زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ٹی پی جی آر ایف اے کے تیسرے دن، جی بی9میں پلانٹ ٹریٹی کے تین سب سے اہم ایشوز پر صلاح و مشورہ کیا گیا

Posted On: 22 SEP 2022 5:23PM by PIB Delhi

غذا او رزراعت کے لئے پلانٹ جینیاتی وسائل پر بین الاقوامی معاہدے کے9ویں سیشن کے تیسرے دن جی بی 9 نے پلانٹ معاہدے کے سب سے اہم ایشوز پر صلاح و مشورہ کیا۔

  1. ہندوستان نے ’’فصل تنوع  کے سرپرست‘‘کی شکل میں برادریوں ، کسان-سرپرستوں اور خواتین پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔

جی بی 9نے فصل تنوع کے سرپرست  اور مسلسل دستیابی میں برادریوں، کسان-سرپرستوں اور خواتین کی ’’فصل تنوع کے سرپرست‘‘کی شکل میں رول کو منظوری دینے کے لئے ’’فصل تنوع کے سرپرستوں کا جشن‘‘پر ایک تجویز کو آخری شکل دی۔

  1. ہندوستان نے ایم ایل ایس کے اضافے پر مشاورت کو آگے بڑھانے کے لئے قیادت کا رول اختیار کیا۔

جی بی-9نے پلانٹ معاہدے کے ایم ایل ایس کے کام کاج کو بڑھانے کی تدبیر کے پیکیج پر جی بی-8کے دوران ٹوٹ جانے والے بات چیت کو پھر سے شروع کرنے کے لئے ایک مسودہ عمل کی رہنمائی کے لئے ایک رابطہ گروپ قائم کیا۔مکمل بحث میں ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے جی بی-9کے نمائندوں نے رابطہ گروپ کی پہلی غیر رسمی میٹنگ کی۔

  1. ہندوستان نے آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کی مالی صورتحال کی طرف جی بی-9کی توجہ مرکوز کی۔

آئی سی آر آئی ایس اے ٹی ’وَن-سی جی آئی اے آر‘کا حصہ نہیں ہے، لیکن معاہدے کی دفعہ 15کے ذریعے بیان کی گئی سی جی اے آئی آر جین بینک بنا ہو اہے۔ ہندوستان نے مطالبہ کیا کہ جی بی-9، آئی سی آر آئی ایس اے ٹی جین بینک کے مسلسل مالی امداد کے موضوع پر صلاح و مشورہ کرے۔

  1. ہندوستان نے سی بی ڈی سے آزاد پلانٹ معاہدے میں ڈیجیٹل سِکوینس اطلاعات پر صلاح و مشورے کا مطابلہ کیا۔

جی بی 9(نویں گورننگ باڈی)میٹنگ میں اس بات پر بات چیت کی گئی کہ ڈیجیٹل سکوینس اطلاعات (ڈی ایس آئی)پر غورو خوض کے لئے ایجنڈہ 17کے تحت ہندوستان نے مفہوم ، دائرہ کار، نفاذ کی شکل، رسائی اور فائدہ شراکت داری کی   وضاحت کے لئے تکنیکی صلاح و مشورہ جاری رکھنے کی ضرورت کی حمایت کی۔

ڈی ایس آئی  تمام بین الاقوامی پلیٹ فارم پر حل کرنے کے لئے ایک مشکل ایشورہا ہے، چونکہ آئی ٹی پی جی آر ایف اے صلاح و مشورہ مواد میں عام طور پر سر فہرست ہے اور نسبتاً آسان بھی ہے۔ہندوستان ن دلیل دی کہ کثیر رُخی نظام اضافے پر بحث و مشاورت پر سمجھوتہ کئے بغیر ڈی ایس آئی کے ایشو کو حل کیا جانا چاہئے۔

ہندوستان نے مزید دہرایا کہ آئی ٹی پی جی آر ایف اےکو ڈی ایس آئی ایشو کو حل کرنے کے لئے جینیاتی تنوع پر اجلاس (سی بی ڈی)کا انتظار نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ آئی ٹی پی جی آر ایف اے صلاح و مشورہ مواد میں نسبتاً آگے ہے۔ دائرے میں نقش کرنے اور لاگو کرنے میں آسان ہے۔

 

 

*************

 

 

ش ح-ج ق–ن ع

U. No.10564


(Release ID: 1861579) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi