شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

ناگالینڈ سمیت شمال مشرقی خطے کے لئے ترقیاتی اسکیمیں

Posted On: 01 AUG 2022 1:06PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزی جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریر ی جواب میں بتایا کہ پچپن غیر مستثنیٰ مرکزی وزارتوں/محکموں سے ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے مرکزی سیکٹر اور شمال مشرقی خطہ (این ای آر)میں اپنی مجموعی بجٹ سپورٹ  (جی بی ایس) میں اپنا کم از کم 10فیصدحصہ خرچ کرنے کو کہا گیا ہے۔ مالی سال 2018-19 کے بعدسے 10فیصد جی بی ایس کے تحت بجٹ تخمینوں، نظرثانی شدہ تخمینوں اور حقیقی اخراجات کی تفصیلات ذیل میں جدول 1 میں دی گئی ہیں۔

 

10 فیصد مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس)کے تحت حقیقی اخراجات  (کروڑ روپئے میں)

سال

بجٹ تخمینہ

نظرثانی شدہ تخمینہ

حقیقی اخراجات

2018-19

47,994.88

47,087.95

46,054.80

2019-20

59,369.90

53,374.19

48,533.80

2020-21

60,112.11

51,270.90

48,563.80

2021-22

68,020.24

68,440.26

70,874.32*

Total

235,497.13

220,173.3

455,670.43

وسیلہ : مرکزی بجٹ کا اسٹیٹمنٹ 11 ،مختلف سال

نوٹ :حقیقی اخراجات کے فیگرس عبوری ہیں اور مالیات کی وزارت  خزانہ کی  جانچ سے مشروط ہیں ۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

شمال مشرقی خطے میں مرکزی حکومت کی متعلقہ وزارتیں اورمحکموں کی جانب سے کنکٹویٹی پروجیکٹوں سمیت  بہت سے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں ان پروجیکٹوں کا تعلق شمال مشرقی خطے میں  ایئرکنکٹویٹی ، ر یل کنکٹویٹی، سڑک کنکٹویٹی ، واٹر وے کنکٹویٹی،بجلی پاور کنکٹویٹی اور ٹیلی کام کنکٹویٹی میں بہتری لانے سے متعلق ہے ۔  ا ن  میں منجملہ شامل ہیں ۔

فضائی رابطہ:975.58 کروڑ روپئے کی منظورشدہ لاگت اور 979.07 کروڑ روپئے کی تکمیل لاگت کے ساتھ  2016-17 سے 2021-22 تک کل 28 منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ 2,212.30 کروڑ کی منظورشدہ رقم کے ساتھ  15 منصوبوں پر کام جاری ہے ۔

ریل رابطہ: 01.04.2022 تک، ریلوے کی وزارت نے شمال مشرقی خطے میں مکمل/جزوی طور پر 1,909 کلومیٹر لمبائی کے لیے 77,930 کروڑ روپے کی لاگت کے 19 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ، جن میں وہ پروجیکٹ بھی شامل ہیں جنہیں 2014  کے بعد منظوری دی گئی ، جو منصوبہ بندی/منظوری  / عمل آوری کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ان میں سے 409 کلومیٹر لمبے پروجیکٹ کو شروع کیا جا چکا ہے اور مارچ 2022 تک 30,312 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ ان میں(i)   61,520 کروڑ روپے کی لاگت کا 1,181 کلومیٹر کی لمبائی پر احاطہ کرتے ہوئے 14 نئی لائن پروجیکٹس شامل ہیں، جس کی لمبائی 361 کلومیٹر ہے جسے شروع کیا جاچکاہے  اور مارچ 2022 تک 27,458 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اور(ii)  16,410 کروڑ روپے کی لاگت سے 728 کلومیٹر کی لمبائی کا احاطہ کرنے والے 5 ڈبلنگ/ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹس، جن میں سے 48 کلومیٹر کی لمبائی پر کام شروع ہو چکا ہے اور مارچ، 2022 تک 2,854 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔

سڑک رابطہ:شمال مشرقی خطے میں کل 4016.48 کلومیٹرلمبائی کے لئے 58,385 کروڑ روپے لاگت کےپروجیکٹ ہیں جن پر کام جاری ہے ۔ یہ پروجیکٹ گزشتہ 5 برسوں کے دوران شروع کیے گئے تھے۔ شمال مشرقی خطے میں مکمل شدہ پروجیکٹ 3099.50 کلومیٹر کی لمبائی کا احاطہ کرتے ہیں اور ان پر  15,570.44 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے  ۔توقع ہے کہ یہ جاری پروجیکٹ مئی 2024 تک مکمل ہوجائیں گے۔ شمال مشرقی خطے میں جاری کیپٹل سڑک رابطے سے متعلق بڑے منصوبوں میں ناگالینڈ میں دیما پور-کوہیما روڈ (62.9 کلومیٹر) کی 4 لیننگ شامل ہیں۔ اروناچل پردیش میں ہولونگی (167 کلومیٹر) تک ناگون بائی پاس کی 4 لیننگ؛ سکم میں باگراکوٹ سے پاکیونگ (این ایچ۔717 اے) (152 کلومیٹر) تک متبادل دو لین ہائی وے؛ میزورم میں ایزول کی 2 لیننگ – توئی پانگ قومی شاہراہ -54 (351 کلومیٹر)؛ اور قومی شاہراہ -39 (20 کلومیٹر) کے امپھال-مورہ سیکشن کی 4 لیننگ اور منی پور میں 75.4 کلومیٹر کی 2 لیننگ۔

