سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
نالے کی صفائی کرنے والے ملازمین
Posted On:
02 AUG 2022 4:56PM by PIB Delhi
سماجی انصاف وتفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔
حکومت نے ‘‘ مشین سے صفائی کے ایکو سسٹم کا قومی ایکشن پلان ’’ (نمستے ) نام کی ایک اسکیم شروع کی ہے ۔نمستے پروجیکٹ سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کی وزارت اور مکان اور شہری امور کی وزارت کامشترکہ پروجیکٹ ہے۔اس پروجیکٹ کے ذریعہ درج ذیل مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے :
- ہندوستان میں صفائی ملازمین کی ہلاکتوں کو صفر کرنا ۔
- صفائی کے تمام کام ماہر کارکنوں کے ذریعہ کئے جائیں گے۔
- کوئی بھی صفائی ملازم انسانی فضلے کے رابطے میں نہ آنے پائے ۔
- صفائی ملازمین کو ایس ایچ جی کے تحت اکٹھا کیا جائے گا اور انہیں صفائی سے متعلق کاروبارچلانے کے لئے بااختیار بنایا جائے گا۔
- سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنے والے ملازمین (ایس ایس ڈبلیو ) کے پاس معاش کے متبادل ذرائع ہوں گے۔
- صفائی کے کام کو محفوظ طریقے سے انجام دینے کے لئے قومی ،ریاستی اور یوایل بی سطحوں پر دیکھ ریکھ اور نگرانی کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔
- صفائی خدمات حاصل کرنے کے خواہشمند افراداور اداروں کے درمیان یہ بیداری پھیلائی جائے گی کہ وہ رجسٹرڈ اور ماہر صفائی ملازمین سے ہی یہ خدمات حاصل کریں ۔
اس کے علاوہ محفوظ اور پائیدار صفائی کے لئے مکان اورشہری امور کی وزارت نے2017 میں انسانی فضلے اور سیپٹک ٹینک کےانتظام (ایف ایس ایس ایم ) کی پالیسی شروع کی تھی،جس میں ہاتھ سے میلا ڈھونے والوں کوروزگار دینے کی روک تھام اور ان کی باز آبادکاری کا قانون ، 2013 کے تحت ہاتھ سے میلا ڈھونے کو قانونی طور پر ختم کرنے پر زور دیا گیا ہے اور ساتھ ہی نومبر 2018 میں نالوں اور سیپٹک ٹینک کی محفوظ طریقے سے صفائی کے لئے معیاری طریق کار بتایا گیا ہے۔
سال 2003 کی سول رٹ پٹیشن نمبر 583 پرآنریبل سپریم کورٹ کے 27 مارچ 2014 کے فیصلے کے مطابق ، 1993 کے بعد نالوں /سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے وقت جن ملازمین کی موت ہوئی ہے ان کے اہل خانہ کو ریاستی حکومتوں کی طرف سے دس لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جاتا ہے۔صفائی کرمچاریوں کے قومی کمیشن اور محکمہ سماجی انصاف نے اس معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنایا ہے۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران سال در سال ریاست وار دئے گئے معاوضوں کی تفصیلات ضمیمے میں پیش کی گئی ہیں ۔
ضمیمہ
گزشتہ پانچ سالوں (2017 تا 2021) کے دوران سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنے کے دوران مرنے والوں کی تفصیلات
|
نمبر شمار
|
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے کا نام
|
2017
|
2018
|
2019
|
2020
|
2021
|
اموات کی تعداد
|
ادا کیا گیا معاوضہ
|
اموات کی تعداد
|
ادا کیا گیا معاوضہ
|
اموات کی تعداد
|
ادا کیا گیا معاوضہ
|
اموات کی تعداد
|
ادا کیا گیا معاوضہ
|
اموات کی تعداد
|
ادا کیا گیا معاوضہ
|
1
|
آندھرا پردیش
|
2
|
2
|
9
|
8
|
2
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
2
|
بہار
|
2
|
2
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
0
|
0
|
1
|
1
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
4
|
چنڈی گڑھ
|
3
|
3
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
5
|
دہلی
|
13
|
12
|
11
|
11
|
10
|
8
|
4
|
3
|
4
|
4
|
6
|
گوا
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
7
|
گجرات
|
7
|
5
|
2
|
2
|
14
|
13
|
0
|
0
|
5
|
5
|
8
|
ہریانہ
|
11
|
11
|
6
|
6
|
14
|
10
|
0
|
0
|
5
|
5
|
9
|
کرناٹک
|
3
|
3
|
9
|
9
|
7
|
7
|
2
|
2
|
5
|
5
|
10
|
کیرالہ
|
1
|
1
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
11
|
مہاراشٹر
|
5
|
1
|
6
|
2
|
15
|
8
|
4
|
0
|
0
|
0
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
0
|
0
|
0
|
0
|
1
|
1
|
0
|
0
|
3
|
3
|
13
|
اوڈیشہ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
2
|
2
|
14
|
پنجاب
|
8
|
8
|
2
|
2
|
3
|
3
|
0
|
0
|
1
|
1
|
15
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
16
|
راجستھان
|
6
|
6
|
2
|
2
|
5
|
4
|
0
|
0
|
0
|
0
|
17
|
تمل ناڈو
|
7
|
7
|
9
|
9
|
13
|
13
|
9
|
9
|
5
|
5
|
18
|
تلنگانہ
|
2
|
2
|
2
|
2
|
0
|
0
|
0
|
0
|
2
|
2
|
19
|
تریپورہ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
20
|
اتر پردیش
|
13
|
9
|
8
|
7
|
26
|
23
|
0
|
0
|
0
|
0
|
21
|
اتراکھنڈ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
22
|
مغربی بنگال
|
9
|
9
|
0
|
0
|
6
|
2
|
0
|
0
|
4
|
4
|
|
میزان
|
92
|
81
|
67
|
61
|
116
|
92
|
19
|
14
|
36
|
36
|
*************
ش ح۔ق ت ۔رم
U-9929
(Release ID: 1857038)
Visitor Counter : 113