عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آئی اے ایس اور دیگر آل انڈیا سروس افسران کے ساتھ ساتھ سینٹرل سروسز کے افسران کو جموں و کشمیر میں تعینات کرنے کےلئے حوصلہ افزائی کےلئےڈی او پی ٹی ڈیپوٹیشن کے اصولوں میں نرمی کی گئی ہے
ڈی او پی ٹی کے ذریعہ ڈیپوٹیشن کے اصولوں میں راحت دینے کےبعد ایک اہم وقت میں افسروں کی کمی کو پورا کرنے کےلئے مختلف کیڈر اور مختلف خدمات سے تعلق رکھنے والے 22افسروں کو جموں و کشمیر میں مختلف سطحوں پر تعینات کیا گیا ہے
وزیر موصوف نے بتایا کہ جے کے اے ایس کے 16 افسران کو آئی اے ایس میں شامل کیا گیا ہے اور اس طرح کی مزید 8 اسامیوں کو جلد ہی بھرا جائے گا جس سے جے کے اے ایس افسران کو 12 سال کے طویل وقفے کے بعد باوقار آئی اے ایس سروس کا حصہ بننے کا موقع ملے گا
عملہ کی وزارت میں ڈی اے آر پی جی نے جموں و کشمیر کی حکومت کو آن لائن کام کرنے میں مدد کی تھی، جس کے نتیجے میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے خزانے کو دربار منتقلی کے دوران ریکارڈ وغیرہ کی نقل و حمل میں ہونے والے 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوگی
प्रविष्टि तिथि:
09 SEP 2022 12:22PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز؛ پی ایم او، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج مطلع کیا کہ آئی اے ایس اور دیگر آل انڈیا سروس افسران کے ساتھ ساتھ سینٹرل سروسز کے افسران کی جموں و کشمیر میں تعیناتی کے لیے حوصلہ افزائی کے لیے ڈپارٹمنٹ آف پرسونل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی )کے ڈیپوٹیشن قوانین میں نرمی کی گئی ہے۔
نئے بنائے گئے مرکز کے زیر انتطام والے علاقے میں اہم وقت میں افسران کی کمی کو دور کرنے کے لیے کیے گئے کئی اقدامات کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس نرمی کی وجہ سے مختلف خدمات اور مختلف کیڈر سے تعلق رکھنے والے 22 افسران کو جموں و کشمیر میں مختلف سطحوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
B6J4.jpg)
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ڈی او پی ٹی نے جموں و کشمیر کے انتظامی خدمات کے افسروں کو آئی اے ایس میں شامل کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے اور جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ، وزارت داخلہ اور یو پی ایس سی کے ساتھ تال میل قائم کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں حال ہی میں جے کے اے ایس کے 16 افسران کو آئی اے ایس میں شامل کیا گیا ہے اور اس طرح کی مزید 8 آسامیاں جلد ہی پُر کی جائیں گی جس سے جے کے اے ایس افسران کو 12 سال کے طویل وقفے کے بعد باوقار آئی اے ایس سروس کا حصہ بننے کا موقع ملے گا۔
وزیر نے یہ بھی کہا کہ مختلف سنیارٹی کے جے کے اے ایس افسران کی مڈ کیرئیر ٹریننگ ایل بی ایس این اے اے کے تعاون سے کی گئی تھی اور اس نے جے کے اے ایس افسران اور 200 سے زیادہ دفاتر کو ایک نئی سطح کی نمائش فراہم کی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزارت برائے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے کچھ اقدامات جیسے وادی کشمیر میں منسلک اور ماتحت دفاتر یا پی ایس یو میں مرکزی حکومت کے کنٹرول میں آنے والے مرکزی حکومت کے ملازمین کو خصوصی مراعات/ مراعات کی فہرست بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خصوصی مراعات میں 3 سال کی مدت کے لیے توسیع دی گئی ہے۔ یکم اگست 2021 اور مراعات میں اضافی ہاؤس رینٹ الاؤنس، کمپوزٹ ٹرانسفر گرانٹ، فی ڈیم الاؤنس، عارضی ڈیوٹی کی مدت کے لیے مراعات، متعلقہ دفعات میں نرمی کرتے ہوئے تصفیہ کی جگہ پر پنشن لینے کی سہولت شامل ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی حکومت میں خدمات انجام دینے والے افسران کے لیے دستیاب عمومی پول رہائش کو برقرار رکھنے کی سہولت کو شمال مشرقی ریاستوں کی طرز پر جموں و کشمیر میں تعینات افسران کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہوم ایل ٹی سی کے پیش نظر، جموں و کشمیر اور لداخ کا دورہ کرنے کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے جس کے لیے ڈی او پی اینڈ ٹی نے رہنما خطوط مطلع کیے ہیں اور اس سے جموں و کشمیر اور لداخ کی سیاحت میں اضافہ ہوگا اور مرکزی حکومت کے تمام ملازمین کو بھی جموں و کشمیر اور لداخ گھومنے کا موقع ملے گا۔
مندرجہ بالا اقدامات کے علاوہ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جموں و کشمیر میں گڈ گورننس پر تین قومی کانفرنسیں منعقد ہوئیں جن میں جموں و کشمیر کے سینکڑوں ملازمین شامل تھے۔ انہوں نے کہا، جموں و کشمیر اور پورے ملک سے بہترین طریقوں کی نمائش کی گئی اور تقریباً جموں و کشمیر کے 800 سرکاری افسران کو عوامی شکایات کے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے تربیت دی گئی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ وزارت عملہ میں محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات(ڈی اے آر پی جی ) نے جموں و کشمیر حکومت کو آن لائن کام کرنے میں مدد کی ہے، جس کے نتیجے میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے خزانے کو دربار کی نقل و حرکت کے دوران ریکارڈ وغیرہ ٹرانسپورٹ میں خرچ ہونے والے 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوگی۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ اضلاع کے درمیان صحت مند مسابقت پیدا کرنے کے لیے جموں و کشمیر سے ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس شروع کیا گیا تھا تاکہ شہری خدمات کی سیر حاصل کرنے اور اضلاع میں ترقیاتی سرگرمیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ مزید برآں، جموں و کشمیر میں گڈ گورننس سے متعلق 4 پالیسی پیپرز اسپانسر کیے گئے جو جموں و کشمیر کے چیلنجنگ منظر نامے میں ترقی کے لیے نئے ماڈلز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
وزیر نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت جموں و کشمیر کو اعلیٰ ترجیح دیتی ہے اور جہاں تک مرکز کا تعلق ہے، آئندہ حمایت کی کوئی کمی نہیں ہے۔
******
ش ح۔ ا م۔
U NO-10081
(रिलीज़ आईडी: 1858028)
आगंतुक पटल : 201