوہ ڈی آئی ایس ایچ اے کے نامزد ارکان نے بھی  شرکت کی۔

ڈی ڈی سی، ریاسی بابیلا رکوال نے ضلع کے مختلف محکموں جیسے پی ایچ ای، پی ڈبلیو ڈی،پی ڈی ڈی،صحت،پی ایم جی ایس وائی،تعلیم، زراعت، باغبانی، ماہی پروری، دیہی ترقی کے محکمے، ضلعی صنعت و تجارت، آئی سی ڈی ایس، سماجی بہبود، مویشی پروری وغیرہ کی سی ایس ایس اسکیموں کے تحت جاری مختلف ترقیاتی کاموں کی سیکٹرکے اعتبار سے تفصیلی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دی۔

مرکزی وزیر نے اس رپورٹ  کا جامع جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی، صحت، تعلیم، زراعت اور پی ایچ ای حکومت کے اہم ترجیحی شعبوں میں شامل ہیں اور انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ جوش، صدق دلی اور لگن کے ساتھ لوگوں تک پہنچنے کے لیے سخت محنت کریں۔ انہوں نے زراعت، باغبانی جیسے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے پر بھی زور دیا تاکہ اس سے ضلع میں مزید روزگار پیدا ہو سکے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارتی حکومت نے ضلع کی ہمہ جہت ترقی کے لیے بالخصوص ضلع کے دور دراز علاقوں کی ترقی کے لیے کئی پروگرام اور اسکیمیں شروع کی ہیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ صدق دلی اور لگن سے کام کریں۔

اس کے بعد پی آر آئی ممبران کی طرف سے گزشتہ ڈی آئی ایس ایچ اے میٹنگ میں اٹھائے گئے مسائل پر جاری کردہ ہدایات پر انجام دی گئی کارروائی کے بارے میں ڈی سی نے پاور پوائنٹ کے ذریعہ اس کے بارے میں جانکاری دی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/jsd-2L8SD.jpeg

 

میٹنگ کے دوران تمام پی آر آئی ممبران نےضلعی انتظامیہ کی تمام ترقیاتی کاموں کی رفتار کو بہتر بنانے اور وقت کی مقررہ  حد کے اندراسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوششوں  اور حصولیابی کو سراہا ۔ انہوں نے ڈی آئی ایس ایچ اے  چیئر مین کے سامنے اپنے تازہ مسائل اور مطالبات رکھے جس میں پی ایم اے وائی کے تحت رہ جانے والے مستفیدین کو شامل کرنا، نابارڈ کے تحت سڑک رابطہ فراہم کرنا، کوری میں سب سے اونچے ریلوے پل کا نام دینا،سرکاری اسکولوں میں عملے کی کمی، پی ایم اے وائی (دیہی) کی زیر التواء دوسری قسط کی ادائیگیوں کو جاری کرنا۔ کے وی ریاسی، شمسی روشنیوں کو نصب کرنا ، کٹرہ بس اسٹینڈ پر تعمیراتی کام، کٹرا میں سی سی ٹی وی کیمروں کا کام نہ کرنا، بس اسٹینڈ ریاسی کی بھیڑ کو کم کرنا،مویشیوں کے اسپتال کی منتقلی ، ای او کے عہدے کو پُر کرنا ،کان کنی پر پابندی لگانا شامل ہیں۔

میٹنگ کے دوران  یہ بتایا گیا کہ کٹرا کاس کو 51.60 کروڑ روپے کی پی آراےایس ایچ اے ڈی(پرشاد)اسکیم کے تحت لایا گیا ہے جس میں مختلف عوامل  جیسے کثیر مقصدی سیاحتی سہولت مرکز، نہرو پارک کی ترقی اوراس کی جدید کاری ، فاؤنٹین چوک کی ترقی، سریدھر بھگت کا مجسمہ، ایمفی تھیٹر،ایشیا سے فاؤنڈیشن چوک تک سڑک کی ترقی، فاؤنڈیشن چوک سے بن گنگا تک سڑک کی دوبارہ ترقی، ٹی آر سی کی عمارت کی تزئین کاری اور اس سے  منسلک کام ، فاؤنٹین چوک کے قریب بن گنگا گیٹ، ٹورسٹ گیسٹ ہاؤس، واٹر پوائنٹ اور اشارے وغیرہ  شامل ہیں جو بھارتی حکومت کے سیاحت کی وزارت کے زیر غور ہیں۔

مرکزی وزیر نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ تمام پی آر آئی ممبران کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل اور مطالبات کو ترجیحی بنیادپر اٹھایا جائے گا۔

 

***********

 

ش ح ۔ ش ر۔ م ش

U. No.10988



(Release ID: 1864703) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi