خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

بچوں کی دیکھ بھال کے ادارے

Posted On: 29 JUL 2022 2:27PM by PIB Delhi

 

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ  اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب  میں بتایا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ کے قانون 2015) (جے جے قانون 2015)  کا بندو بست کرتی ہے ۔جو بچوں کے تحفظ ، سلامتی ،وقار ،عزت اور بچوں کی نشو نما کو یقینی بنانے کے لئے بنیادی قانون سازی ہے ۔یہ قانون،  دیکھ بھال اور تحفظ  کی ضرورت میں بچوں کو تحفظ فراہم کرتی ہےاوردیکھ بھال، تحفظ ،ترقی ،علاج اور سماجی اعتبارسے دوبارہ انضمام کے ذریعہ  کے ذریعہ  بچوں کی بنیادی ضرورتیں پوری کرکے قانون کے ساتھ ان کے تنازعہ کے حل میں تحفظ بھی فراہم کرتاہے۔یہ بچوں کے بہترین مفاد کے تحفظ کے لئے دیکھ بھال اور تحفظ کے معیارات کی تشریح کرتا ہے۔

جوینائل جسٹس قانون 2015 (دفعہ 27سے30) کے تحت بچوں کی بہبود سے متعلق کمیٹیوں کو بااختیار بنایا گیا ہے تاکہ وہ بچوں کے بہترین مفاد کو دھیان میں رکھتے ہوئے دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت میں بچوں سے متعلق فیصلہ کریں ۔انہیں یہ بھی اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال  کے اداروں کی نگرانی کریں ۔اسی طرح جووینائل جسٹس بوڈس کو قانون (دفعہ04-09) کے ساتھ تنازعہ کی صورت میں بچوں کی بہبود سے متعلق فیصلے کرنے کے لئے بااختیار بنایا گیا ہے۔ قومی اور ریاستی سطح پر جووینائل جسٹس عدالت 2015 بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے قومی /ریاستی کمیشن فراہم کرتا ہے تاکہ قانون کی دفعہ 109 کے نفاذ کی نگرانی کی جاسکے۔بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے قومی کمیشن (این سی پی سی آر) 2007 میں تشکیل دیا گیا تھا تاکہ سبھی بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) قانون 2015 کی دفعہ 54 کے تحت ریاستی سرکاروں کومعائنہ کمیٹیاں مقرر کرنا پڑتا ہے اور دفعہ 53 کے تحت ان کے معیارات کو برقرار رکھنے کے لئے ادارے کے بنیادی سہولیات کا جائزہ لینا ہوتا ہے۔ جووینائل جسٹس قانون 2015 کی دفعہ 32 سے34 میں بھی غیر رپورٹنگ اور جرمانے کے لئے جرائم سمیت لازمی رپورٹنگ کے لئے طریقہ کار کا ذکر کیا گیا ہے۔2021 میں جووینائل جسٹس قانون میں ترامیم  نے بچوں کے تحفظ اور دیکھ بھال کے لئے ضلع مجسٹریٹ کو ماڈل اتھارٹی بنادیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کو بچوں کی دیکھ بھال کے ادارے کا معائنہ کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔

اس کے علاوہ وزارت مستقل طور پر ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ساتھ پیروی کرتی ہےتاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے سی سی آئی جووینائل جسٹس قانون 2015 کی شقوں کے مطابق دیکھ بھال کے معیارات پر عمل پیراں ہوں۔تمام ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تمام بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں کے لازمی معائنہ سے متعلق مختلف ایڈوائڈریز بھی جاری کی گئی ہیں۔

وزارت مرکز کی اسپونسر والی اسکیم مشن وتسالیہ نافذ کررہی ہے تاکہ دیکھ بھال کی ضرورت میں اور مشکل حالات میں نیز بچوں کے تحفظ کے اداروں میں ،بچوں کے لئے خدمات کی فراہمی کے لئے ،ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کی مدد کی جاسکے جو صحت کی دیکھ بھال کاؤنسلنگ ،پیشہ ورانہ تربیت ،ری کریشن تک رسائی مناسب تعلیم ،بورڈنگ اور لاجنگ  کے لئے امداد فراہم کرتا ہے اس اسکیم کے رہنما خطوط  کے تحت ریاستوں/ مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سی سی آئی اسٹاف اور ریاست اور ضلع سطح پر  تعینات دیگر عملے کی تقرری سے قبل ان کی لازمی پولیس تصدیق کرلیں تاکہ اس طرح کے استحصال کو روکا جاسکے ۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.10668



(Release ID: 1862240) Visitor Counter : 89


Read this release in: English