بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کھادی اور گاؤں صنعتوں کے کمیشن کے وی آئی سی نے دستکاروں کو با اختیار بنانے کیلئے وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام کے تحت 72 اکائیوں کا آغاز کیا


وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنےکے پروگرام پی ایم ای جی پی کے 720 مستفیدین نے مارجن رقم سبسڈی حاصل کی تاکہ 5760 لوگوں کو روزگار فراہم ہو سکے

Posted On: 17 SEP 2022 4:42PM by PIB Delhi

کھادی اور گاؤں صنعتوں کے کمیشن کےوی آئی سی کے چیئرمین منوج کمار کی موجودگی میں آج ممبئی میں کے وی آئی سی کے دفتر میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں، ایم ایس ایم ای کے وزیر نارائن  رانے نے 72 یونٹوں کا افتتاح کیا، جن کی  وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے  کے پروگرام پی ایم ای جی پی کے تحت  مدد کی جاتی ہے ۔ انہوں نے 720 پی ایم ای جی پی مستفیدین کو مارجن رقم کی سبسڈی تقسیم کی۔

اپنی افتتاحی تقریر میں وزیر موصوف نے پی ایم ای جی پی کے تحت 72 یونٹس کی مدد کرنے میں کے وی آئی سی کی کوششوں کی تعریف کی ، جن کا آج افتتاح کیا گیا اور جوہو کے ساحل پر آج چلائی گئی صفائی مہم کی بھی ستائش کی۔ یہ مہم وزیر اعظم کے سوچھ بھارت ابھیان کو ملک کے کونے کونے تک لے جانے کے مشن کا تسلسل ہے۔ وزیر موصوف نے مشورہ دیا کہ ایسے پروگرام اعلیٰ افسران کے احکامات یا دیگر مجبوریوں کا انتظار کیے بغیر رضاکارانہ طور پر چلائے جانے چاہئیں۔

 

نوجوانوں میں کاروباری صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرنا وزیراعظم کا مشن ہے تاکہ مزید صنعتیں لگائی جا سکیں اور اس طرح بے روزگاری کو کم کیا جا سکے، تبھی ہندوستان سپر پاور بن سکتا ہے۔ وزیراعظم نے اِس بات کی تلقین کی کہ ’’ہمیں اپنے درمیان وقت کی پابندی، خلوص اور نظم و ضبط پیدا کرنا چاہیے،‘‘ ۔ وزیر  موصوف نے کے وی آئی سی  کومشورہ دیا کہ وہ  کھادی کو مقبول بنانے کے لیے مارکیٹنگ کی نئی تکنیک کا استعمال کریں۔

اس موقع پر انہوں نے پی ایم ای جی پی صنعت کاروں کے لئے وارانسی میں ایک تربیتی پروگرام کا بھی افتتاح کیا۔

 

پی ایم ای جی پی کے بارے میں:

 

پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام ، بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت  کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہے، جسے  ضلع صنعتوں کے مراکز کے ذریعے نافذ کئے گئے پردھان منتری روزگار یوجنا پی ایم آر وائی اور کے وی آئی سی کے ذریعے لاگو کئے گئے  سابقہ دیہی روزگار پیدا کرنے کے پروگرام کو ضم کر کے  ستمبر 2008 میں شروع کیا گیا تھا۔

یہ ملک کے دیہی اور شہری علاقوں میں مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کریڈٹ سے منسلک سبسڈی اسکیم ہے۔ کے وی آئی سی قومی سطح پر ایک نوڈل ایجنسی ہے  جو  بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت کی طرف سے ڈیزائن کردہ اسکیم نافذ کرتی ہے،  جس میں   بینکوں، ریاستی کھادی اور گاؤں کی صنعتوں کے بورڈز، ضلعی صنعتی مراکز  ڈی آئی سیز  اور ملک کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں کوئر سے متعلق سرگرمیوں کے لیےکوائر بورڈ کی فعال شرکت بھی شامل ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اسکیم کے تحت سبسڈی کے لیے مجاز  پروجیکٹ کی زیادہ سے زیادہ لاگت 50 لاکھ روپے ہے اور سروس سیکٹر میں 20 لاکھ روپے ہے۔

اس اسکیم کے تحت 15 ستمبر 2022 تک، کے وی آئی سی  نے 25,105 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے اور  802 کروڑ سے زیادہ کی مارجن رقم  جاری کی ہے اور اس اسکیم سے  2,00,840 لوگوں کے لیے روزگارکے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ کے وی آئی سی کو امید ہے کہ 27.43 کروڑ مارجن رقم  والے یہ 720 پروجیکٹ 5760 لوگوں کے لیے روزگار پیدا کریں گے۔

