سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

سڑک کے تحفظ کا قومی بورڈ

Posted On: 28 JUL 2022 5:19PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ  موٹر وہیکل ترمیم ایکٹ 2019 کی دفعہ 215 بی ، دیگر نکات جو محدود نہیں ہے سمیت   سڑک کے تحفظ اور ٹریفک بندوبست  سے متعلق تمام پہلوؤں پر جیسا کہ معاملہ ہو، مرکزی حکومت یا ریاستی سرکارکومشورہ کے لئے قومی روڈ سیفٹی بورڈ کی تشکیل کی فراہمی کرتا ہے۔

(i) موٹر گاڑیوں اورمحفوظ آلات کے رکھ رکھاؤ، آپریشن مینو فیکچرنگ پروسس ،تعمیر ،وزن اور ڈیزئن کے معیارات ۔

(ii) موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن اور لائسنسن۔

(iii) سڑک کے تحفظ،سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور ٹریفک کے کنٹرول کے لیے معیارات کی تشکیل۔

(iv) سڑک  ٹرانسپورٹ ایکو سسٹم کے محفوظ اور پائیدار استعمال کی سہولت۔

(v) نئی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی کا فروغ۔

(vi) کمزور سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت۔

(vii) ڈرائیوروں اور دیگر سڑک استعمال کرنے والوں کو آگاہ کرنااور انہیں احساس  دلانے یا بیدار کرنے کا پروگرام۔

(viii) ایسے دیگر کام جو وقتاً فوقتاً مرکزی حکومت کے ذریعہ تجویز کیے جاتے ہیں۔

اسی کے مطابق، وزارت نے 3 ستمبر 2021 کو اس کے قواعد کے ساتھ نیشنل روڈ سیفٹی بورڈ کی تشکیل کو نوٹیفائی کیا ہے۔

قواعد، بورڈ کو زیادہ سے زیادہ تکنیکی ورکنگ گروپس تشکیل دینے کا اختیاردیتے ہیں جبکہ وہ اپنے کام کاج کو اپنے طریقہ سے انجام دینے کے لئے ضرور غور کرسکتے ہیں۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے (ایم او آر ٹی ایچ) مدراس کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کے تعاون سے عالمی بینک کی مالی اعانت سے چلنے والا ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کا نام ڈٹیل ایکسڈنٹ رپورٹ(ای – ڈی اے آر)ہے ۔سابقہ نام(  ​​انٹیگریٹڈ روڈ ایکسیڈنٹ ڈیٹا بیس)(آئی آر اے ڈی) اور نیشنل انفارمیٹکس سینٹر سروسز انکارپوریٹڈ (این آئی سی ایس آئی)ہے۔تاکہ  ملک میں یکساں حادثاتی ڈیٹا جمع کرنے کے طریقہ کار قائم  کیا جاسکے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد ملک بھر میں سڑک حادثات کے اعداد و شمار کی رپورٹنگ، انتظام اور تجزیہ کے لیے ایک مرکزی ذخیرہ قائم کرنا ہے تاکہ حادثے کی وجوہات کے عوامل کو سمجھا جا سکے اور سڑک حادثات میں کمی کو آسان بنانے کے لیے مداخلت اور پالیسیاں مرتب کی جاسکیں۔

 

**********

 

ش ح ۔   ح ا ۔ م ش

U. No.10817



(Release ID: 1863317) Visitor Counter : 86


Read this release in: English