زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم، وزیراعظم کی مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز اپ گریڈیشن اسکیم اور پی ایم کسان سمپدا یوجنا کے درمیان تال میل پیدا کرنے کے ماڈیول کا آغاز


عوام کی فلاح و بہبود کے لیے، حکومت کو اجتماعی طور پر چلانے کے خیال کو وزیر اعظم کے ذریعے عملی شکل دی جا رہی ہے :جناب نریندر سنگھ تومر

نئی پہل زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کے لیے فائدہ مند اور متاثر کن ہے:جناب پشوپتی کمار پارس

Posted On: 21 SEP 2022 7:20PM by PIB Delhi

آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر، مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور جناب پشوپتی کمار پارس نے آج زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) اسکیم، پردھان منتری مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز اپ گریڈیشن اسکیم ، (پی ایم ایف ایم ای) اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا(پی ایم کے ایس وائی)کے درمیان  تال میل کے ماڈیول کا آغاز کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کو اجتماعی طور پر چلانے کے وژن کو اس طرح کے اقدامات کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کے مختلف طبقوں کو فائدہ پہنچے گا جن میں کسانوں اور پراسیسنگ انڈسٹری کے چھوٹے پیمانے کے کاروباری افراد شامل ہیں۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے مرکزی وزیر جناب پارس نے کہا کہ یہ نئی پہل زراعت اور فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے لیے فائدہ مند اور متاثر کن ہے۔

جناب تومر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی روح کے مطابق مختلف وزارتوں میں تعاون کے ذریعے تال میل کے ماڈیول شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حکومت کی اسکیموں کا فائدہ لوگوں تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا، وزیر اعظم جناب مودی کہہ رہے ہیں کہ تمام وزارتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے اور سائلو میں کام نہیں کرنا چاہئے، تاکہ لوگوں کو مختلف اسکیموں کا فائدہ مل سکے۔ یہ پہل آتم  نربھر بھارت مہم کو عملی جامہ پہنانے میں تعاون کرے گی اور پسماندہ طبقے کی طاقت کو بڑھا کر عوامی بہبود کے منصوبوں کو آگے لے جائے گی اور نئے ہندوستان کی تعمیر میں اپنا  تعاون پیش کرے  گی۔

 

جناب تومر نے کہا کہ  جب کہ  روزگار کے مواقع بڑھے ہیں، وہیں کسانوں اور صنعت کاروں کو وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی وزارت کی مختلف اسکیموں کے ذریعے مسلسل فائدہ مل رہا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی وزارت کی مختلف اسکیموں کے ذریعے کسانوں اور کاروباریوں کو مسلسل فائدہ مل رہا ہے، وہیں روزگار کے مواقع بھی بڑھے ہیں۔

جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی کی پہل کی وجہ سے پچھلے آٹھ سالوں میں کئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ یہ ملک کی خوش قسمتی ہے کہ ہمیں جناب نریندر مودی میں ایک تجربہ کار اور بصیرت والا وزیر اعظم ملا ہے۔ کمزور طبقات کو بااختیار بنانے اور لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مختلف شعبوں میں موجود خلا کو پر کرنے کے لیے ان کی مسلسل کوشش ہے۔ اس لحاظ سے، کووڈ-19 کے وقت زراعت کے شعبے کی کامیابیوں سے ملک کو کافی فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ووکل فار لوکل اور آتم  نربھر بھارت مہم کے بارے میں گفتگو  کی ہے اور زراعت سے وابستہ شعبوں کے لئے 1,50,000 کروڑ روپے کے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جس میں 1,00,000 کروڑ روپے کا زرعی انفرا فنڈ بھی شامل ہے۔ ان تمام اسکیموں کا فائدہ نچلی سطح تک پہنچ رہا ہے۔

ایگریکلچر انفرا فنڈ(اے آئی ایف) ایک فنانسنگ سہولت ہے جو 8 جولائی 2020 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں شروع کی گئی تھی، جس میں فصل کے بعد کے انتظام کے بنیادی ڈھانچے اور کمیونٹی فارم کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے، جس میں 3فیصد سود میں سبوینشن اور کریڈٹ گارنٹی سپورٹ شامل ہیں۔ اس کے تحت 2021-2020 سے 2026-2025  تک 1 لاکھ کروڑ روپے فنڈز کی فراہمی کی گئی ہے اور 2033-2032 تک سود میں سبوینشن اور کریڈٹ گارنٹی امداد دی جائے گی۔ اے آئی ایف اسکیم میں ریاستی یا مرکزی حکومت کی کسی دوسری اسکیم کے ساتھ ہم آہنگی کی سہولت موجود ہے، اس لیے کسی خاص پروجیکٹ کے لیے متعدد سرکاری اسکیموں کے فوائد کو بہتر بنانے کے لیے، ان کو ایک سے زیادہ بیرونی نظاموں/پورٹلز کے ساتھ مربوط کیا جارہا ہے تاکہ اسکیموں کو بڑے پیمانے پر ایک دوسرے سے مربوط کیا جاسکے۔ زراعت کی وزارت کے آئی این ایم ڈویژن کے تحت قومی باغبانی بورڈ کی تجارتی باغبانی کی ترقی اور کولڈ سٹوریج کی ترقی کی اسکیموں کے لیے اے آئی ایف کا  تال میل  پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

