امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی نے اپنے  شاندار قیام کے دو سال مکمل کئے


  سی سی پی اے نے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کی خلاف ورزی کرنے والی نقلی اور جعلی اشیا کی فروخت کو روکنے کے لیے ملک گیر مہم شروع کی

سی سی پی اے نے 129 نوٹس جاری کیے: 71 گمراہ کن تشہیر کے خلاف، 49 غیر منصفانہ تجارتی  سرگرمیوں کے خلاف ، اور 9 نوٹس صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف جاری کئے

Posted On: 26 JUL 2022 5:24PM by PIB Delhi

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے   نقلی  اور جعلی اشیا کی فروخت کو روکنے کے لیے ملک گیر مہم شروع کی ہے جو مرکزی حکومت کے ذریعہ شائع کردہ کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی او) کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ یہ مہم   بی آئی ایس معیارات کے مطابق اشیا خریدنے کے لیے صارفین میں بیداری اور شعور بیدار کرتی ہیں۔ ، محترمہ ندھی کھرے، چیف کمشنر سی سی پی اے نے آج یہاں  یہ اطلاع دی۔

 سی سی پی  اے نے 24 جولائی 2022 کو اپنے شاندار قیام کے دو سال مکمل کر لیے۔ میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ کھرے نے کہا کہ سی سی پی  اے نے اب تک 129 نوٹس جاری کیے ہیں،  جن میں سے71  گمراہ کن تشہیر کے خلاف، 49 غرا منصفانہ تجارتی  سرگرمیوں کے خلاف ، اور 9 نوٹس صارفن  کے حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف جاری کئے گئے ۔ پہلا سیفٹی نوٹس ہیلمٹ، پریشر ککر اور کوکنگ گیس سلنڈر کے حوالے سے جاری کیا گیا تھا اور دوسرا سیفٹی نوٹس گھریلو سامان بشمول الیکٹرک وسرجن واٹر ہیٹر، سلائی مشین، مائیکرو ویو اوون، ایل پی جی کے ساتھ گھریلو گیس کے چولہے وغیرہ کے حوالے سے جاری کیا گیا تھا۔

a.jpg

سی سی پی اے نے صارفین کو گھریلو سامان خریدنے سے خبردار کرنے کے لیے حفاظتی نوٹس بھی جاری کیے ہیں جن پر قانونی طور پر منظور شدہ آئی ایس آئی نشان نہیں ہے، جیسے الیکٹرک وسرجن واٹر ہیٹر، سلائی مشین، کھانے کی پیکنگ کے لیے ایلومینیم فوائل وغیرہ۔  ایسی اشیاء کے ضروری معیارات کی خلاف ورزی  سے عوامی تحفظ کو خطرہ لاحق ہوتا ہے جس میں صارفین کو  زبردست نقصان  یا جسمانی چوٹ کو برداشت کرنا پڑسکتا ہے۔ مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے، سی سی پی اے نے 21 جنوری 2020 کو ای کامرس اداروں کے خلاف از خود نوٹس لیا ہے جو مرکزی حکومت کے بی آئی ایس ایکٹ، 2016 سیکشن 16 (1) کے تحت جاری کردہ ڈومیسٹک پریشر ککر (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2020 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پریشر ککر فروخت کرتی ہیں۔

کلاس ایکشن لینے کے لیے سی سی پی اے کو حاصل اختیار  ایک انوکھی خصوصیت ہے جو کہ 1986 کے پچھلے کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ میں موجود نہیں تھی۔ 2019 کے ایکٹ سے پہلے، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں اور گمراہ کن اشتہارات کے مسائل سے نمٹنے کا کوئی طریقہ کار نہیں تھا جس  کی وجہ سے صارفین متاثر ہوتے تھے۔ نتیجے کے طور پر، اس طرح کے طرز عمل بغیر کسی جوابدہی کے، بلا روک ٹوک جاری رہے۔ سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کا قیام، جس میں غیر منصفانہ اور صارفین کے مفادات کے خلاف ہونے والے طریقوں کو روکنے کے احکامات جاری کرنے اور جھوٹے یا گمراہ کن اشتہارات کی صورت میں جرمانے عائد کرنے کے اختیارات کے ساتھ، کمیشنوں سے رجوع کرنے  کے علاوہ ، صارفین کو ریلیف کا ایک اور ذریعہ ہے۔ سی سی پی اے  مخصوص کارروائی کے ذریعے صارفین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے حتیٰ کہ غفلت میں پڑے ہوئے ان  صارفین کے حقوق  کا بھی  جو اپنے حقوق سے بے خبر ہیں۔

b.jpg

 سال 2020  میں وبائی مرض کے پھوٹ پڑنے نے صارفین کے دلوں میں خوف کو جنم دیا جس کا فائدہ کئی کمپنیوں نے گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے اٹھایا ،جس پر سی سی پی اے نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایسی نادہندہ کمپنیوں کو نوٹس جاری کر دیئے۔ کووڈ-19  نے آن لائن مارکیٹ پلیس میں صارفین کی زبردست تبدیلی کا   دروازہ بھی کھولا  ہے۔ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران صارفین کی حساسیت کے پیش نظر، گمراہ کن اشتہارات دینے پر مختلف کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے جس کے تحت 15 کمپنیوں نے اپنے اشتہارات واپس لے لیے اور 3 کمپنیوں نے  اپنے  اشتہارات  میں  اصلاحی ردوبدل کردی۔