آبی شاہراہ  کا رابطہ: دھوبری  (بنگلہ دیش کی سرحد)  سعدیہ تک سے دریائے برہم پتر (891 کلومیٹر) کو 1988 میں قومی آبی شاہراہ-2(این ڈبلیو-2)  قرار دیا گیا تھا۔ آبی گزرگاہ کو مطلوبہ گہرائی اور چوڑائی کے فیئر وے کے ساتھ تیار کیا جا رہا ہے، دن رات نیویگیشن ایڈز اور ٹرمینلز سہولیات کی تخلیق اور منصوبہ بندی  5 سالوں (2020-2025) کے دوران پر 461 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔  دریائے بارک کو سال 2016 میں قومی آبی گزرگاہ -16(این ڈبلیو۔16) کے طور پر قرار دیا گیا تھا۔ یہ ہندبنگلہ دیش پروٹوکول (آئی بی پی) راستے کے ذرایعہ ہلدیہ اورکولکاتہ بندرگاہوں کے ساتھ  آسام کی کاچھر وادی میں سلچر، کریم گنج اور بدر پور  جوڑتی ہے۔ 5 برسوں (2020-2025) کے دوران بنائی گئی اور منصوبہ بندی کی گئی سہولیات پر 145 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

بجلی کنکٹیویٹی: بجلی کی وزارت نے شمال مشرقی ریاستوں میں 2014 سے بجلی پیدا کرنے (ہائیڈرو/تھرمل) کے پروجیکٹ بھی شروع کیے ہیں۔ مزید یہ کہ ان شمال مشرقی ریاستوں میں بجلی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک کو بھی مستحکم کیا گیا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں کل 740 میگاواٹ کے 03 ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (25 میگاواٹ سے زیادہ) شروع کیے گئے ہیں۔ ریاست آسام میں گیس پر مبنی بجلی پروجیکٹ۔ میسرز آسام پاور جنریشن کارپوریشن لمیٹڈ کے ذریعہ 69.755 میگاواٹ (7 x 9.965 میگاواٹ) صلاحیت کے لکھوا متبادل پاور پروجیکٹ کو 14.02.2018 کو شروع کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، حکومت ہند نے مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں تاکہ نارتھ ایسٹر/سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ڈسٹری بیوشن انفراسٹرکچر کی میٹرنگ اور آئی ٹی  کوقابل ا ستعمال بنانے سمیت ریاستوں کوبھی اہل بنایا جاسکے ۔ شمال مشرقی خطے میں  ٹرانسمیشن کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، بین ریاستی ٹرانس مشن پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں  جن میں نئی ​​ٹرانسمیشن لائنیں، موجودہ سب سٹیشنوں کی توسیع/ جدید کاری، تبدیلی کی صلاحیت میں اضافہ، ٹرانسمیشن لائنوں کی ری کنڈکٹرنگ وغیرہ شامل ہیں۔اس کے علاوہ پاورگرڈ کارپوریشن انڈیا لمیٹڈ 2 بڑی انٹرا اسٹیٹ پاورٹرانس میشن اور ڈسٹری بیوٹر اسکیموں پر عمل درآمد کررہاہے  ان میں  (i) چھ ریاستوں (آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، تریپورہ اور ناگالینڈ) کے لیے نارتھ ایسٹرن ریجن پاور سسٹم امپروومنٹ پروجیکٹ (این ای آر پی ایس آئی پی) شامل ہیں تاکہ 6700 کرور روپئے کی تخمینہ لاگت سے منظور کئے  ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم (33کلوواٹ اوراس سے زیادہ )کو مضبوط  کیا جاسکے ۔ ا ور 9129.32 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت سے منظور کئے گئے  ا روناچل پردیش او ر سکم میں ترسیل اور تقسیم کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے جامع ا سکیم ۔