جناب پارس نے کہا کہ یہ لانچ فوڈ پروسیسنگ کے کامیاب کاروباری اداروں کو بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا، خاص طور پر زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ کرنے والے مائیکرو انٹرپرینیورز، جو زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کے لیے ایک تحریک کے طور پر کام کریں گے۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت نے 29 جون 2020 کو آتما نربھار بھارت مہم کے تحت پردھان منتری مائیکرو فوڈ انڈسٹری اپ گریڈیشن اسکیم کا آغاز کیا ہے تاکہ انفرادی مائیکرو انٹرپرائزز کی مسابقت کو بڑھایا جا سکے، جو کہ اپ گریڈیشن کے لیے مالی، تکنیکی اور تجارتی مدد فراہم کرے گا۔ ملک میں مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز۔ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اس کے نفاذ کے لیے نوڈل ایجنسیوں کا تقرر کیا ہے۔ انفرادی کاروباری اداروں کے لیے کریڈٹ سے منسلک سبسڈی کے لیے درخواستیں ضلعی سطح پر منظور کی جاتی ہیں، جب کہ کلسٹرز کے لیے درخواستیں ریاستی سطح/ ایم او ایف پی آئی پر منظور کی جاتی ہیں۔ پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت، مائیکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹ کے قیام کے لیے 35 فیصد کریڈٹ سے منسلک سبسڈی فراہم کی جائے گی جس کی زیادہ سے زیادہ سبسڈی کی حد 10 لاکھ روپے ہے اور عام انفراسٹرکچر کے لیے زیادہ سے زیادہ 3 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ اس اسکیم سے اب تک تقریباً 62,000 استفادہ کنندگان جو فوڈ پروسیسنگ سرگرمیوں میں مصروف ہیں مستفید ہوئے ہیں۔ اس سکیم کے تحت نئے مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز کے قیام یا موجودہ یونٹس کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تقریباً 7,300 قرضوں کی منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے، تقریباً 60فیصد اہل استفادہ کنندگان بنیادی زرعی پیداوار میں مصروف ہیں اور بینکوں کی طرف سے وصول کی جانے والی شرح سود پر 3فیصد کی اضافی سود کی رعایت حاصل کر کے اس  تال میل  کے ذریعے براہ راست فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ 2023 -2022  کی تیسری سہ ماہی میں قرضوں کی منظوری کی رفتار میں 50 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کی ایک مرکزی سیکٹر اسکیم، ایک جامع پیکیج کے طور پر تصور کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں فارم گیٹ سے لے کر ریٹیل آؤٹ لیٹ تک موثر سپلائی چین مینجمنٹ کے ساتھ جدید انفراسٹرکچر کی تخلیق ہوگی۔ یہ ایک چھتری اسکیم ہے جو ذیلی اسکیموں پر مشتمل ہے۔ اس تال میل  کے ذریعے،  پی ایم ایف ایم ای اور پی ایم کے ایس وائی اسکیموں کے تحت کریڈٹ سے منسلک سبسڈی حاصل کرنے والے اہل مستفیدین بینکوں کی طرف سے وصول کی جانے والی سود کی شرح پر سود میں سبسڈی حاصل کر سکتے ہیں۔ پی ایم ایف ایم ای کے تحت اے آئی ایف کے اہل مستفیدین  پی ایم ایف ایم ای ایم آئی ایس  پورٹل میں درخواست دے کر سبسڈی کا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ 3فیصد سود میں رعایت حاصل کرنے کے عمل کو بہت آسان بنایا گیا ہے، جس میں فائدہ اٹھانے والا پی ایم ایف ایم ای اور پی ایم کے ایس وائی کے تحت پہلے سے منظور شدہ ڈی آر آر اور قبولیت خط کا استعمال کرتے ہوئے پورٹل پر درخواست دے سکتا ہے۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کا حتمی مقصد دیہی علاقوں میں کسانوں اور فوڈ پروسیسنگ کے کاروباریوں کی پائیدار ترقی اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہے۔ اس اقدام کا مقصد تمام استفادہ کنندگان تک اسکیموں کا فائدہ پہنچانا اور انہیں مالی، تکنیکی اور پیشہ ورانہ طور پر بااختیار بنانا ہے۔ جناب پارس نے امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری وزیر اعظم کے نعرے ‘ووکل فار لوکل’ کو نئی بلندیوں تک لے جا کر خود کفیل بھارت کی تعمیر میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

پی ایم ایف ایم ای، اے آئی ایف اور پی ایم کے ایس وائی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کرنے کے مقصد سے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار(ایس او پی) بھی جاری کیا گیا ۔ ایس او پی اسکیم کی ویب سائٹس پر دستیاب ہوگا۔

اس پروگرام میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری موجود تھے۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی سکریٹری محترمہ انیتا پروین، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سکریٹری جناب منوج آہوجا اور دونوں وزارتوں اور متعلقہ اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔ جناب منہاج عالم، ایڈیشنل سیکرٹری، وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب سیموئیل پروین کمار نے کلمات تشکر پیش کئے۔

*************

 

 

 

ش ح۔ ۔ رض

U. No.10539


(Release ID: 1861403) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi