بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

وزیراعظم کے 72ویں یوم پیدائش کے موقع پر کے وی آئی سی نے فنکاروں کو بااختیاربنانے کی غرض سے پی ایم ای جی پی 72یونٹوں کا آغاز کیا

Posted On: 17 SEP 2022 6:54PM by PIB Delhi

چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں ایم ایس ایم ایز کے وزیرجناب نارائن رانے نے کھادی اور گرام ادیوگ  کمیشن (کے وی آئی سی ) کے چیئرمین جناب منوج کمارکی موجودگی میں وزیراعظم کے یوم پیدائش کے موقع پرممبئی میں کے وی آئی سی کے دفترمیں 17ستمبر2022کو پی ایم ای جی پی کے 720مستفدین کو مارجن منی سبسڈی کی تقسیم کی غرض سے 72یونٹوں کا افتتاح کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T27M.jpg

اپنی افتتاحی تقریر میں جناب رانے نے کہاکہ آتم نربھربھارت کی تعمیر کے مقصد سے ، میک ان انڈیا ہماری تنظیم کا مقولہ ہے ۔ انھوں نے اس بات کی ستائش کی کہ کے وی آئی سی روزگار کے مواقع  پیداکرنے اور پیداواریت میں اضافے سے متعلق وزیراعظم کے اس مشن پرسرگرمی سے مصروف عمل  ہے ۔ اچھے معیار پراصرار کرتے ہوئے ، انھوں نے برآمدات میں اضافہ کرنے پر خاص طورپر زوردیا۔ انھوں نے خود کفالت اورآتم نربھربھارت کے لئے پابندی ٔ اوقات ، خلوص اورنظم وضبط کے منترپرعمل کرنے پرزوردیا۔ اس موقع پروزیراعظم نے سندھودرگ ، مہاراشٹر ، ہماچل پردیش ، جموں اورکرناٹک کے نئے صنعت کاروں کے ساتھ براہ راست آن لائن بات چیت کی ۔

وزیراعظم کاروزگارپیداکرنے سے متعلق پروگرام (پی ایم ای جی پی ) ، ایم ایس ایم ای کی وزارت کی ایک خاص اسکیم ہے ۔ اس اسکیم کا آغاز سال

 09-2008(ستمبر 2008) کے دوران کیاگیاتھااور اس اسکیم کے تحت کے وی آئی سی کے زیرنفاذ ، دیہی روزگار پیداکرنے سے متعلق  پروگرام (آرای جی پی ) اورڈسٹرکٹ انڈسٹریز سینٹرس کے زیرنفاز پردھان منتری روزگار یوجنا (پی ایم آروائی ) کو آپس میں ضم کیاگیاتھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002R6I3.jpg

یہ قرض سے منسلک رعایت کی اسکیم ہے ۔ جس کے تحت ملک کے دیہی اورشہری علاقوں میں بہت چھوٹی صنعتیں قائم کر کے روزگارکے مواقع پیداکئے جاتے ہیں ۔ کے وی آئی سی ، ایم ایس ایم ای کی وزارت کے ذریعہ نامزد اسکیم کے نفاذ کی غرض سے قومی سطح کی ایک نوڈل ایجنسی ہے ، جس میں ملک کے بینک دیہی اورشہری دونوں علاقوں سے کھادی اور گرام ادیوگ  کے ریاستی  بورڈس ، ڈسٹرکت انڈسٹریز سینٹرس (ڈی آئی سیز) اورناریل کے خول کے ریشوں  سے متعلق سرگرمیوں کے لئے کوائز بورڈ، سرگرمی  سے حصہ لیتے ہیں ۔مینوفیکچرنگ شعبے میں اس اسکیم کے تحت رعایت کےلئے مستحق پروجیکٹ کی زیادہ سے زیادہ لاگت پچاس لاکھ روپے اورخدمت کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ لاگت بیس لاکھ روپے ہے ۔

اس اسکیم کے تحت ، کے وی آئی سی نے 25015پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے اور 200840افراد کے لئے روزگارکے مواقع پیداکئے ہیں اور 15ستمبر 2022تک سال 23-2022کے لئے 802.19کروڑمارجن منی  ایم ایم جاری کی ہے ۔ اس کے علاوہ 720پروجیکٹوں  کی کارکردگی 5760روزگار کے مواقع  اور 27.43کروڑایم ایم کی توقع ہے ۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین نے روزگار کے زبردست  مواقع پیداہونے کو خود کفالت کی حصولیابی کے لئے لوکل مینوفیکچرنگ یامقامی طورپر مال کی تیاری  سے متعلق وزیراعظم کے زوردیئے جانے سے منسوب کیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ پی ایم ای جی پی کے تحت خود کاروزگار شروع کرنے کی غرض سے ، بڑی تعداد میں نوجوانوں ، خواتین اور مائیگرینٹ کارکنوں کو شامل کرتے ہوئے ، لوکل مینوفیکچرنگ اورخود کاروزگار شروع کرنے پر زوردیئے جانے کو ، وزیراعظم کے ذریعہ مختلف پلیٹ فارموں پر کے وی آئی سی اسکیموں اورپروگراموں پرلگاتار زوردیئے جانے کے سبب ممکن بنایاجاسکاہے ۔

