سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
اولڈ ایج ہوم
Posted On:
02 AUG 2022 5:01PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر ڈی آر ویریندر کمار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب بتایا کہ ان کی وزارت کی طرف سے اولڈ ایج ہومز کی تعمیر کے لیے کوئی اسکیم نہیں ہے۔ تاہم، ‘اٹل وایو ابھیودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی)’ کے تحت، این جی اوز/رضاکارانہ تنظیموں کو سینئر سٹیزن ہومز (اولڈ ایج ہومز)، مسلسل نگہداشت کے مساکن وغیرہ کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال کے لیے امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ان تمام ہومز کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ اسکیم میں تجویز کردہ معیاری اصولوں کو برقرار رکھیں (ضمیمہ-I میں دیا گیا ہے)۔ دیے گئے معیارات پر ان اداروں کی تعمیل کی تصدیق کے لیے، ایک پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ تشکیل دیا گیا ہے۔ جہاں کہیں بھی کوئی ادارہ ان معیارات کی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا جاتا ہے اسے اپنے موقف کی وضاحت کا موقع دینے کے بعد گرانٹ منسوخ کر دی جاتی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 502 بزرگ شہریوں کے گھروں کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کا محکمہ آئی پی ایس آر سی کے تحت کم از کم ایک سینئر سیٹزن ہوم کے ساتھ ملک کے تمام اضلاع کا احاطہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ محکمہ اے وی وائی اے وائی کے تحت مختلف اقدامات پر عمل درآمد کر رہا ہے، جیسے آئی پی ایس آر سی ، راشٹریہ وایوشری یوجنا (آر وی وائی) ، بزرگ قابل شہریوں کے لیے دوبارہ باوقار روزگار (ایس اے سی آر ای ڈی) ، ایکشن گروپس جس کا مقصد سماجی تعمیر نو (اے جی آر اے ایس آر گروپس) ۔ بزرگ سیلف ہیلپ گروپس، بزرگوں سے متعلق اشیاء کے کاروبار کو فروغ دینے اور بزرگوں کو اس میں شامل کرنے کے لئے۔ بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے سی ایس آر فنڈز کو چینل کرنا، ایلڈر لائن: سینئر شہریوں کے لیے ٹول فری نمبر 14567 پر ایک ہیلپ لائن، ملک بھر میں بزرگ شہریوں کی حفاظت اور بہبود فراہم کرنے کے لیے بیداری پیدا کرنا اور صلاحیت کی تعمیر۔تفصیلات ضمیمہ III میں دی گئی ہیں۔
ضمیمہ-I
اولڈ ایج ہومز کو چلانے کے لئے عمل درآمد کرانے والی ایجنسیوں کے ذریعہ اٹل وایو ابھودے یوجنا(اے وی وائی اے وائی) کے تحت معیاری اصولوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
(1) زمین - اولڈ ایج ہوم کے لیے زمین متعلقہ شہری ادارے/ریاستی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ فلور-ایریا ریشو(ایف اے آر) پر عمل درآمد کے لئے مناسب ہونی چاہیے۔ نیم شہری/دیہی علاقوں کے معاملے میں، ریاستی حکومت مطلوبہ صلاحیت کے اولڈ ایج ہوم کے قیام کے لیے مناسب زمین فراہم کرے گی تاکہ جیسے کہ تفریح، باغبانی، مزید توسیع وغیرہ کے لیے کافی جگہ دستیاب ہوسکے۔
(2) رہنے کی جگہ- اولڈ ایج ہوم میں درج ذیل اصولوں کے مطابق فی رہائشی کم از کم رقبہ ہوگا:-
(i) بیڈ روم/ سونے کے مشترکہ کمرے کا رقبہ فی رہائشی (7.5 مربع میٹر)
(ii) ہر رہائشی کے لیے علیحدہ بستر ہونا چاہیے۔
