زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زراعت میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی

Posted On: 02 AUG 2022 6:03PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے والی کمیٹی (ڈی ایف آئی ) نے اپنی رپورٹ میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے کردار کی تعریف کی ہے، جو کہ دیہی ہندوستان اپنی زرعی سرگرمیوں کو کس طرح انجام دیتا ہے اس کو جدید اور منظم کرنے میں ایک انقلابی تبدیلی کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز زرعی ویلیو سسٹم میں بڑھتے ہوئے استعمال کو پا رہے  ہیں، اور کسان تیزی سے زیادہ باخبر ہو رہے ہیں، کیونکہ انہیں ٹیکنالوجی اور معلومات تک تیار رسائی فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

حکومت نے ملک میں ڈیجیٹل زراعت کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جو درج ذیل ہیں:

i۔حکومت نے انڈیا ڈیجیٹل ایکو سسٹم آف ایگریکلچر (آئی ڈی ای اے ) فریم ورک کے بنیادی تصور کو حتمی شکل دی ہے جو فیڈریٹڈ کسانوں کے ڈیٹا بیس کے لیے تعمیر کو ترتیب دے گا۔ مزیدبرآں، محکمہ کے زیر انتظام اسکیموں سے متعلق ڈیٹا بیس کو مربوط کیا گیا ہے۔ آئی ڈی ای اے  ہندوستان میں زراعت کے لیے ایک بہتر ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں مؤثر طریقے سے تعاون کرنے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اختراعی زرعی مرتکز حل تیار کرنے کے لیے ایک بنیاد کے طور پر کام کرے گا۔ یہ ماحولیاتی نظام حکومت کو خاص طور پر کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور مجموعی طور پر زرعی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر منصوبہ بندی میں مدد کرے گا۔

ii۔ منصوبے کے تحت اسکیم یعنی زراعت میں قومی ای-گورننس پلان (این ای جی پی –اے ) جس کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرنے والے پروجیکٹ یعنی مصنوعی ذہانت (اے آئی)، مشین لرننگ (ایم ایل)، روبوٹکس ،ڈرونز ،ڈیٹا اینالیٹکس، بلاک چین وغیرہ  کے لیے فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔

iii۔زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم ) اپریل، 2014 سے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو مرکز میں لا کر اور ’کسٹم ہائرنگ سینٹرز‘ کو فروغ دے کر فارم میکانائزیشن کے فوائد فراہم کرکے ناقابل رسائی حاصل کرنا ہے اور اسی طرح   ہائی ٹیک اور ہائی ویلیو فارم آلات کے لیے مراکز بنانا، مختلف زرعی آلات کی تقسیم، مظاہرے اور صلاحیت سازی کی سرگرمیوں کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بیداری پیدا کرنا، اور پورے ملک میں واقع مخصوص ٹیسٹنگ مراکز پر کارکردگی کی جانچ اور سرٹیفیکیشن کو یقینی بناناہے۔

iv۔نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (ای-این اے ایم ) ایک آل  انڈیا الیکٹرانک تجارتی پورٹل ہے جو زرعی اجناس کے لیے ایک متحد قومی مارکیٹ بنانے کے لیے موجودہ زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی ) منڈیوں کو نیٹ ورک کرتا ہے۔ تاجروں، کسانوں، فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او)، منڈیوں کو ڈیجیٹل خدمات ای –این اے ایم پلیٹ فارم کے مختلف ماڈیولز جیسے ایف پی او  ٹریڈنگ ماڈیول، گودام پر مبنی ٹریڈنگ ماڈیول کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔

v۔پی ایم کسان اسکیم کے تحت، براہ راست فائدہ کی منتقلی کے موڈ کے تحت فنڈ براہ راست اہل کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ کسان پورٹل میں فارمرز کارنر کے ذریعے اپنی خود رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ پی ایم –کسان موبائل ایپ اس اسکیم کی رسائی کو وسیع کرنے کے لیے شروع کی گئی تھی جہاں کسان اپنی درخواست کی حیثیت دیکھ سکتے ہیں، اپنے آدھار کارڈ کی بنیاد پر نام کو اپ ڈیٹ یا درست کر سکتے ہیں اور اپنے بینک کھاتوں میں کریڈٹ کی تاریخ بھی چیک کر سکتے ہیں۔

