ریلوے کی وزارت

ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ (یو ایس بی آر ایل) نے لوگوں کے لیے روزگار، خوشحالی اور کنیکٹویٹی میں اضافہ کیا ہے


اب تک 500 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا ہوئے ہیں

اس سے دور دراز علاقوں کے 73 دیہاتوں کو کٹیکٹویٹی فراہم کی گئی ہے، جس سے تقریباً 1.5 لاکھ افراد مستفید ہوئے ہیں

Posted On: 14 SEP 2022 6:38PM by PIB Delhi

یو ایس بی آر ایل (اُدھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک) ایک قومی منصوبہ ہے جسے ہندوستانی ریلوے نے ہمالیہ کے ذریعے براڈ گیج ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے شروع کیا ہے، جس کا مقصد کشمیر کے علاقے کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنا ہے۔ ہر موسم میں، آرام دہ، آسان اور کفایتی عوامی نقل و حمل کا نظام ملک کے انتہائی شمالی خطے کی مجموعی ترقی کے لیے محرک ثابت ہوگا۔

پروجیکٹ کے پہلے تین مرحلوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور یہ لائن وادی کشمیر میں بارہمولہ-بانہال اور جموں خطہ میں جموں-اودھم پور-کٹرا کے درمیان ٹرینوں کو چلانے کے لیے استعمال میں ہے۔ درمیانی 111 کلومیٹر کے سیکشن کٹرا-بنیال پر کام جاری ہے، جو اس کی ارضیات اور گہری گھاٹیوں سے بھرے وسیع ندی کے نظام کی وجہ سے سب سے مشکل اور پیچیدہ حصہ ہے۔ اس حصے میں کئی مشہور پل اور سرنگیں آ رہی ہیں۔ اس سیکشن میں زیادہ تر ریل کی پٹڑی سرنگوں یا پلوں میں بننے والی ہے۔

اس منصوبے سے لوگوں میں روزگار، خوشحالی اور رابطے میں اضافہ ہوا ہے۔ ریاسی اور رامبن کے پسماندہ اضلاع کو خاص طور پر اس پروجیکٹ سے فائدہ ہوا ہے۔ دور دراز علاقوں میں اب تک سڑکوں سے رابطہ نہیں ہے۔ طبی، تعلیمی، بازار اور کاروباری سرگرمیاں لوگوں کے لیے آسانی سے قابل رسائی ہو گئی ہیں۔ 111 کلومیٹر کٹرا-بانہال سیکشن کی تعمیر پر اب تک 30672.34 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ پروجیکٹ کے لیے مختص بجٹ میں 2014 سے کئی گنا اضافہ ہوا ہے، جس سے تعمیراتی سرگرمیاں تیز ہو سکی ہیں۔

روزگار کی پیداوار:-

  • زمیندار کے بچوں کے لیے ریلوے میں ملازمت، جہاں ان کی 75 فیصد سے زیادہ زمین حاصل کی گئی تھی۔
  • 1833.92 ہیکٹر زمین حاصل کی گئی اور 799 اہل زمین دینے والوں کو نوکریاں دی گئیں۔
  • ٹھیکیداروں کے ذریعے روزگار: 14069 (تقریباً 65 فیصد مقامی لوگوں کو روزگار دیے گئے)۔
  • اب تک 500 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا ہو چکے ہیں۔
  • اس کے علاوہ کاریگروں کے لیے ہنر مندی کی ترقی فراہم کی گئی، ان میں سے بہت سے اب کہیں اور کام کررہے ہیں۔

اسٹیشنوں تک جانے سڑکوں کی تعمیر:-

  • 205 کلومیٹر سے زیادہ طویل اسٹیشن جانے والی سڑکیں بنائی گئیں جن میں 1 ٹنل اور 320 پل شامل ہیں۔
  • اس سے دور دراز علاقوں کے 73 دیہاتوں کو رابطہ فراہم ہوا ہے (تقریباً 1.5 لاکھ لوگ مستفید ہوئے ہیں)۔
  • پہلے صرف پیدل یا کشتیوں کے ذریعے قابل رسائی؛ اب 4 پہیہ گاڑیوں کے ذریعے۔
  • پی ایم جی ایس وائی سڑکیں اب ان اپروچ سڑکوں سے ہٹ رہی ہیں۔
  • اس لیے پروجیکٹ پر عملدرآمد کے فوری فوائد مقامی آبادی تک پہنچ رہے ہیں۔

 

کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے تحت مختلف سرگرمیاں

  • ضلع رامبن میں ایمبولینس فراہم کی گئی۔
  • 15 موٹرائزڈ وہیل چیئرز۔
  • بانہال، رامبن اور ریاسی ضلعوں میں مفت طبی کیمپ کا انعقاد۔
  • کووڈ قرنطینہ مراکز۔
  • اسپتالوں کو دیا گیا طبی سامان: حکومت کی طرف سے طبی سہولت کی جدید کاری۔  بانہال اسپتال میں ای سی جی مشین، الٹرا ساؤنڈ مشین ایکس رے پلانٹ، اور سی آرم ٹیبل فراہم کرائی گئی۔
  • تعلیمی انفراسٹرکچر کی بہتری: رامبن میں تعمیر شدہ اسکول اور سمبر میں زیر تعمیر۔
  • ریاسی کے دو سرکاری اسکولوں میں لائبریری کو اپ گریڈ کیا گیا۔ رامبن ضلع کے دس اسکولوں میں پورٹاکیبن ٹوائلٹ بلاکس کی تعمیر۔
  • خواتین کے لیے تربیتی مرکز: بانہال میں سلائی اور کڑھائی کے لیے خواتین کا ایک تربیتی مرکز قائم کیا گیا ہے۔
  • دیہاتوں کو پانی کی فراہمی
  • گاؤں میں پکی سڑکیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 10249)



(Release ID: 1859402) Visitor Counter : 242


Read this release in: English , Hindi , Punjabi