 

کے وی آئی سی کے چیئرمین نےروزگار کے معاملے میں تعداد کے لحاظ سے اتنے بڑے اضافے کووزیراعظم کی جانب سے آتم نربھر بھارت کے معاملے میں مینو فیکچرنگ کے شعبے میں پر دی جانے والی توجہ کے مرہون منت قرار دیا ہے۔ ’’بڑی تعداد میں نوجوانوں، خواتین اور ایک شہر سے دوسرے شہر میں کام کرنے والے لوگوں  کو شامل کرکے مقامی مینوفیکچرنگ اور خود روزگار کے لئے یہ ایک بڑی پہل ہے، جس سے پی ایم ای جی پی کے تحت خود روزگار کی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔

اس کے علاوہ  انہوں نے کہا کہ پی ایم ای جی پی کے تحت پراجیکٹس کی تکمیل میں تیزی لانے کے لیے ایم ایس ایم ای اور کے وی آئی سی  کی وزارت کی  طرف سے کئے گئے متعدد پالیسی فیصلوں نے کے وی آئی سی  کو اپنی بہترین کارکردگی  کے حصول میں  مدد کی ہے ۔

حالیہ برسوں میں کے وی آئی سی نے پی ایم ای جی پی کے مؤثر نفاذ کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ 2016 میں کے وی آئی سی نے پی ایم ای جی پی کے لئے ایک آن لائن پورٹل شروع کیا۔ 2016 سے پہلے درخواستیں مینوئلی طور پر داخل کی گئی تھیں اور سالانہ 70000 سے زیادہ درخواستیں حاصل ہوئی تھیں، لیکن اس کی جگہ آن لائن پورٹل کے شروع ہونے کے ساتھ ہر سال تقریبا چار لاکھ درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ آن لائن سسٹم کی وجہ سے زیادہ شفافیت  لائی گئی ہے۔ پی ایم ای جی پورٹل کی وجہ سے درخواست دہندگان انسانی مداخلت کے بغیر اپنی درخواستوں کے بارے میں معلومات حاصل  کر سکتے ہیں۔

ایک اور بڑے قدم کے طور پر، کے وی آئی سی نے تمام پی ایم ای جی پی یونٹوں کی جیو ٹیگنگ بھی شروع کر دی ہے تاکہ کسی بھی وقت یونٹس کی اصل فزیکل حیثیت اور ان کی کارکردگی کی تصدیق کی جا سکے۔ اب تک، ایک لاکھ سے زیادہ پی ایم ای جی پی یونٹس کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے۔ یہ کسی بھی شخص کو موبائل ایپ کا استعمال کرتے ہوئے پی ایم ای جی پی  یونٹس کا پتہ لگانے کے قابل بناتا ہے۔

اس کے علاوہ، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے، کے وی آئی سی کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر، پی ایم ای جی پی  پروجیکٹوں کی منظوری میں ضلع سطح کی ٹاسک فورس کمیٹی کے رول کو ختم کر دیا  ہے اور کے وی آئی سی  کے ریاستی ڈائریکٹروں کو پروجیکٹوں کی منظوری کے لیے اور اسے فنانسنگ بینکوں کو بھیجنے کے لیے اختیار دے دیا۔

کے وی آئی سی نے اپنے ریاستی ڈائریکٹروں کے ذریعہ درخواستوں کی جانچ پڑتال اور اسے آگے بھیجنے کا وقت بھی 90 دن سے گھٹا کر صرف 26 دن کر دیا۔ مزید یہ کہ مختلف سطحوں پر بینکوں کے ساتھ ماہانہ کوآرڈینیشن میٹنگوں  کا آغاز کیا گیا ،جس کے نتیجے میں مستفیدین  کو قرضوں کی بروقت فراہمی بھی ہوئی ہے۔

 

کے وی آئی سی  کی طرف سے صفائی  ستھرائی مہم:

 

کے وی آئی سی نے سوچھ بھارت مشن کے تحت آج ممبئی میں جوہو بیچ پر صفائی مہم  کا بھی اہتمام۔ کے وی آئی سی کے چیئرمین منوج کمار کے ساتھ اس مہم کی قیادت ایم ایس ایم ای کے وزیر نے کی۔ اس میں مقامی افسروں، سینئر افسروں، کمیشن کے ملازمین اور دیگر شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

***

ش ح۔ ح ا۔ ک ا

 



(Release ID: 1860828) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Marathi , Hindi