اس کے علاوہ پی ایم ای جی پی کے تحت پروجیکٹوں پرعمل آوری میں تیزی لانے کی غرض سے ایم ایس ایم ای کی وزارت اور کے وی آئی سی کی جانب سے کئے گئے سلسلے وار پالیسی فیصلوں کی وجہ سے کے وی آئی سی کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد ملی ہے ۔

کے وی آئی سی نے حالیہ برسوں میں پی ایم ای جی پی کے موثرنفاذ کی غرض سے بہت سی پہل قدمیاں کی ہیں ۔ سال 2016میں کے وی آئی سی نے پی ایم ای جی پی کے لئے ایک آن لائن پورٹل متعارف کرایاتھا۔ جب کہ سال  2016سے پہلے دستی طورپر درخواستیں دی جاتی تھیں اورہرسال اوسطاًلگ بھگ چارلاکھ درخواستیں موصول ہوتی تھیں ۔ اب آن لائن نظام کی وجہ سے زیادہ شفافیت پیداہوئی ہے ۔ پی ایم ای جی پی پورٹل کی وجہ سے درخواست کنندگان کو ، کسی بھی قسم کے انسانی عمل دخل کے بغیر، اپنی درخواستوں کی پیش رفت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں مدد ملی ہے ۔

ایک اوراہم قدم اٹھاتے ہوئے ، کے وی آئی سی نے سبھی پی ایم ای جی پی یونٹوں کی جیوٹیگنگ بھی شروع کردی ہے تاکہ یونٹوں کی حقیقی صورتحال اورکسی بھی وقت ان کی کارکردگی کی تصدیق کی جاسکے ۔ ابھی تک ایک لاکھ سے زیادہ پی ایم ای جی پی یونٹوں کی جیو ٹیکنگ کی جاچکی ہے ، اس کی وجہ سے کوئی بھی شخص ایک موبائیل ایپ کا استعمال کرکے پی ایم ای جی پی یونٹوں کے مقام کا پتہ چلاسکتا ہے ۔

اس کےعلاوہ ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ، کے وی آئی سی سے موصولہ معلومات کی بنیاد پر ، پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کومنظوری دینے کے عمل میں ضلع سطح کی ٹاسک فورس کمیٹی کے رول کو ختم کردیاہے اور کے وی آئی سی کے ریاستی ڈائریکٹروں کو اختیاردے دیاہے کہ وہ پروجیکٹوں کو منظوری دیں اور انھیں براہ راست فائنانس فراہم کرنے والے بینکوں کوبھیج دیں ۔

کے وی آئی سی نے اپنے ریاستی ڈائریکٹروں کے ذریعہ درخواستوں کی جانچ پڑتال اورانھیں بینکوں کوبھیجنے کےلئے مقررہ وقت کی حدمیں کمی کرتے ہوئے اسے 90دن سے کم کرکے اب محض 26دن کردیاہے ۔ اس کے علاوہ بینکوں کے ساتھ ماہانہ مشاورتی میٹنگیں بھی مختلف سطحوں پرشروع کردی گئی ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی سالگرہ مناتے ہوئے ، کے وی آئی سی نے آج صفائی ستھرائی  سے متعلق مہم –سووچھ بھارت مشن کے تحت ممبئی میں جو ہوبیچ پرصفائی ستھرائی کی ایک مہم انجام دی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004S6J7.jpg

جناب نارائن  رانے نے کے وی آئی سی کے چیئرمین منوج کمار کے ساتھ اس مہم میں شرکت کی ۔ سینیئر عہدیداروں ، کمیشن کے ملازمین اورعام لوگوں سمیت بڑی تعداد میں مقامی عہدیداروں نے اس مہم میں حصہ لیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004S6J7.jpg

سووچھ ساگرسورکشت ساگرکے بارے میں اظہارکرتے ہوئے ، جناب نارائن رانے نے کہا کہ ہماری وزارت ، پورے سال صفائی ستھرائی سے متعلق مہم میں شرکت کرتی ہے اوریہ محض ایک دن کی مہم نہیں ہے ۔ یہ ایک رسمی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے بلکہ ایک عادت بن جانی چاہیئے اورباضابطہ بنیاد پراس کی مشق  کی جانی چاہیئے ۔

**********

 (ش ح ۔ع م ۔ ع آ)

U -10409



(Release ID: 1860528) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Hindi