ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

ٹاٹا میموریل کے مطالعہ نےچھاتی کے کینسر کے علاج کی شرح اور بقا کی شرح کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے سادہ، کم لاگت والے اقدام کا مشورہ دیاہے

Posted On: 12 SEP 2022 5:36PM by PIB Delhi

ڈاکٹر راجندر بدوے، ڈائریکٹر، ٹاٹا میموریل سینٹر، ممبئی نے آج چھاتی کے کینسر پر ایک تاریخی کثیر مرکز ہندوستانی مطالعہ کے نتائج پیش کیے۔ اس تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سادہ، کم لاگت اقدام  نمایاں طور پر اور کافی حد تک چھاتی کے کینسر کے مریضوں کے علاج کی شرح اور بقا میں اضافہ کرتا ہے، جس کا فائدہ سرجری کے بعد کئی سالوں تک جاری رہتا ہے۔ انجکشن کے لیے کسی اضافی مہارت کی ضرورت نہیں ہے، یہ سستا ہےاور اس کے نتیجے میں عالمی سطح پر سالانہ 100,000 جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ یہ فوائد کافی ہیں اور ایک مداخلت کے ساتھ حاصل کیے گئے جس کی قیمت فی مریض 100 روپے سے کم تھی۔ موازنہ کے لیے، چھاتی کے کینسر کے ابتدائی مریضوں میں بہت زیادہ مہنگی، ٹارگٹڈ دوائیوں کے ذریعے بہت کم شدت کے فوائد حاصل کیے گئے ہیں جن کی قیمت فی مریض دس لاکھ سے زیادہ ہے۔ اس لیے کلینیکل ٹرائل چھاتی کے کینسر کے علاج میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ چھاتی کے کینسر کی سرجری سے گزرنے والی خواتین کے ٹرائل میں سرجری سے ٹھیک پہلے ٹیومر کے ارد گرد، آپریٹنگ ٹیبل پر عام طور پر استعمال ہونے والی دوا کا انجکشن شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto11E4ZD.JPEG

ڈاکٹر بدوے نے ان نتائج کو پیرس میں جاری یوروپی سوسائٹی آف میڈیکل آنکولوجی (ای ایس ایم او) کانگریس میں پیش کیا، جو یورپ میں ہر سال منعقد ہونے والی دنیا کی سب سے باوقار کینسر کانفرنسوں میں سے ایک ہے۔ ٹرائل کے نتائج کا اعلان کرنے کے لیے آج ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس کے ساتھ ساتھ پرزنٹیشن کی لائیوا سٹریمنگ بھی ہوئی، اس کے بعد ڈاکٹر سدیپ گپتا، پروفیسر آف میڈیکل آنکولوجی، ٹاٹا میموریل سینٹر؍اسپتال اور ہومی بھابھا نیشنل انسٹی ٹیوٹ اور ڈائریکٹراے سی ٹی آر ای سی نے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto2F0EO.JPEG

اپنی پرزنٹیشن کے فوراً بعد پیرس سے جوائن کرتے ہوئے ڈاکٹر بدوے نے تبصرہ کیا ‘‘یہ عالمی سطح پر اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے، جس نے سرجری سے پہلے ایک ہی اقدام سے کافی فائدہ دکھایا ہے۔ سائنس دانوں کے لیے، یہ کینسر کے ماحول کو اس طرح تبدیل کرنے کے لیے پیری آپریٹو مداخلت کی کھڑکی کھولتا ہے تاکہ سرجری کے عمل(مشاہدہ) کے لیے اس کے نقصان دہ ردعمل کو روکا جا سکے۔ ہندوستانی اور عالمی آبادی کے فائدے کے لیے ٹاٹا میموریل سنٹر اور محکمہ جوہری توانائی کا مشن اور یہ مطالعہ، جو محکمہ جوہری توانائی کے تعاون سے ہے، آتم  نربھر بھارت کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto34UWE.JPEG