سی سی پی اے نے سینسوڈائن  مصنوعات کے اشتہارات کو بند کرنے کا حکم دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ  ‘‘دنیا بھر کے دانتوں کے ڈاکٹروں کے ذریعہ تجویز کردہ’’ اور‘‘دنیا کے نمبر 1 حساسیت والے ٹوتھ پیسٹ’’ کو سات دنوں کے اندر اور‘‘طبی طور پر ثابت شدہ ریلیف، 60 سیکنڈ میں کام کرتا ہے’’  ایسے اشتہارات کے معاملے میں   سی سی پی اے نے 10 لاکھ روپے کے بقدر جرمانے کی ادائیگی کی ہدایت کی ہے اور   یہ  جرمانہ ادا  بھی کردیا  گیا ہے۔ نیز، غیر ملکی دانتوں کے ڈاکٹروں کی توثیق دکھانے والے اشتہارات کو سی سی پی اے کے پاس کردہ پہلے حکم کے مطابق بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

c.jpg

مزید برآں، سی سی پی اے نے‘ شیور وژن ’ اشتہار کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے اور جھوٹے اور گمراہ کن دعوے پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے جو شیور وژن نے ادا کیا ہے۔ شیور وژن انڈیا کے خلاف اس کے پروڈکٹ ‘‘ شیور ورژن’’کے لیے گمراہ کن اشتہارات کے حوالے سے آرڈر پاس کیا گیا تھا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ‘‘شیور وژن  قدرتی طور پر بینائی کو بہتر بناتا ہے؛ آنکھوں کے تناؤ کو دور کرتا ہے؛  اعصاب کو  ورزش  فراہم کرتا ہے :دنیا کا بہترین اصلاح کا سامان جو مرد و عورت  دونوں کے لئے  یکساں طور پر موضوع ہے’’۔ کمپنی اشتہار میں دی گئی پروڈکٹ کی افادیت سے متعلق اپنے دعووں کو ثابت کرنے میں ناکام رہی تھی اور ‘ گھٹنے کی مقناطیسی مدد’، ‘ایکیو پریشر یوگا سلیپرس/ایکیو پریشر مساج سلپیرس کے سلسلے میں  ‘‘ ناپ تول ’’  پر 10,00,000 روپے جرمانہ پر بھی ، اور بغیر کسی سائنسی اعتبار/رپورٹ کے اپنی مصنوعات کے بارے میں جھوٹے دعوے کرنے پر سونے کے زیورات کی شکل میں  بھی جرمانہ عائد  کیا گیا تھا۔

ای کامرس ویب سائٹس پر صارفین کے تحفظ کے لیے سی سی پی اے نے تمام ای کامرس مارکیٹ مقامات کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ بیچنے والے کی تفصیلات اور ایسی ویب سائٹس پر فروخت ہونے والی مصنوعات کی مکمل تفصیلات ظاہر کریں۔ سی سی پی اے، ای کامرس ویب سائٹس پر جعلی جائزوں کو چیک کرنے کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔ اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کے سلسلے میں، سی سی پی اے نے پے ٹی ایم مال پر 1,00,000   روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔  اس کی وجہ یہ ہے  کہ اس نے اپنے پلیٹ فارم پر  ایسے پریشر ککرز کی فہرست شامل کردی تھی، جو لازمی بی آئی ایس  معیارات کے ساتھ  مطابقت نہیں رکھتے تھے۔

d.jpg

 

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی نے اولا اور اوبیر کو صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں پر نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ، سی سی پی اے کی طرف سے  اٹھائے جانے والے اہم ترین مسائل میں  صارفین کی شکایات کے ازالے کے مناسب طریقہ کار کی کمی، سروس میں کمی، کینسلیشن چارجز کی غیر معقول وصولی اور کرایوں کی وصولی کے لیے استعمال کیے جانے والے الگورتھم کا منصفانہ ہونا تھے۔ مزید برآں، گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام اور گمراہ کن اشتہارات کی توثیق، 2022 سے متعلق رہنما خطوط بھی جاری کیے گئے۔ ان رہنما خطوط کے ذریعہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ صارفین کو غیر مصدقہ دعووں، مبالغہ آمیز وعدوں، غلط معلومات اور جھوٹے دعووں سے بے وقوف نہ بنایا جاسکے۔

