جل شکتی وزارت
آبی ذخائر کا تحفظ
Posted On:
01 AUG 2022 6:40PM by PIB Delhi
وزارت جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت جل شکتی نے آبی ذخائر کا پہلا سینسس چھٹے مائنر آبپاشی سینسس کے ساتھ ہم آہنگی میں شروع کیا ہے۔موجودہ دستیاب ڈاٹا کے مطابق آبی ذخائر کی ریاست وار تعداد کے عارضی اعدادوشمار ضمیمہ اے میں دئے گئے ہیں۔
پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) – ہرکھیت کو پانی (ایچ کے کے پی ) کے تحت آبی ذخائر کی مرمت ، تزئین اور بحالی ( ڈبلیو بیز کے آر آر آر ) کے لئے رہنما خطوط جنوری 2022 میں جاری کئے گئے ہیں۔اس اسکیم کے تحت وزارت ،ریاستوں کو شناخت شدہ اسکیموں کے لئے مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت یہ رہنما خطوط اسکیم کی بنیادی خصوصیات ،فنڈنگ کے طریقے اور فنڈنگ کے لئے اہلیت کے زمرہ ، منصوبوں کی منصوبہ سازی اور نفاذ ،تجاویز کے جمع کرنے کی کارروائی اور فنڈس کے اجراء اور نگرانی اور جائزے کے انتظامات کے بارے میں تفصیلات مہیا کراتے ہیں۔ یہ رہنما خطوط اس یوآر ایل کے تحت دستیاب ہیں: http://jalshakti-dowr.gov.in/policies-guideline/guidelines.
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے ‘‘ آبی ذخائر کی بحالی کے لئے اشارہ کرنے والے رہنما خطوط ’’ جنہوں نے آبی ذخائر کی صلاحیت کو بڑھانے اور ان میں پانی کے معیار کی بہتری سے متعلق عمومی سفارشات پیش کی ہیں، جاری کئے ہیں۔ یہ رہنما خطوط اس یو آر ایل پر دستیاب ہیں:
https://cpcb.nic.in/wqm/Ind-Guidelines-RestWaterBodies.pdf
متذکرہ بالا ڈبلیو بیز کے آر آر آر کی اسکیم کے تحت رہنما خطوط جاری کرنے اور مالی امداد مہیا کرانے کے علاوہ ملک میں آبی ذخائر کے تحفظ اور بحالی کے لئے حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے کچھ اہم اقدامات مندرجہ ذیل ہیں:
1-ہاؤسنگ اورشہری امور کی وزارت کے تحت اٹل مشن برائے بحالی اورشہری تبدیلی ( اے ایم آر یوٹی ) اسکیم کے پانی کی سپلائی کے شعبے کے تحت آبی ذخائر کی بحالی بھی ایک جزو ہے ۔ اے ایم آر یو ٹی 2.0 اکتوبر 2021 میں شروع کیا گیا تھا۔
2- حکومت کی طرف سے 2019 میں جل شکتی ابھیان شروع کیا گیا تھا۔ جس کے بعد 2021 میں ‘‘ جل شکتی ابھیان : کیچ دی رین ’’ (جے ایس اے : سی ٹی آر ) مہم کا آغازکیا گیا تھا۔جے ایس اے : سی ٹی آر مہم سال 2022 کے لئے ملک کے تمام (دیہی اور شہری )اضلاع میں مارچ 2022 میں شروع کی گئی ہے ۔اس مہم کا اصل موضوع ہے : ‘‘ پانی جمع کرو وہ جہاں بھی گرے اور جب بھی گرے۔’’ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ ان سالانہ مہمات کے تحت مرتکز اقدامات کئے گئے جن میں منجملہ دیگر باتوں کے روایتی اور دوسرے آبی ذخائر / ٹینکس کی تزئین کاری ، اعداد وشمار ، جیوٹیگنگ اورتمام آبی ذخائر کی فہرست بنانا ، ٹینکوں / تالابوں کے تجاوزات کو دور کرنا اور ٹینکوں کی ڈی –سلٹنگ شامل ہیں۔
3- امرت سروور کے بارے میں مشن ، جس کا مقصد آزادی کا امرت مہوتسو تقریبات کے حصے کے طورپر ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کی ترقی اور بحالی ہے، اپریل 2022 میں شروع کیا گیا ہے۔یہ مشن ریاستوں اور اضلاع کے توسط سے حکومت کی مختلف جاری اسکیموں پر دوبارہ توجہ مرکوز کرکے اور شہریوں اور غیر حکومتی وسائل کوشامل کرکے کام کرتا ہے ۔ یہ مشن 15 اگست 2023 تک مکمل ہونا ہے۔
4- مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم ( ایم این آر ای ڈی ایس ) کے پاس قدرتی وسائل کے انتظام سے متعلق عوامی کام کی گنجائش ہے ، جس میں پانی کا تحفظ اور پانی کو جمع کرنے کے لئے ڈھانچے شامل ہیں تاکہ زیر زمین پانی کوبڑھایا جاسکے ۔
آبی ذخائر کی منصوبہ سازی فنڈنگ اوردیکھ ریکھ کا نفاذ ،جس میں بحالی ، ازسرنو احیاء اور تحفظ شامل ہیں، متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ نمٹائے جاتے ہیں۔حکومت ہند ، موجودہ اسکیموں کے تحت تکنیکی حمایت اور کچھ حالات میں جزوی مالی امداد ریاستی حکومتوں کی آسانی کے لئے مہیا کراتی ہے۔
ضمیمہ اے آبی ذخائر کے پہلے سینسس (عارضی ) میں رپورٹ کردہ ریاست وار آبی ذخائر کی تعداد
نمبرشمار
|
ریاستیں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
کل رپورٹ شدہ آبی ذخائر کی تعداد
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
1
|
انڈمان نکوبارجزائر
|
3,528
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,90,777
|
3
|
اروناچل پردیش
|
993
|
4
|
آسام
|
1,72,492
|
5
|
بہار
|
45,793
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
188
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
34,000
|
8
|
گوا
|
1,463
|
9
|
گجرات
|
54,069
|
10
|
ہریانہ
|
14,898
|
11
|
ہماچل پردیش
|
88,017
|
12
|
جموں وکشمیر
|
9,765
|
13
|
جھارکھنڈ
|
1,07,598
|
14
|
کیرالہ
|
55,734
|
15
|
مہاراشٹر
|
97,062
|
16
|
منی پور
|
1,658
|
17
|
میگھالیہ
|
13,332
|
18
|
میزورم
|
2,185
|
19
|
ناگالینڈ
|
1,432
|
20
|
اوڈیشہ
|
1,81,837
|
21
|
پڈوچیری
|
1,171
|
22
|
پنجاب
|
16,012
|
23
|
راجستھان
|
16,939
|
24
|
سکم
|
134
|
25
|
تامل ناڈو
|
1,06,957
|
26
|
تلنگانہ
|
64,056
|
27
|
تری پورا
|
36,239
|
28
|
اتراکھنڈ
|
3,096
|
29
|
اترپردیش
|
2,45,088
|
30
|
مغربی بنگال
|
7,47,480
|
31
|
کرناٹک*
|
19,351
|
32
|
مدھیہ پردیش *
|
97,285
|
*ان ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں ڈاٹا انٹری اوردرستگی تکمیل کے قریب ہے
*************
ش ح۔ ا ک۔رم
U-10074
(Release ID: 1857987)
Visitor Counter : 130