vi۔زرعی مارکیٹنگ اسکیموں کے لیے مربوط اسکیم (اے جی ایم اے آر کے  این ای ٹی ) ریاستی، کوآپریٹو اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو بیک اینڈ سبسڈی سپورٹ فراہم کرکے زرعی مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کو فروغ دینے کے لیے خدمات (اے جی ایم اے آر کے  این ای ٹی) پورٹل کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں جو کہ ایک جی 2سی  ای گورننس پورٹل ہے جو مختلف اسٹیک ہولڈرز جیسے کسانوں، صنعتوں، پالیسی سازوں اور تعلیمی اداروں کو ایک ونڈو سے زرعی مارکیٹنگ سے متعلق معلومات فراہم کر کے ضروریات کو پورا کرتا ہے ۔ یہ ملک بھر میں پھیلی زرعی پیداوار کی منڈیوں میں اجناس کی روزانہ کی آمد اور قیمتوں کے بارے میں ویب پر مبنی معلومات کے بہاؤ کی  سہولت فراہم کرتا ہے۔

vii ۔ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف): ملک میں زرعی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مراعات اور مالی معاونت کے ذریعے پوسٹ ہارویسٹ مینجمنٹ انفراسٹرکچر اور کمیونٹی فارمنگ اثاثوں کے قابل عمل منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے درمیانی طویل  مدت کے قرض کی مالی سہولت کو متحرک کرنا۔ کسانوں، پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس )، فارمر پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی )، ریاستی ایجنسیاں/اے پی ایم سیز جیسے مستفیدین کو فصل کے بعد کے انتظام کے انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے سود کی امداد اور کریڈٹ گارنٹی کی شکل میں ڈیجیٹل طور پر مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

viii ۔باغبانی پر قومی مشن: یہ باغبانی کے شعبے کی مجموعی ترقی کو فروغ دیتا ہے (بشمول بانس اور ناریل) ایچ او آر ٹی این ای ٹی پروجیکٹ ایم آئی ڈی ایچ  کے تحت مالی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک ویب سے چلنے والا ورک فلو پر مبنی نظام ہے۔ این ایچ ایم میں ای-گورننس کو پورا کرنے کے لیے یہ ایک انوکھا اقدام  ہے جس میں ورک فلو کے تمام عملوں میں مکمل شفافیت کا تصور کیا گیا ہے، یعنی آن لائن درخواست فائلنگ، تصدیق، پروسیسنگ اور ڈی بی ٹی  کے ذریعے فائدہ اٹھانے والے کے بینک اکاؤنٹ میں آن لائن ادائیگی۔

ix۔مٹی کی صحت اور زرخیزی پر قومی منصوبہ: ملک کے کسانوں کو مٹی کے صحت کارڈ جاری کرنا، تاکہ کھاد ڈالنے کے طریقوں میں غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرنے کی بنیاد فراہم کی جا سکے۔ مٹی کی صحت  کارڈ پورٹل دستیاب ہے جہاں کسان مٹی کے نمونوں کو ٹریک کرسکتے ہیں۔

x۔کسان سوویدھا موبائل ایپلیکیشن کی ترقی جس کا مقصد  کسانوں کو اہم پیرامیٹرز یعنی موسم ،منڈی کی قیمتوں، پودوں کی حفاظت؛ ان پٹ ڈیلر (بیج، کیڑے مار دوا، کھاد) فارم مشینری؛ سوائل ہیلتھ کارڈ؛ کولڈ سٹوریجز اور گودام، ویٹرنری مراکز اور تشخیصی لیبز کے بارے میں معلومات کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنا ہے۔مارکیٹ کی معلومات کے ساتھ، کسانوں کو پیداوار فروخت کرنے کے لیے منڈیوں، موجودہ مارکیٹ کی قیمتوں اور منڈی میں مانگی گئی مقدار کے بارے میں بہتر طور پر آگاہ کیا جاتا ہے۔ اس طرح، وہ صحیح قیمت اور صحیح وقت پر پیداوار فروخت کرنے کے لیے باخبر فیصلے کر سکتے ہیں۔

xi۔انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر) نے آئی سی اے آر، ریاستی زرعی یونیورسٹیوں اور کرشی وگیان کیندروں کے ذریعہ تیار کردہ 100 سے زیادہ موبائل ایپس کو بھی مرتب کیا ہے اور اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا ہے۔ فصلوں، باغبانی، ویٹرنری، ڈیری، پولٹری، ماہی پروری، قدرتی وسائل کے انتظام اور مربوط مضامین کے شعبوں میں تیار کردہ یہ موبائل ایپس کسانوں کو قیمتی معلومات فراہم کرتی ہیں، جس میں پریکٹس کا پیکج، مختلف اجناس کی مارکیٹ کی قیمتیں، موسم سے متعلق معلومات، ایڈوائزری خدمات، وغیرہ  شامل ہیں۔

xii ۔حکومت ایس ایم ایس کے ذریعے رجسٹرڈ کسانوں کو فصل سے متعلق مختلف امور پر مشاورتی خدمات فراہم کر رہی ہے۔

*****

 

 

U.No:9811

ش ح۔ اک۔س ا


(Release ID: 1856253) Visitor Counter : 195


Read this release in: English , Urdu