ٹیلی کام کنیکٹیویٹی: محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن نے خطے ٹیلی کام کنیکٹیویٹی کو مضبوط بنانے کے لیے میں شمال مشرقی ریاستوں میں کئی منصوبے بھی شروع کیے ہیں، جن میں منجملہ شامل ہیں (i) آسام، منی پور، میزورم، ناگالینڈ، تریپورہ، سکم ۔ اور اروناچل پردیش(صرف قومی شاہراہیں ) کے احاطہ نہ کئے گئے گاؤں میں موبائل خدمات  اور قومی شاہراہ کے ساتھ ہموار کوریج؛ (ii) میگھالیہ میں موبائل کنکٹویٹی  اور قومی شاہراہوں پر 4 جی موبائل کنکٹیویٹی؛ (iii) اروناچل پردیش اور آسام کے 2 اضلاع میں موبائل کنیکٹیویٹی؛ (iv) شمال مشرقی علاقے میں گاؤں کی پنچایتوں کے لیے بھارت نیٹ اور وائی فائی کنیکٹیویٹی؛ اور (v)  کاکس بازار کے راستے بی ایس سی سی ایل ، بنگلہ دیش سے اگرتلہ تک انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے واسطے 10 جی بی پی ایس بین الاقوامی بینڈوتھ کی خدمات حاصل کرنا۔ شمال مشرقی ریاستوں کے1,246 گاؤوںپر محیط 1,358 ٹاور لگائے گئے ہیں اوروہ  خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) مختلف اسکیموں/پیکیجوں کو نافذ کر رہی ہے۔ جن میں ، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لیے نارتھ ایسٹ خصوصی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیم (این ای ایس آئی ڈی ایس) ، وسائل کے نان لیپس ایبل سینٹرل پول (این ایل سی پی آر) اسکیم، آسام کے خصوصی پیکجز [بوڈولینڈ ٹیریٹوریل کونسل(بی ٹی سی ) ، دیما ہاساو خود مختار علاقائی کونسل(ڈی ایچ اے ٹی سی ) اور کربی انگلونگ خود مختار علاقائی کونسل (کے اے اے ٹی سی) ، ہل ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام (ایچ اے ڈی پی ) ، سماجی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا فنڈ (این ای سی، ایس آئی ڈی ایف )، (نارتھ ایسٹرن کونسل) اور نارتھ ایسٹ روڈ سیکٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (این ای آر ایس ڈ ی ایس) شامل ہیں  ۔ ان ترقیاتی اسکیموں/پیکیجوں کے تحت، مالی سال 15-2014 سے22-2021کے دوران 15,867.01 کروڑ روپے کے 1,350 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے،جن میں کنیکٹیوٹی پروجیکٹس بھی شامل ہیں۔ ذیل میں منظور شدہ علاقوں کے منصوبوں کی سال کے اعتبار سے تفصیلات:-

 

 

(کروڑ روپئے میں)

نمبرشمار

مالی سال

ایم ڈی او این ای آر اوراین ای سی کی اسکیموں کے تحت منظور کئےگئے پروجیکٹس

 

 

تعداد

لاگت

1

2014-15

71

1,500.40

2

2015-16

126

1,564.53

3

2016-17

152

1,925.45

4

2017-18

274

3,114.46

5

2018-19

70

1,340.33

6

2019-20

174

1,983.91

7

2020-21

206

1,685.31

8

2021-22

277

2,752.62

 

میزان

1,350

15,867.01

 

مالی سال 15-2014 سے 22-2021 کے دوران ایم ڈی او ا ین ای آر اوراین ای سی کی اسکیموں کے تحت منظورکئے گئے پروجیکٹوں کی ریاست کے اعتبار سے  صورتحال حسب ذیل ہے:

(Rs. in crore)

نمبرشمار

ریاست کانام

منظورکئےگئے پروجیکٹس

مکمل کئے گئے پروجیکٹس

پروجیکٹوں پر جاری کام

 

 

تعداد

لاگت

تعداد

لاگت

تعداد

لاگت

 

1

اروناچل پردیش

 

174

 

1,895.56

 

49

 

318.04

 

125

 

1,577.52

2

آسام

197

2,830.41

29

287.63

168

2,542.78

3

منی پور

235

2,294.07

63

795.34

172

1,498.73

4

میگھالیہ

111

1,512.77

24

130.84

87

1,381.93

5

میزورم

152

1,314.22

53

372.82

99

941.40

6

ناگالینڈ

187

1,965.69

45

241.4

142

1,724.29

7

سکم

67

808.51

17

182.82

50

625.69

8

تریپورہ

76

1,010.31

9

142.04

67

868.27

9

دیگرایجنسی *

151

2,235.47

56

742.06

95

1,493.41

 

میزان

1,350

15,867.01

345

3,212.99

1005

12654.02

 

