وزارتِ تعلیم

کابینہ نے مرکز کے زیر سرپرستی ایک نئی اسکیم - پی ایم ایس ایچ آر آئی اسکولس (پی ایم اسکولس فار رائزنگ انڈیا) - کو منظوری دی


ملک بھر میں 14500 سے زیادہ اسکولوں کو پی ایم شری اسکولوں کے طور پر تیار کیا جائے گا تاکہ قومی تعلیمی پالیسی- 2020 کے تمام اجزاء کی نمائش کی جاسکے

پی ایم شری اسکولوں کو، اپ گریڈ شدہ بنیادی ڈھانچہ، اختراعی تعلیم اور ٹیکنالوجی کے ساتھ، مثالی اسکول بنایا جائے گا

پی ایم شری اسکول، 21 ویں صدی کی کلیدی مہارتوں سے آراستہ جامع اور بہترین افراد کی تخلیق اور پرورش کریں گے

پی ایم شری اسکول اپنے آس پاس کے دیگر اسکولوں کو سرپرستی اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے ہیں

پی ایم شری اسکولوں کی اسکیم کو نافذ کیا جائے گا جس کی سال23- 2022 سے 2026 تک پانچ سال کی مدت کے لیے کل پروجیکٹ لاگت، 27360 کروڑ روپے ہے

Posted On: 07 SEP 2022 3:56PM by PIB Delhi

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج مرکزی سرپرستی والی ایک نئی اسکیم - پی ایم ایس ایچ آر آئی اسکولس (پی ایم اسکولس فار رائزنگ انڈیا) کو منظوری دی۔ یہ ملک بھر میں 14500 سے زیادہ اسکولوں کو پی ایم شری اسکولوں کے طور پر ترقی دینے کی ایک نئی اسکیم ہوگی، جس کا انتظام مرکزی حکومت/ریاستی سرکار/مرکز کے زیر انتظام حکومت/مقامی اداروں کے زیر انتظام، موجودہ منتخب اسکولوں کو مضبوط بنا کر کیا جائے گا۔ پی ایم شری اسکول قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تمام اجزاء کی نمائش کریں گے، مثالی اسکولوں کے طور پر کام کریں گے اور اپنے آس پاس کے دیگر اسکولوں کو رہنمائی بھی پیش کریں گے۔ پی ایم شری اسکول طلباء کی علمی نشوونما کے لیے معیاری تعلیم فراہم کریں گے اور 21ویں صدی کی کلیدی مہارتوں سے آراستہ جامع اور بہترین افراد کی تخلیق اور پرورش کی کوشش کریں گے۔

پی ایم شری اسکولوں کی اسکیم (پی ایم اسکولس فار رائزنگ انڈیا) کو مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم کے طور پر لاگو کیا جانا ہے جس کی کی سال23- 2022 سے27- 2026 تک پانچ سال کی مدت کے لیے کل پروجیکٹ لاگت، 27360 کروڑروپے کی ہے، جس میں 18128 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ شامل ہے۔ روپے۔

اہم خصوصیات

· پی ایم شری، ایک ایسےمنصفانہ، جامع اور خوشگوار اسکول کے ماحول میں اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرے گا جو متنوع پس منظر، کثیر لسانی ضروریات اور بچوں کی مختلف تعلیمی صلاحیتوں کا خیال رکھتا ہے اور انہیں قومی تعلیمی پالیسی 2020کے وژن کے مطابق آموزش کے اپنے عمل میں فعال حصہ دار بناتا ہے۔

· پی ایم شری اسکولس، اپنے متعلقہ علاقوں میں دیگر اسکولوں کو رہنمائی فراہم کرکے قیادت فراہم کریں گے۔

· پی ایم شری اسکولوں کو گرین اسکول کے طور پر تیار کیا جائے گا، جس میں ماحول دوست پہلو جیسے سولر پینلز اور ایل ای ڈی لائٹس، قدرتی کھیتی کے ساتھ نیوٹریشن گارڈن، فضلہ کاانتظامیہ، پلاسٹک سے پاک، پانی کی بچت اور ذخیرہ، ماحولیات کے تحفظ سے متعلق روایات/عمل کا مطالعہ، پائیدار طرز زندگی کو اپنانے کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہیکاتھون اور بیداری پیدا کرنا ہے۔

· ان اسکولوں میں اپنائی گئی تدریس، زیادہ تجرباتی، جامع، مربوط، کھیل/کھلونے پر مبنی (خاص طور پر، بنیادی سالوں میں) انکوائری پر مبنی، دریافت پر مبنی، سیکھنے والے پر مبنی، بحث پر مبنی، لچکدار اور لطف اندوز ہوگی۔

· ہر جماعت میں ہر بچے کے آموزش کے نتائج پر توجہ دی جائے گی۔ تمام سطحوں پر تشخیص تصوراتی تفہیم اور حقیقی زندگی کے حالات میں علم کے اطلاق پراور قابلیت پر مبنی ہوگی۔

