ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شجر کاری کے لئے ترغیباتی پروگرام

Posted On: 04 AUG 2022 3:47PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  دہرہ دون میں  ہندستان کا  جنگلات کا سروے کرنے والا ادارہ( ایف  ایس آئی ) دو سال میں ایک مرتبہ ملک کے جنگلات کا جائزہ لیتا ہے۔ یہ  ادارہ  ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے تحت آتا ہے۔ اس کی تفیشی رپورٹ انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ  کی رپورٹ میں شائع کی جاتی ہے۔ 

 جنگل کے احاطہ کی تشخیص ایک دیوار سے دیوار کی نقشہ سازی کی مشق ہے جو کہ ریموٹ سینسنگ پر مبنی ہے اور جسے نیشنل فارسٹ انوینٹری سے  بنیادی تصدیق اور فیلڈ ڈیٹا سے کافی مدد ملتی ہے۔  13 جنوری 2021 کو وزارت کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ ہے۔ آئی ایس ایف آر کی رپورٹس کے مطابق، جنگلات کے احاطہ میں تبدیلی یعنی  پچھلی دہائی میں سابقہ جائزوں  میں اضافہ یا کمی درج ذیل ہے:-

مربع کلو میٹر میں علاقہ

نمبر

آئی ایس ایف آر

کل احاطہ کیا گیا جنگل

جنگل کے احاطہ میں سابقہ تبدیلی

1

2011

6,92,027

-367

2

2013

6,97,898

5,871

3

2015

7,01,495

3,597

4

2017

7,08,273

6,778

5

2019

7,12,249

3,976

6

2021

7,13,789

1,540

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اس طرح گزشتہ ایک دہائی میں جنگل کے احاطے  میں 21762 مربع کلو میٹر کا مجموعی اضافہ ہوا ہے۔ 

ملک میں جنگل اور درخت کے احاطے کو بڑھانے اور بہتر بنانے کے   لئے گرین انڈیا قومی مشن   (جی آئی ایم) جیسے وزارت کے مرکزی اسپانسر والی مختلف اسکیموں کے تحت شجرکاری کے   پروگرام    شروع کئے گئے ہیں۔  آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق نیشنل ایکشن پلان کے تحت  جی آئی ایم 8 میں سے ایک مشن ہے۔  اس کا مقصد جنگل اور غیر جنگلاتی علاقوں میں  شجر کاری  کی سرگرمیوں کو انجام دے کر آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹنے کے علاوہ ہندستان کے جنگل کے احاطہ کا بڑھااور اس کا تحفظ کرنا ہے۔

وزارت 2020 سے نگر ون یوجنا این وی وائی نافذ کررہی ہے۔ جس میں 21-2020 سے25-2024 کے دوران ملک میں  400 نگر ون اور 200 نگر واٹیکا کی ترقی اور انہیں فروغ دینا ہے۔ ا سکا مقصد شہری اور شہر ی علاقوں سے متصل علاقوں  میں جنگلات کے باہر درخت کی تعداد میں اضافہ کرنا سبز علاقوں کا احاطہ کرنا، حیاتیاتی تنوع اور معیشت حیوانات کے فوائد کو بڑھانا ہے ۔ اس کے علاوہ   لازمی شجر کاری فنڈ منجمنٹ اور منصوبہ بند اتھارٹی سی اے ایم پی اے کے قومی فنڈ کے تحت  رقومات کے ساتھ شہر کے ساتھ رہنے والے لوگوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ وزارت   پانچ سال کی مدت کے لئے سال 2020سے اسکول نرسری یوجنا (ایس این وائی ) بھی نافذ کررہی ہے جہاں تمام  سرکاری اور پرائیورٹ اسکولوں کے چھٹی ، ساتویں اورآٹھویں کلاس کے  طلبا  کو اسکولی نصاب کے حصے کے طور پر  نرسری فروغ دینے  ، درختوں  کی تعداد میں اضافہ کرنا اور پودے لگانے    میں سرگرمی کے ساتھ شامل کیاجائے گا۔ اس کا اہتمام ملک بھر میں اسٹیٹ بورڈ اور سینٹرل  بورڈ کی طرف سے کیا جائے گا۔ 

مہاتما گاندھی  قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم، لازمی  شجر کاری   منجمنٹ منصوبہ اتھارٹی کے تحت لازمی شجر کاری کے فنڈز جیسے فنڈنگ کے وسائل مختلف پروگراموں کے تحت  شجر کاری کی سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔  ریاستی سرکار اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی  مختلف اسکیموں کے تحت  شروع کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ  مختلف محکموں غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائیٹی اور کارپوریٹ اداروں کے ذریعہ بھی شجر کاری کی گئی ہے۔ اور ان کی طرف سے پودے بھی لگائے گئے ہیں۔  جنگلات کو ختم ہونے کے  مسئلے سے نمٹ کر  ماحولیات  کے تحفظ  میں   کثیر محکمہ جاتی کوششوں کے اچھے نتائج   برآمد ہوئے ہیں۔   اس کے علاوہ  ترقی کی رفتار کو بھی برقراررکھا گیا ہے جو اس حقیقت کا ایک ثبوت ہے  کہ جنگل کے احاطے کو مستحکم کیا گیا ہے اور لگاتار  اس میں سالوں سے اضافہ ہورہا ہے۔ آئی ایس آیف آر کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق  ملک کا کل جنگلاتی احاطہ میں گزشتہ سات سال کے عرصے میں 12294 مربع کلو میٹر تک کا اضافہ ہوا ہے۔ 

وزارت کی طرف سے  شائع کردہ  انڈیا اسٹیٹ آف فوریسٹ رپورٹ میں یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ قومی سطح پر جنگلات کے مجموعی احاطے میں گزشتہ ایک دہائی میں 21762 مربع کلو میٹر کا اضافہ ہوا ہے اور ملک  کے جنگلات کے احاطہ میں  کمی کا کوئی رجحان نہیں ہے۔

**********

ش ح۔ ح ا۔ ج

Uno-9428


(Release ID: 1854591)
Read this release in: English