(iii) ہر 10 رہائشیوں پر ایک کے حساب سے حفظان صحت سے متعلق بیت الخلا اور نہانے کی سہولیات موجود ہوں گی۔
(iv) رہنے کا علاقہ یا کارپیٹ ایریا فی رہائشی یعنی (i) اوپر بیان کیے گئے کے علاوہ ذیلی علاقے جیسے باورچی خانے، کھانے کا ہال، تفریحی کمرہ، طبی کمرہ وغیرہ لیکن برآمدے، راہداریوں وغیرہ کو چھوڑ کر (12 مربع میٹر)
(3) سہولتیں- اس اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کرنے والے ہر ادارے کو درج ذیل مزیدسہولیات میسر ہوں گی۔
(i) رہائشی علاقہ جو کمروں/مشترک خواب گاہوں پر مشتمل ہے- مردوں اور عورتوں کے لیے الگ الگ؛
(ii) پینے اور دیگرمتعلقہ مقاصد کے لیےصاف اور مناسب پانی کی فراہمی
(iii) رہائشیوں کے لیے بجلی، پنکھے اور حرارتی انتظامات (ضروری طور پر)؛
(iv) باورچی خانے کے ساتھ دکان اور دفتر؛
(v) ڈائننگ ہال؛
(vi) تفریحی سہولیات، ٹیلی ویژن، اخبار اور کتابوں کا کافی ذخیرہ؛
(vii) رہائشیوں کو پیداواری طور پر مصروف رکھنے کے لیے سرگرمیاں؛
(viii) ابتدائی طبی امداد، مریضوں کا کمرہ اور حفظان صحت کی بنیادی سہولیات۔
(ix) ریمپ اور ہینڈریل کی فراہمی جس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ پائی جائے۔ اور جہاں ضروری ہو، لفٹوں وغیرہ کی سہولت۔
(4) آپریشنل معیارات۔ اسکیم کے تحت منصوبوں کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے کم از کم معیارات کی پیروی کی جائے گی:
(i) غذائیت ۔ مناسب مقدار، اچھی کوالٹی، کھانے کی اشیاء کی مختلف اقسام (مقامی حالات کے مطابق) جس میں اوسطاً 1700 کیلوریز اور 50 گرام پروٹین ہر روز مستفید ہونے والوں کو فراہم کی جائے۔
(ii) طبی سہولیات/ میڈیکیئر- پروجیکٹ میں ابتدائی طبی امداد کی کٹ (ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق)، گلوکوومیٹر، بی پی مانیٹرنگ مشین، وزن کرنے والی مشین اور دوائیں ہونی چاہئیں، جیسا کہ ڈاکٹر نے تجویز کیا ہو۔ جہاں تک ممکن ہو، ڈاکٹر کی رہائش پروجیکٹ کے قریب ہونی چاہیے۔ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدہ ہیلتھ کیمپس کا انعقاد کیا جائے گا۔ ہنگامی طبی دیکھ بھال کے لیے قریبی سرکاری اسپتال کے ساتھ انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔
(iii) تفریح ۔ہر مرکز پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کو کتابیں، 3-4 میگزین، 2-3 اخبارات (علاقائی/مقامی زبان میں)، قریبی مذہبی/ثقافتی مقامات پر سیر و تفریح (ایک مہینے میں 2) ، کیرم جیسے کھیل، شطرنج، کارڈز، ایک کیبل کنکشن، انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ ایک کمپیوٹرفراہم کرنا ہوں گے۔ تمام منصوبوں میں رہائشیوں کے لیے پڑھنے کے لیے الگ کمرہ ہونا چاہیے۔
(iv) عمل درآمد کرنے والی ایجنسیاں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ اسکیم میں تجویز کردہ کم از کم عملے کی خدمات ہر پروجیکٹ میں دستیاب ہوں۔
(v) حفاظت ۔ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کی طرف سے منصوبوں میں کئے جانے والے ضروری حفاظتی انتظامات۔ سیکورٹی کے تقاضوں پر عمل آوری کے لیے قریبی پولیس اسٹیشن کے ساتھ انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔
(vi)لباس ۔ مقامی آب و ہوا، موسمی حالات اور روایتی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام باشندوں کو ایک سال میں 4 جوڑے کپڑے فراہم کیے جائیں۔