· دستیاب وسائل اور ہر ڈومین کے لیے دستیابی، مناسبت، موزونیت، اور استعمال کے لحاظ سے ان کی تاثیر کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کی کارکردگی کے کلیدی اشارے کیے جائیں گے اور خلا ءکو منظم اور منصوبہ بند طریقے سے پُر کیا جائے گا۔

· ملازمتوں میں اضافہ اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے، شعبہ جاتی مہارت کی کونسلیں اور مقامی صنعت کے ساتھ روابط کو تلاش کیا جائے گا۔

· ہرایک اسکول کا کوالٹی اسسمنٹ فریم ورک (ایس کیو اےایف) تیار کیا جا رہا ہے، جس میں نتائج کی پیمائش کے لیے کارکردگی کے کلیدی اشاریوں کی وضاحت کی گئی ہے۔ مطلوبہ معیارات کو یقینی بنانے کے لیے ان اسکولوں کے معیار کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔

پی ایم ایس آر آئی اسکولس (پی ایم اسکول فار رائزنگ انڈیا) کی اسکیم کی اہم مثالی مداخلتیں ہیں:

  1. معیار اور اختراع (سیکھنے میں اضافہ کا پروگرام، جامع پروگریس کارڈ، اختراعی تدریسات، بیگ لیس ڈے، مقامی کاریگروں کے ساتھ انٹرن شپ، صلاحیت کی تعمیر وغیرہ)
  2. آر ٹی ای قانون کے تحت مستفید ہونے والے حقدار۔ پی ایم شری اسکولوں میں سے 100فیصد سائنس اور ریاضی کی کٹس حاصل کریں گے۔
  3. سالانہ اسکول گرانٹس (کمپوزٹ اسکول گرانٹس، لائبریری گرانٹ، اسپورٹس گرانٹ)
  4. بال واٹیکا اور بنیادی خواندگی اور شماریات سمیت ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم۔
  5. مساوات اور شمولیت جس میں لڑکیوں اور سی ڈبلیو ایس این کے لیے محفوظ اور مناسب بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی شامل ہے۔
  6. طلباء کو پیش کردہ مضامین کے انتخاب میں لچک کی حوصلہ افزائی کرنا۔
  7. زبان کی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مددکرنے کے لیے، تکنیکی مداخلتوں کا استعمال کرتے ہوئے، ذریعہ تعلیم کے طور پر مادری زبان/مقامی زبانوں کی حوصلہ افزائی کرنا۔
  8. ڈیجیٹل تدریس کے استعمال کے لیے آئی سی ٹی، اسمارٹ کلاس رومز اور ڈیجیٹل لائبریریاں۔ پی ایم شری اسکولوں کا 100فیصد احاطہ آئی سی ٹی، اسمارٹ کلاس رومز اور ڈیجیٹل اقدامات کے تحت کیا جائے گا۔
  9. موجودہ بنیادہی ڈھانچہ کو مضبوط بنانا

10. پیشہ ورانہ مداخلتیں اور انٹرنشپ / انٹرپرینیورشپ کے مواقع کو، خاص طور پر مقامی صنعت کے ساتھ بڑھانا۔ ترقیاتی منصوبوں/قریبی صنعت کے ساتھ مہارتوں کی نقشہ سازی اور اس کے مطابق کورسز/نصاب تیار کرنا۔

11. ان اسکولوں کو تمام جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے، سیچوریشن اپروچ اپنایا جائے گا۔ تمام اسکولوں کو سائنس لیب، لائبریری، آئی سی ٹی کی سہولت اور ووکیشنل لیبز وغیرہ فراہم کی جائیں گی۔

12. گرین اسکول کے اقدامات

مزید یہ کہ اسکیم موجودہ اسکیموں/پنچایتی راج اداروں/شہری مقامی اداروں اور اسکول کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور سہولیات کی تخلیق کے لیے کمیونٹی کی شراکت کے ساتھ ہم آہنگی کا تصور کرتی ہے۔

نفاذ کی حکمت عملی

(اے) پی ایم شری اسکولوں کو موجودہ انتظامی ڈھانچے کے ذریعے لاگو کیا جائے گا جو سمگر شکشا، کے وی ایس اور این وی ایس کے لیے دستیاب ہے۔ دیگر خود مختار ادارے ضرورت کے مطابق مخصوص پروجیکٹ کی بنیاد پر شامل ہوں گے۔

(بی) ان اسکولوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے اور قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ میں درپیش چیلنجوں کو سمجھنے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی۔

انتخاب کا طریقہ کار:

پی ایم شری اسکولوں کا انتخاب چیلنج موڈ کے ذریعے کیا جائے گا جس میں اسکول، مثالی اسکول بننے کے لیے تعاون کے لیے مقابلہ کرتے ہیں۔ اسکولوں کو آن لائن پورٹل پر خود درخواست دینے کی ضرورت ہوگی۔ پورٹل سال میں چار بار، ہر سہ ماہی میں ایک بار، اسکیم کے پہلے دو سالوں کے لیے کھولا جائے گا۔

