جل شکتی وزارت

زیر زمین  پانی کو نکالنے کی تازہ صورتحال

Posted On: 01 AUG 2022 6:48PM by PIB Delhi

وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے  آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔

زیر زمین پانی کے مرکزی بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر  2020 میں زیر زمین پانی کے وسیلہ کا تجزیہ کیا تھا، جس سے پتہ چلا ہے کہ گھریلو اور صنعتی مقاصد کے لیے زمین کے نیچے سے جتنا پانی نکالا جاتا ہے، وہ پورے ملک میں (تمام طرح کے استعمال کے لیے) نکالے جانے والے زیر زمین پانی کا تقریباً 11 فیصد ہے۔

جو لوگ زمین کے نیچے سے نکالے گئے پانی کو استعمال کرتے ہیں، انہیں مقامی حکام کے پاس جا کر رجسٹر کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ مزید برآں، 24 ستمبر 2022 کو (محکمہ کے ذریعے نوٹیفائی کی گئی) ریگولیشن گائیڈ لائنس کے مطابق، دیہی اور شہری دونوں علاقوں کے انفرادی صارفین کو ، پینے کے لیے اور گھریلو استعمال کے لیے زمین کے نیچے سے پانی نکالنے کی خاطر متعلقہ حکام سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، شہری علاقوں کے رہائشی اپارٹمنٹس اور گروپ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو سنٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی (سی جی ڈبلیو اے) اور ریاستی قانونی حکام سے این او سی حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

گائیڈ لائنس کا بنیادی مقصد  اس علاقے میں زیر زمین پانی کی بہتر حالت،  متبادل آبی وسائل کی دستیابی، آبی وسائل کے مؤثر استعمال، پانی کی کمی والے علاقوں میں پانی نکالنے پر پابندی،  زیر زمین پانی نکالنے سے مستقبل میں پڑنے والے اثرات وغیرہ کی بنیاد پر  کنویں کھودنے کی اجازت دینا ہے۔ اس کے علاوہ، گائیڈ لائنس میں زیر زمین پانی پر حد سے زیادہ انحصار کو کم کرنے کے لیے دیگر پہل کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔  گائیڈ لائنس کے التزامات اور ان کا نفاذ زیر زمین پانی کو نکالنے کے لیے بہتر ضابطہ کاری میں مدد کریں گے اور  زیر زمین پانی کے وسائل کے پائیدار انتظام کو فروغ دیں گے۔

******

ش ح ۔ ق ت

U. No. 9983



(Release ID: 1857337) Visitor Counter : 107


Read this release in: English