تمام شمال مشرقی ریاستوں کے لئے این ای سی کی اسکیموں کے تحت مختلف سیکٹروں کے لئے مختلف  ایجنسیوں کے واسطے منظور کئے گئے پروجیکٹس:

(c)وزارت کی طرف سے اس طرح کی کوئی معلومات برقرار نہیں رکھی گئی ہے ۔

(d)قبائلی طبقوں سے تعلق رکھنے والی شمال مشرقی ریاستو ں میں آبادی کا ایک بڑا تناسب ۔ اپنی اسکیموں کے تحت شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت ایم ڈی اواین ای آر نے شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے لئے 15867.07 کروڑ روپئے کی مالیت کے 1350 پروجیکٹوں کومنظوری دی ہے اسکے علاوہ ایم ڈی او این ای آر شمال مشرقی کونسل اوراپنی سینٹر پبلک سیکٹر کی صنعتوں کے ذریعہ شمال مشرقی خطے کی خوراک اورہینڈ کرافٹ سمیت آرٹ اینڈ کلچر کے فروغ کے لئے مسلسل جد وجہد اورکوشش کرتی ہے۔شمال مشرقی ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈ لوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ایچ ایچ ڈی سی )، جو ایم ڈی او این ای آر کے تحت ایک سی پی ایس یو  ہے ، شمال مشرقی 8 ریاستوں سے دستکاری اوربنکروں سے ہینڈ ی کرافٹ اورہینڈلوم کی خریداری کرتی ہے اور انہیں شیلانگ، گواہاٹی، کولکاتہ، نئی دہلی، کیوڑیا (گجرات کے اسٹیچو آف یونٹی ) کے نزدیک  واقع  پورباشری امپوریا کے اپنے چین کے ذریعہ اسے خوردہ میں فروخت کرتی ہے  اور چنئی  میں اپنی سیل پروموشن آفس میں بھی اسے خوردہ میں فروخت کرتی ہے ۔  شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت محتلف پروگراموں اورنمائش میں شرکت کے ذریعہ شمال مشرقی خطے کے آرٹ ا ینڈ کلچر کو فروغ دیتی ہے ۔ شمال مشرقی خطے کے ایگری کلچرل مارکیٹنگ کارپوریشن لمیٹڈ  نے بھی  نئی دہلی کے دلی ہاٹ آئی  این ا ے میں ویو فیسٹول سمیت بہت سے پروگراموں کااہتمام کیا ہے تاکہ شمال مشرقی خطے کی ثقافت کے بارےمیں لوگوں کو بیدار کیا جاسکے ۔این ای سی کے تحت نارچھ ایسٹ کین اینڈ بمبو ڈیولپمنٹ کونسل ( ا ین ای سی بی ڈی سی) نے جموں میں ایک ورکشاپ اورنمائش کااہتمام کیا تاکہ شمال مشرقی خطے کی بانس ٹکنالوجی اور بانس سے بنےدستکاری کی مہارت کو فروغ دیا جاسکے ۔

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے تحت ایک پی ایس یو شمال مشرقی ریجنل ایگری کلچرل مارکیٹنگ کارپوریشن لمیٹڈمختلف تقریبات اورنمائش میں شرکت کے ذریعہ شمال مشرقی خطے کے آرٹ اور ثقافت کو فروغ دیتی ہے ۔

قبائلی امور کی وزارت بھی شمال مشرقی ریاستوں میں ملک کے درج فہرست قبائلی غلبےوالے علاقوں میں تعلیم ، صحت ، معاشی  طورپر با اختیار بنانے، روزی روٹی وغیر ہ سے متعلق حسب ذیل اسکیمیں نافظ کررہی ہے ۔

  1. ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس )
  2. ہندوستان کے آئین کی دفعہ 275(1) کے تحت  امداد
  3. پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا (پی ایم اے اے جی وائی )
  4. درج فہرست قبائل طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لیے نیشنل فیلوشپ اور اسکالرشپ
  5. بیرون ملک تعلیم کے لیے درج فہرست طلباء کو نیشنل اوورسیز اسکالرشپ(این او ایس )
  6. درج فہرست قبائل کی بہبود کے لیے کام کرنے والی رضاکارانہ تنظیموں کو امداد
  7. درج فہرست قبائل کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈ (وی سی ایف )
  8. پردھان منتری جن جاتیہ وکاس مشن (پی ایم  جے وی ایم )
  9. میٹرک سے پہلے کی اسکالرشپ
  10. میٹرک  کے بعد کی اسکالرشپ
  11. قبائلی تحقیقی انسٹی ٹیوٹ(ٹی آر آئی ) کے لئے امداد
  12. خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں کی ترقی (پی وی ٹی جیز)

 

 

*************

 

 

 

ش ح ۔ ح ا۔ ف ر

 

U. No.10231

 



(Release ID: 1859154) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Manipuri