(vii) کمرے ۔ مناسب طریقے سے ہوادار کمرے جن میں فائدہ اٹھانے والوں کے بستروں کے درمیان ان کی آسانی سے نقل و حرکت کے لیے کافی جگہ ہو۔ مستحقین کے سامان کو گھروں میں ذخیرہ کرنے کا انتظام ہونا چاہیے۔ فرش ایسے ہوں جن پرپھلسنے کا امکان بالکل نہ ہو۔بے سہارا جوڑوں کے لیے جہاں تک ممکن ہو علیحدہ کمرہ فراہم کیا جائے۔
(viii) باتھ روم اور بیت الخلا ۔ ہر پروجیکٹ میں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ بیت الخلاء ہونے چاہئیں۔ کم از کم ایک بیت الخلا ایساہونا چاہیے جس میں مغربی طرز کے فکسڈ/ریموو ایبل کموڈز ہوں۔ ہر گھر میں باتھ رومز اور بیت الخلاء تک رہائشیوں کی آسان رسائی کے لیے جہاں بھی ضرورت ہو، ریمپ کی سہولیات اور ریلنگ ہونی چاہیے، باتھ رومز اور بیت الخلاء میں پھسلن سے محفوظ رکھنے والی ٹائلیں اور ہاتھ کے سہارے کی مدد کے لیے ریلنگ ہونی چاہیے۔
(ix) حفظان صحت اور صفائی ستھرائی۔ تمام کمروں، برآمدہ/صحن اور باورچی خانے کو دن میں کم از کم دو بار صاف کیا جانا چاہیے۔ باتھ رومز اور بیت الخلاء کو دن میں کم از کم تین بار صاف کیا جانا چاہیے۔ انفیکشن کنٹرول کے لیے جراثیم کش ادویات کا استعمال کیا جانا چاہیے اور صاف ستھرے ماحول کو یقینی بنانا چاہیے۔ ہاتھ دھونے کی سہولیات کی نمایاں طور پر نشان دہی کردی گئی ہے۔ حفظان صحت کے اقدامات (کمروں کی صفائی، مچھروں پر قابو پانے کے اقدامات) اورکچرے کو الگ کرنے کی ضرورت ہے۔
ضمیمہ II
ملک بھر میں انٹیگریٹڈ پروگرام برائے سینئر سٹیزنز (آئی پی ایس آر سی) کے تحت سینئر سٹیزن ہومز کی تعداد
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
سینئر سینٹرن ہومز کی تعداد
|
1
|
آندھرا پردیش
|
67
|
2
|
گجرات
|
7
|
3
|
کیرالہ
|
3
|
4
|
بہار
|
1
|
5
|
ہریانہ
|
12
|
6
|
مہاراشٹر
|
38
|
7
|
اوڈیشہ
|
79
|
8
|
اترا کھنڈ
|
1
|
9
|
چھتیس گڑھ
|
3
|
10
|
ہماچل پردیش
|
1
|
11
|
جھار کھنڈ
|
2
|
12
|
منی پور
|
30
|
13
|
پدوچیری
|
2
|
14
|
پنجاب
|
1
|
15
|
راجستھان
|
12
|
16
|
تلنگانہ
|
19
|
17
|
تریپورہ
|
2
|
18
|
گوا
|
2
|
19
|
کرناٹک
|
37
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
13
|
21
|
میگھالیہ
|
2
|
22
|
ناگا لینڈ
|
2
|
23
|
تملناڈو
|
67
|
24
|
اروناچل پردیش
|
1
|
25
|
آسام
|
35
|
26
|
دہلی
|
3
|
27
|
میزورم
|
2
|
28
|
اترپردیش
|
33
|
29
|
مغربی بنگال
|
25
|
کل میزان
|
502
|
ضمیمہ III
اٹل وایو ابھودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی )کے تحت کئے گئے اقدامات
بزرگ شہریوں کے لیے مربوط پروگرام (آئی پی ایس آر سی) ۔ بزرگ شہریوں کے گھروں، مسلسل نگہداشت کے گھروں، وغیرہ کو چلانے اور دیکھ بھال کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو امداد فراہم کی جاتی ہے۔ غریب بزرگ شہریوں کو ، جو سینئر سی,ن ہومز میں رہائش پذیر ہیں ،پناہ، غذائیت، طبی اور تفریح جیسی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔
راشٹریہ وایوشری یوجنا(آر وی وائی) ۔ ان خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے بزرگ شہریوں کے جسمانی افعال کو معمول پر لانے کے لیے جو عمر سے متعلقہ معذوری/کمزوری کا شکار ہیں، انہیں مفت میں معاون زندگی گزارنے کے آلات فراہم کر کے 01.04.2020 سے خصوصی اشیاء جیسے کموڈ کے ساتھ وہیل چیئرز، سلیکون فوم کشن وغیرہ بھی اس اسکیم کے تحت فراہم کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ عام اشیاء جیسے واکنگ اسٹکس، کہنی کی بیساکھی، سماعت کا سامان وغیرہ بھی ان اشیاء میں شامل ہیں۔