اسکیم کے تحت ،ابتدائی اسکول (کلاس 1-5/1-8) اور سیکنڈری/ سینئر سیکنڈری اسکول (کلاس 1-10/1-12/6-10/6-12) مرکز/ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں/ یو ڈی آئی ایس ای+ کوڈ رکھنےوالی مقامی خودحکومتوں پر غور کیا جائے گا۔ انتخاب تین مراحل کے عمل کے ذریعے طے شدہ وقت کے ساتھ کیا جائے گا، جو کہ درج ذیل ہے: -

مرحلہ-1: ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم شری اسکولوں کے طور پر مخصوص معیار کی یقین دہانی کے حصول کے لیے، ان اسکولوں کی حمایت کرنے کے وعدوں کو پیش کرتے ہوئے، مرکز کے ساتھ قومی تعلیمی پالیسی کو مکمل طور پر نافذ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے مفاہمت نامہ پر دستخط کریں گے۔

مرحلہ-2: اس مرحلے میں، پی ایم شری اسکولوں کے طور پر منتخب کیے جانے کے اہل اسکولوں کے ایک پول کی شناخت، یو ڈی آئی ایس ای+ڈیٹا کے ذریعے مقررہ کم از کم بینچ مارک کی بنیاد پر کی جائے گی۔

مرحلہ 3: یہ مرحلہ بعض معیارات کو پورا کرنے کے چیلنج کے طریقہ کار پر مبنی ہے۔ صرف مندرجہ بالا اہل اسکولوں کے اسکول ہی چیلنج کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے مقابلہ کریں گے۔ شرائط کی تکمیل ریاستوں/کے وی ایس/جی این وی کی طرف سے فزیکل معائنہ کے ذریعے تصدیق کی جائے گی۔

ریاستیں/مرکز کے زیرانتظام علاقے/ کے وی ایس / جی این وی اسکولوں کے ذریعہ رپورٹ کیے گئے دعووں کی تصدیق کریں گے اور اسکولوں کی فہرست وزارت کو تجویز کریں گے۔

زیادہ سے زیادہ دو اسکولوں (ایک ابتدائی اور ایک سیکنڈری/سینئر سیکنڈری) فی بلاک/یو ایل بی کا انتخاب پورے ہندوستان میں کل اسکولوں کی بالائی حد کے ساتھ کیا جائے گا۔ پی ایم شری اسکولوں کے انتخاب اور نگرانی کے لیے اسکولوں کی جیو ٹیگنگ کی جائے گی۔ جیو ٹیگنگ اور دیگر متعلقہ کاموں کے لیے بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی- این ) کی خدمات لی جائیں گی۔ اسکولوں کے حتمی انتخاب کے لیے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

پی ایم شری اسکولوں کی کوالٹی اشورینس

  1. قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی نمائش۔
  2. اندراج اور سیکھنے کی پیشرفت سے باخبر رہنے کے لیے طالب علم کا اندراج۔
  3. ریاست اور قومی اوسط سے بالا سطح حاصل کرنے کے لیے، ہر بچے کے سیکھنے کے نتائج میں بہتری۔
  4. ہر مڈل گریڈ کا بچہ جدید اور 21ویں صدی کی مہارتوں سے روشناس/متعلق ہے۔
  5. ہر سیکنڈری گریڈ کا بچہ کم از کم ایک مہارت کے ساتھ پاس آؤٹ ہوتا ہے۔
  6. ہر بچے کے لیے کھیل، آرٹس، آئی سی ٹی۔
  7. پائیدار اور سبز اسکول۔
  8. ہر ایک اسکول رہنمائی کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے منسلک/وابستہ ہے۔
  9. ہر اسکول مقامی کاروباری ماحولیاتی نظام سے وابستہ/منسلک ہے۔

10. ہر بچے کو نفسیاتی تندرستی اور کیریئر کے لیے مشورہ دیا جاتا ہے۔

11. طلباء ہندوستان کے علم اور وراثت سے وابستہ ہوں گے، ہندوستان کی تہذیبی اخلاقیات اور اقدار پر فخر کریں گے، دنیا میں ہندوستان کی شراکت سے واقف ہوں گے، سماج، جانداروں اور فطرت کے تئیں فرائض سے آگاہ ہوں گے، ہندوستانی زبانوں میں بات چیت کے قابل ہوں گے، شمولیت، مساوات کا احترام کریں گے، اور تنوع میں اتحاد، خدمت کا احساس اور 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کے جذبے کو آگے بڑھائیں گے۔

12. کردار سازی، شہریت کی اقدار، قوم کی تعمیر کے لیے بنیادی فرائض اور ذمہ داریاں

ان اسکولوں کو متحرک اسکولوں کے طور پر تیار کیا جائے گا جو بچوں کی ہمہ جہت ترقی پر توجہ مرکوز کریں گے۔

مستفیدین
اس اسکیم سے 18 لاکھ سے زیادہ طلباء کے براہ راست مستفید ہونے کی امید ہے۔ مزید اثر پی ایم شری اسکولوں کے آس پاس کے اسکولوں کی رہنمائی اور ہینڈ ہولڈنگ کے ذریعے پیدا کیا جائے گا۔

*****

U.No.9997

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1857573) Visitor Counter : 157