ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

میٹروپولیٹن شہروں میں شجرکاری کی سرگرمیاں

Posted On: 28 JUL 2022 3:41PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت مختلف میٹروپولیٹن شہروں سمیت ملک میں ناگر وَن یوجنا، اسکول نرسری یوجنا، کمپنسٹری شجر کاری فنڈ مینجمنٹ اینڈ پلاننگ اتھارٹی (سی اے ایم پی اے)، قومی شجر کاری پروگرام (این اے پی )، نیشنل مشن فار گرین انڈیا (جی آئی ایم) وغیرہ جیسے پروگراموں اور اسکیموں کے ذریعے شجرکاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ یہ خالی زمینوں پر درخت لگانے اور کھیت کی زمینوں پر بند وغیرہ کو مقامی کمیونٹیز، این جی اوز، تعلیمی اداروں، مقامی اداروں وغیرہ کو شامل کرکے شہری جنگلات کو فروغ دیتا ہے۔ شہری علاقوں کے حوالے سے، وزارت نگر وَن یوجنا کو نافذ کر رہی ہے ، اس اسکیم کو شہری علاقوں میں نگر وَن پیدا کرنے کی غرض سے شروع کیا گیا تھا۔

حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے درج ذیل اضافی اقدامات میٹروپولیٹن شہروں سمیت ملک میں جنگلاتی علاقوں کے تحفظ اور ترقی میں معاون ہیں:

  1. جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور حفاظت کے لیے، مختلف قوانین بشمول جنگلات (تحفظ) ایکٹ 1980، انڈین فاریسٹ ایکٹ، 1927، وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972، اور دیگر مرکزی/ریاست کے قوانین جو کہ کسی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے  پر لاگو ہوتے ہیں، متعلقہ ریاستی حکومتوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی طرف سے نافذ کیے جاتے ہیں۔ وزارت جنگلات کی آگ سے بچاؤ اور انتظامی اسکیم کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جنگل کی آگ سے بچاؤ کے لیے مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔
  2. وزارت نے لوگوں کی شراکت کے ذریعہ تباہ شدہ جنگلات میں درخت لگانے کے لئے قومی شجرکاری پروگرام (این اے پی) کو لاگو کیا ہے ،جسے نیشنل مشن فار اے گرین انڈیا (جی آئی ایم) کے ساتھ ملا دیا گیا ہے، جس کے تحت شہری اور مضافاتی علاقوں میں درختوں کے احاطہ کو بڑھانے کے  لئے دیگر ذیلی مشنوں کے علاوہ، ایک مخصوص ذیلی پروگرام بھی شامل ہے۔  سال 2000 میں اپنے آغاز سے این اے پی کے تحت  22-2021  تک  تقریبا 3982 کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شجر کاری کو انجام دینے کے لئے 2 ملین ہیکٹئر کا رقبہ مختص کیا گیا تھا۔ جی آئی ایم کے تحت 16-2015  سے  22-2021  تک  تقریبا 612 کروڑ روپے کی رقم  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے جاری کی گئی تھی۔  این  اے پی  کو  جی آئی ایم کے ساتھ ملا دیا گیا ہے اور فی الحال ایک اسکیم کے طور پر نافذ کیا جاتا ہے۔
  3. شہری جنگلات معاوضہ فنڈ ایکٹ 2016 کی دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت ایک قابل اجازت سرگرمی ہے۔ حکومت ہند نے قومی فنڈ سے 51768.76 کروڑ روپے کی رقم 33 ریاستی فنڈز کو متعلقہ ریاستوں کے حصہ کے طور پر معاوضہ فنڈ ایکٹ، 2016 کے مطابق ادا کی ہے۔
  4. مزید برآں، شجرکاری، ایک کثیر شعبہ جاتی، کثیر ایجنسی کی سرگرمی ہونے کی وجہ سے، مختلف پروگراموں/ دیگر  وزارتوں/تنظیموں کے فنڈنگ ​​کے ذرائع اور ریاستی منصوبہ بندی کے بجٹ کے ذریعے بھی مختلف شعبوں میں انجام دی جارہی   ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح- اک - ق ر)

U-10329


(Release ID: 1859784) Visitor Counter : 80
Read this release in: English