بزرگ قابل شہریوں کے لیے دوبارہ باو قار ملازمت (ایس اے سی آر ای ڈی) پورٹل۔ بہت سے بزرگ شہریوں کے پاس تجربہ، وقت اور توانائی ہوتی ہے جسے کاروباری ادارے تجربہ کے ساتھ مستحکم ملازمین کی تلاش میں استعمال کر سکتے ہیں۔ بہت سے پرائیویٹ اداروں کے انسانی وسائل کے سیل مخصوص عہدوں پر تجربہ کار لیکن مستحکم افراد کی تلاش کرتے ہیں۔ پورٹل ان لوگوں کو ترجیحات کے ورچوئل میچنگ کے ذریعے اکٹھا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ پورٹل معمر افراد کے عالمی دن (آئی ڈی او پی )( 01.10.2021) کے موقع پر شروع کیا گیا ہے۔
ایکشن گروپس جن کا مقصد سماجی تعمیر نو (اے جی آر اے ایس آر گروپس) - بزرگوں کے سیلف ہیلپ گروپس - بزرگ شہریوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ سیلف ہیلپ گروپس(ایس ایچ جی ایس) بنائیں، تاکہ انہیں ایک دوسرے کے ساتھ تعمیری طور پر وقت بانٹنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جا سکے۔ سیلف ہیلپ گروپس اسکیم کے تحت مالی امداد حاصل کرنے کے لیے،سماجی تعمیر نو سے جڑے ایکشن گروپ(اے جی آر اے ایس آر گروپس)، کے طور پر کام کریں گے۔ ایسے ایس ایچ جی ایس بزرگ شہریوں پر مشتمل ہوتے ہیں، اور وہ کسی بھی مناسب سرگرمی کا انتخاب کر سکتے ہیں جو گروپ کو مالیاتی طور پر پائیدار بنائے۔
بزرگوں سے متعلق اشیاء کے کاروبار میں بزرگوں کی شمولیت والی معیشت کو فروغ دینا - تاجروں کو بوڑھوں کے مسائل کے بارے میں سوچنے اور اس سلسلے میں جدید اقدامات کرنے کی ترغیب دینے کے لیے، 1 کروڑ روپے مالی امداد فراہم کر کے، سینئر کیئر ایجنگ گروتھ انجن(ایس اے جی ای) نامی پورٹل پر کھلی دعوت کے ذریعے زیادہ سے زیادہ 49فیصد ایکویٹی شرکت کی صورت میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے سی ایس آر فنڈز کو چینلائز کرنا-
یہ اقدام بزرگوں کی دیکھ بھال کے منصوبوں کے لیے مناسب طریقے سے سی ایس آر فنڈز کو چینلائز کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ کمپنیز ایکٹ کے سیکشن 135 کے شیڈول VII کے تحت، اولڈ ایج ہومز وغیرہ کا قیام اور بزرگ شہریوں کے لیے ایسی سہولیات فراہم کرنا سی ایس آر فنڈنگ کے لیے منظور شدہ چیزیں ہیں۔
بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے بیداری پیدا کرنا اور صلاحیت کی تعمیر - بزرگ شہریوں کے لیے قومی ہیلپ لائن جیسے اجزاء، بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے تحقیق، آگاہی، حساسیت وغیرہ، بیداری پھیلانا اور نوجوانوں اور سماج کے دیگر طبقات کو بزرگ افراد سے متعلقہ مسائل کے تئیں حساس بنانا۔
سینئر شہریوں کے لیے ٹول فری نمبر 14567 پر ہیلپ لائن یعنی بزرگ شہریوں کی شکایات کے ازالے اور والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود (ایم ڈبلیو پی ایس سی ) قانون 2007 اور سرکاری پالیسیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تاریخ 01.10.2021 کو ‘ایلڈر لائن’ شروع کی گئی تھی۔
*************
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.9928
(Release ID: 1857053)
Visitor Counter : 256