ڈاکٹر سدیپ گپتا ٹی ایم سی میں میڈیکل آنکولوجی کے پروفیسر اور ڈائریکٹر اے سی ٹی آر ای سی ، اورمطالعہ کے شریک تفتیش کاروں میں سے ایک نے کہا ‘‘یہ مطالعہ چھاتی کے کینسر میں ایک سستا اور فوری طور پر قابل عمل علاج فراہم کرتا ہے جس کی پریکٹس ہر سرجن کر سکتا ہے جو اس بیماری کا علاج کرتا ہے۔ ایک بڑے بے ترتیب ٹرائل کے نتائج، جو کہ نئے علاج کی قدر کا اندازہ کرنے کا سنہری معیاری طریقہ ہے، اس تکنیک کے استعمال کی حمایت کرنے کے لیے اعلیٰ ترین سطح کا ثبوت فراہم کرتا ہے۔ یہ مطالعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستانی مراکز ایسے مطالعات کو ڈیزائن اور منعقد کر سکتے ہیں جس کا عالمی اثر ہو۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto214ZDZ.JPEG

مطالعہ، 'ابتدائی چھاتی کے کینسر میں بقا پر سرجری سے پہلے مقامی اینستھیٹک کے پیری ٹیومر کی دراندازی کا اثر' ایک بے ترتیب کنٹرول ٹرائل ہے، جس کا تصور اور ڈیزائن ڈاکٹر بدوے نے کیا ہے، جو پرنسپل تفتیش کار ہیں۔ یہ مطالعہ 2011 اور 2022 کے درمیان 11 سال کے عرصے کے دوران ممبئی میں ٹاٹا میموریل سینٹر سمیت ہندوستان کے 11 کینسر مراکز میں تفتیش کاروں کے ذریعہ کیا گیا۔

اس تحقیق میں ابتدائی چھاتی کے کینسر میں مبتلا 1,600 خواتین کو شامل کیا گیا جن کا علاج سرجری کے ذریعے کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ ان میں سے نصف مریضوں کو، جو کنٹرول گروپ بناتے ہیں، نے معیاری سرجری حاصل کی جس کے بعد معیاری پوسٹ آپریٹو علاج بشمول کیموتھریپی، ہارمون تھریپی اور ہدایات کے مطابق ریڈیو تھریپی۔ دوسرے نصف کو، جو مداخلت گروپ کی تشکیل کرتا ہے، سرجری سے عین پہلے، ٹیومر کے چاروں طرف عام طور پر استعمال ہونے والے مقامی اینستھیزیا ایجنٹ، 0.5فیصد لیڈوکین کا ایک انجکشن ملا۔ اس کے بعد ان کی معیاری سرجری ہوئی جس کے بعد وہی علاج کیا گیا جیسا کہ کنٹرول گروپ میں کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر بدوے کی پچھلی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ ابتدائی کینسر کے جراحی کے ذریعہ نکالنے سے پہلے، اس کے دوران اور اس کے فوراً بعد موقع کی ایک کھڑکی موجود ہے جب کینسر مخالف مداخلتیں بعد میں عمر بھر میں پھیلے ہوئے اسٹیج 4 میٹاسٹیٹک کینسر کی نشوونما کے خطرے کو کم کرسکتی ہیں۔ لیگنوکین، جو کہ عام طور پر استعمال ہونے والی، سستی، مقامی اینستھیزیا کی دوا ہے، کو کینسر کے خلیوں کی تقسیم، نقل و حرکت اور دیگر اینٹی کینسر خصوصیات پر روکنے والے اثرات کی وجہ سے ایسی ہی ایک مناسب مداخلت سمجھا جاتا تھا۔ یہاں پیری ٹیومر انجکشن کی تکنیک کی خاکہ نما نمائندگی کی گئی ہے جو سادہ ہے اور اس میں کسی اضافی مہارت کی ضرورت نہیں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto5.JPEGL3DZ.png