سروس چارج کی لازمی ادائیگی صارفین کو درپیش اہم مسائل میں سے ایک ہے جس پر سی سی پی اے نے سروس چارج کے بارے میں رہنما خطوط جاری کیے ہیں جس کی وجہ سے یہ صارفین کو رضاکارانہ طور پر/اختیاری طور پر ادا کرنا ہے۔ سی سی پی اے اس سلسلے میں صارفین کی صحت پر بھی اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے، اتھارٹی کی طرف سے ای کامرس اداروں کو ایک ایڈوائزری جاری کی جاتی ہے تاکہ رجسٹرڈ آیورویدک، سدھا، یا یونانی پریکٹیشنر  کے درست نسخے کے بغیر آیورویدک، سدھا، اور یونانی ادویات کی فروخت بند کی جائے۔ وائرلیس جیمرز کے بارے میں جاری کردہ  ایڈوائزری بھی صارفین کے تحفظ کی راہ میں ایک اہم اقدام  ہے جس کے ذریعے ای کامرس پلیٹ فارمز کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے وائرلیس جیمرز کی فروخت یا فروخت میں سہولت فراہم کرنے سے گریز کریں۔

سی سی پی اے نے ہندوستان میں عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی جی کی لائف موومنٹ ( ماحول کے لئے طرز زندگی ) یعنی مصنوعات کو کم کرنا، دوبارہ استعمال کرنا اور ری سائیکل کرنا، کی پیروی  کرتے ہوئے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ امریکہ، برطانیہ  جیسے ممالک اور یورپی یونین جیسے ممالک نے ، صارفین کے حقوق کے تحفظ اور مارکیٹ میں منصفانہ  طرز عمل  کے لیے مرمت کے حق سے متعلق اصلاحاتی قانون کو نافذ کیا ہے۔  اس چیز کی ضرورت ہندوستان میں بھی محسوس کی گئی۔ اشیاء کے تمام قسم کے دوبارہ استعمال کے لیے مرمت کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہاں تک کہ مصنوعات کی پائیدار زندگی بھی اس پر منحصر ہے۔

ایسے آلات جن کی مرمت نہیں کی جا سکتی ہے یا منصوبہ بند طور پر انہیں فرسودہ قرار دے دیا جاتا ہے۔ یا مصنوعی طور پر محدود مفید زندگی کے ساتھ ایک پروڈکٹ تخلیق کرتے ہیں،  یہ سب  برقی کچرے میں تبدیل ہو کر رہ جاتے ہیں۔جس کے نتیجے میں صارفین کو نئی مصنوعات حاصل کرنے پر مجبور  ہونا پڑتا ہے کیونکہ انہیں مرمت کرکے دوبارہ استعمال کرنے کے قابل نہیں بنایا جاسکتا۔ لہذا، مصنوعات کی مرمت کو محدود کرنا خریدار کو شعوری طور پر اس پروڈکٹ کا نیا ماڈل منتخب کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، اتھارٹی مرمت کے حق کے فریم ورک متعارف کرانے کی سمت کام کر رہی ہے تاکہ ای ویسٹ کو کم کیا جا سکے۔ ‘‘مرمت کا حق’’ کا تصور اس خیال پر مبنی ہے کہ ایک پروڈکٹ مکمل طور پر اس شخص کی ملکیت میں ہونا چاہیے جو اس کا مالک ہے تاکہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اس کی مرمت کرسکے اور اسے مزید بہتر بنا سکے۔ مزید برآں، مصنوعات کے اجزاء تیسرے فریق کے مرمت کرنے والوں کو دستیاب کرائے جائیں’’۔

 سی سی پی اے  کا مقصد اختراعات کو روکنا یا کمپنیوں پر پابندیاں لگانا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد ایک ایسے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے کام کرنا ہے جو کاروبار کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صارفین کے حقوق کا تحفظ بھی کرے۔ سی سی پی اے  نے صارفین کے لیے منصفانہ، مساوی اور ہم آہنگ نتائج کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹوں میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ مطابقت رکھنے  کی غرض سے  صارفین کے تحفظ سے متعلق قانونی فریم ورک کو جدید بنانے کی سمت میں  کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں۔

اپنی سالگرہ کے موقع پر سی سی پی اے،  اس   ہمیشہ تبدیلیوں کے مراحل سے گزرتے رہنے والے  ایک طبقے کے طور پر صارفین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ میں شاندار کامیابی کا ایک اور سال منا رہا ہے۔ عالمی باہم رسانی سلسلوں کے  ابھر کر سامنے آنے، بین الاقوامی تجارت میں اضافے اور ای کامرس کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ ساتھ ، صارفین کے لیے نئے متبادلات اور مواقع دستیاب ہوئے۔  اس کانتیجہ یہ ہوا کہ  اس نے صارفین کو غیر منصفانہ تجارت اور غیر اخلاقی کاروباری  طورطریقوں کی نئی شکلوں کا بھی شکار بنا دیا۔ گمراہ کن اشتہارات، ٹیلی مارکیٹنگ، ملٹی لیول مارکیٹنگ، ڈائریکٹ سیلنگ اور ای کامرس کے نتیجے میں  صارفین کے تحفظ کے حوالے سے نئے نئے چیلنجز  ابھر کر سامنے آئے اور صارفین کو ہونے والے ممکنہ  نقصانات کی روک تھام کے لئے  مناسب اور تیز رفتار انتظامی  اقدامات  کی ضرورت پیش آئی۔

*************

 

ش ح۔ س ب۔ رض

 

U. No.9415



(Release ID: 1854328) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi