زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ایف پی اوز کی تشکیل

Posted On: 02 AUG 2022 6:05PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند نے 2020 میں 10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ کے لیے مرکزی شعبے کی اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کا کل بجٹ 6865 کروڑ روپے ہے جس سے بڑے پیمانے پر معیشتوں کو فائدہ پہنچے گا، پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔  اس طرح یہ اسکیم کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسکیم کے تحت، ایف پی اوز کو پروڈکشن کلسٹرز میں تیار کیا جانا ہے، جس میں زرعی اور باغبانی کی پیداوار کو بڑے پیمانے پر معیشتوں سے فائدہ اٹھانے اور اراکین کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اگایا یا کاشت کی جاتی ہے۔ ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں (آئی ایز) کے ذریعے کیا جانا ہے، جو مزید کلسٹر پر مبنی  اداروں (سی بی بی اوز) کو 5 سال کی مدت کے لیے ایف پی اوز کو پیشہ ورانہ مدد فراہم کرنے کے لیے شامل کرتی ہیں۔

ایف پی اوز کی تشکیل کے لیے اب تک کل 8716 ایف پی اوز پروڈکشن کلسٹرز نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مختص کیے گئے ہیں جن میں سے کل 3179 ایف پی اوز ایسے ہیں جو رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

ایف پی اوز کو 03 سال کی مدت کے لیے 18.00 لاکھ روپے فی ایف پی او مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ،15.00 لاکھ فی ایف پی او کی حد اور ایف پی اوز تک ادارہ جاتی کریڈٹ کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے قرض دینے والے اہل ادارے سے فی ایف پی او پراجیکٹ لون کے 2 کروڑ روپے تک کریڈٹ گارنٹی کی سہولت کے ساتھ ایف پی او کے فی کسان ممبرکو  2,000 روپے تک کی مماثل ایکویٹی گرانٹ کے لیے بھی التزام کیا گیا ہے۔ ایف پی اوز کی تربیت اور ہنرمندی کی ترقی کے لیے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔

چھوٹے اور پسماندہ کسانوں (ایس پی ایفز) کو پیداواری اور پیداوار کے بعد کے مراحل میں کچھ چیلنجز کا سامنا ہے جیسے پیداواری ٹیکنالوجی تک رسائی، مناسب قیمتوں پر معیاری معلومات، کریڈٹ، کسٹم ہائرنگ، بیج کی پیداوار، اقتصادی قدر، پروسیسنگ، سرمایہ کاری اور سب سے اہم مارکیٹ تک رسائی۔

چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو درپیش مذکورہ بالا رکاوٹوں، موجودہ ایف پی اوز سے حاصل کردہ تجربات اور اسٹیک ہولڈرز کے مشاورتی عمل کے دوران موصول ہونے والی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے، 10,000 ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ کی مرکزی سیکٹر اسکیم کو عملی جامہ پہنانے پر غور کیا گیا ہے۔

مذکورہ اسکیم کے تحت، کلسٹر پر مبنی تجارتی ادارہ (سی بی بی او) نامی پیشہ ور ایجنسی کو کسانوں کی شرکت کے ساتھ ایک کاروباری منصوبہ تیار کرنا ہے۔ کاروباری منصوبہ پیداوار، پوسٹ پروڈکشن، مارکیٹنگ، اقتصادی خصوصیات اور برآمدات  وغیرہ سمیت شروعات سے آخر تک پوری ویلیو چین کا احاطہ کرے گا۔

 

***********

ش ح ۔  ع ح ۔

U. No.9808



(Release ID: 1856240) Visitor Counter : 102


Read this release in: English