علاج کی تکمیل کے بعد کنٹرول گروپ اور مقامی اینستھیزیا گروپ کے درمیان علاج اور بقا کی شرحوں کا موازنہ کرنے کے لیے مریضوں کی کئی سالوں تک باقاعدگی سے پیروی کی گئی۔ جب دونوں گروپوں میں کافی فالو اپ ہو چکا تھا تو ستمبر 2021 کی کٹ آف تاریخ پر ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ جیسا کہ توقع کی گئی تھی، جن مریضوں نے اسے حاصل کیا ان میں لگنوکین کی کوئی زہریلا پن نہیں تھا۔ 6 سالہ بیماری سے پاک بقا (علاج کی شرح) کنٹرول گروپ میں 81.7 فیصد اور مقامی اینستھیزیا گروپ میں 86.1 فیصد تھی جو کہ مقامی اینستھیزیا انجکشن سے کینسر کے دوبارہ لگنے یا موت کے خطرے میں 26 فیصد نسبتاً کمی تھی، جو کہ اہم اعدادوشمار کے مطابق تھی۔ اسی طرح 6 سالہ مجموعی طور پر بقا 86.2فیصد بمقابلہ 89.9فیصد تھی دونوں گروپوں میں مقامی بے ہوشی کے انجکشن سے موت کے خطرے میں 29فیصد کمی کے لیے جو کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے بھی اہم تھا۔ ذیل میں وقت کے ساتھ ساتھ دو مطالعاتی گروپوں میں بیماری سے پاک بقا اور مجموعی طور پر بقا کودکھایا گیا ہے ۔

 

 

 

بیماری سے پاک بقا

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto6.JPEG.pngAZAR.jpg

 

 

 

مجموعی بقا

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Auto7.JPEGQ8Y0.jpg

 

مطالعاتی ٹیم:

نمبر

ادارے کا نام

تحقیق کار

  1.  

ٹاٹا میموریل سینٹر، ممبئی

ڈاکٹر راجند بدوے

ڈاکٹر سدیپ گپتا

ڈاکٹر وانی پرمار

ڈاکٹر نیتا نائر

ڈاکٹر شلاکا جوشی

محترمہ روہنی حوالدار

محترمہ شبینہ صدیقی

جناب ویبھو وان مالی

محترمہ اشونی دیودے

محترمہ ورشا گائیکوارڈ

  1.  

کولہا پور کینسر سینٹر، کولہا پور، ہندوستان

ڈاکٹر سورج پوار

  1.  

میکس سپراسپیشلٹی ہوسپیٹل، پٹپڑ گنج، نئی دہلی، ہندوستان

ڈاکٹر گیتا کدایا پرتھ

  1.  

بی۔ بوروہا کینسر انسٹی ٹیوٹ، گواہاٹی، ہندوستان

ڈاکٹر وبھوتی بھوشن بورٹھاکر

  1.  

بساواتاراکم انڈو-امریکن کینسر ہوسپیٹل اینڈ ریسرچ سینٹر، حیدر آباد، ہندوستان

ڈاکٹر سبرامنیشور راؤ تھمی نیدی

  1.  

گجرات کینسر اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، احمد آباد، ہندوستان

ڈاکٹر ششانک پانڈیا

  1.  

مالا بار کینسر سینٹر (ایم سی سی)، کوڈی یری، تھلاسیری، کنور، ہندوستان

ڈاکٹر سیتھیسن۔بی

  1.  

سدھی ونایک گنپتی کینسر ہوسپیٹل، میراج، ہندوستان

ڈاکٹر پی وی چتیل

  1.  

اسٹرلنگ ملٹی- اسپیشلٹی ہوسپیٹل، پنے، ہندوستان

ڈاکٹر راکیش نیو

  1.  

نارتھ ایسٹرن اندرا گاندھی ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز (این ای آئی جی آر آئی ایچ ایم ایس)، شیلانگ، ہندوستان

ڈاکٹر کالب حارث

  1.  

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، نئی دہلی

ڈاکٹر انوراگ سریواستو

 

مزید تفصیلات کے لئے رابطہ کریں:

ڈاکٹر سدیپ گپتا، ٹاٹا میموریل سینٹر:9821298642

 

**********

 

)ش ح ۔  ا ک۔ ع ر)

U-10228


(Release ID: 1859125) Visitor Counter : 434


Read this release in: English , Hindi , Marathi