جل شکتی وزارت
پی ایم کے ایس وائی پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا
Posted On:
04 AUG 2022 6:48PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مرکزی اعانت یافتہ اسکیم پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کی شروعات 16۔2015 کے دوران کی گئی تھی۔ اس اسکیم کا مقصد کھیتوں تک پانی کی رسائی کو عملاً بڑھانا ، یقینی آب پاشی کے تحت قابل کاشت علاقے کا دائرہ وسیع کرنا، کھیت کے پانی کا استعمال بہتر بنانا اور مستحکم آبی ذخائر تیار کرناغیرہ ہے۔
پی ایم کے ایس وائی ایک امبریلا اسکیم ہے، جو منجملہ اور چیزوں کے جل شکتی کی وزارت کی طرف سے عمل میں لائے جانے والے دو بڑے اجزاء کے تحت ہے۔ ان کے نام ایکسلریٹڈ ایریگیشن بینیفٹ پروگرام (اے آئی بی پی)، اور ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) ہیں۔ ایچ کے کے پی چار ذیلی اجزاء پر مشتمل ہے: کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ (سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم)، زمینی چھوٹی آبپاشی (ایس ایم آئی)، آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر) اور گراؤنڈ واٹر ڈیولپمنٹ (جی ڈبلیو)۔ جی ڈبلیو ڈیولپمنٹ کو بہرحال مارچ 2022 تک ہی عبوری طور پرمنظور کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، پی ایم کے ایس وائی میں واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ (ڈبلیو ڈی) جزو ہے جسے محکمہ زمینی وسائل کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ 22۔2015 کی مدت کے دوران، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ذریعے پی ایم کے ایس وائی کے تحت پر ڈراپ مور کراپ (پی ڈی ایم سی) جزو بھی لاگو کیا جا رہا تھا۔
پی ایم کے ایس وائی کے ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) کے چار ذیلی اجزاء، یعنی کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ (سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم)، زمینی چھوٹی آبپاشی (ایس ایم آئی)، مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر) کے تحت گزشتہ دو سالوں اور رواں سال کے دوران راجستھان سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں آبی ذخائر، اور زمینی پانی (جی ڈبلیو) کی ترقی کے لئے کئے گئے کاموں کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں دی گئی ہیں۔
گراؤنڈ واٹر اور پر ڈراپ مور کراپ کے اجزاء کو چھوڑکر پی ایم کے ایس وائی کی اسکیم کو حکومت ہند نے 2021-22 سے 2025-26 کی مدت کے لیے مندرجہ ذیل اہداف کے ساتھ منظوری دی ہے۔
- اے آئی بی پی بشمول سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم: 60 جاری اے آئی بی پی، 85 جاری سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم بڑے/درمیانے پروجیکٹس کی تکمیل، اور اے آئی بی پی کے تحت فنڈنگ کے لیے مزید پراجیکٹوں کی شمولیت۔ اس کے علاوہ دو قومی پروجیکٹوں یعنی لکھوار اور رینوکا پروجیکٹوں کی فنڈنگ کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ 2021-22 سے 2025-26 کے دوران اے آئی بی پی کے تحت 13.88 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت اور سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم کے تحت 30.23 لاکھ قابل کاشت کمانڈ ایریا کوریج کا تصور کیا گیا ہے۔
- پی ایم کے ایس وائی - ایچ کے کے پی: 3.7 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت کی تخلیق اور زمینی چھوٹی آبپاشی اور مرمت، تزئین و آرائش اور آبی ذخائر کی بحالی کے ذریعے کوریج کے لیے 0.8 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت پیدا کرنے کی خاطر نئے پروجیکٹوں کو 22۔2021 تا 26۔ 2025 کی مدت کے لیے منظور کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، زمینی پانی کے جزو کے نفاذ کو صرف 22۔2021 کے لیے عارضی طور پر منظور کیا گیا ہے۔ زیر زمین پانی کے جزو کے تحت ہدف شدہ فوائد آبپاشی کے لئے82,290 ہیکٹر کا احاطہ کرتے ہیں۔
- پی ایم کے ایس وائی –ڈبیلو ڈی: پی ایم کے ایس وائی کے واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ جزو کے تحت 49.5 لاکھ ہیکٹر بارانی/ غیر زرخیز زمینوں پر محیط منظور شدہ پروجیکٹوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ 2.5 لاکھ ہیکٹر اضافی رقبہ کو حفاظتی آبپاشی کے تحت لایا جائے گا۔ اس اقدام کو عمل میں 22۔2021 تا 26۔2025 کے دوران لانے کی منظوری دی گئی ہے۔
سال 16۔2015 میں پی ایم کے ایس وائی کے آغاز کے بعد سے اس کے مختلف اجزاء میں حاصل کردہ کامیابیاں حسب ذیل ہیں۔
نمبر شمار
|
پی ایم کے ایس وائی کے اجزاء
|
2016-22 کے دوران کامیابیاں
|
-
|
تیز رفتار اریگیشن بینیفٹ پروگرام
|
24.35 لاکھ ہیکٹر کی نئی آبپاشی کی صلاحیت
|
-
|
کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ
|
قابل کاشت کمانڈ ایریا 16.42 لاکھ ہیکٹر کا احاطہ کرتا ہے
|
-
|
ہر کھیت کو پانی-زمینی چھوٹی آبپاشی
|
2.58 لاکھ ہیکٹر کی آبپاشی کی صلاحیت پیدا ہوئی
|
-
|
ہر کھیت کو پانی- آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی
|
0.84 لاکھ ہیکٹر کی آبپاشی کی صلاحیت پیدا ہوئی
|
-
|
ہر کھیت کو پانی- زمینی پانی
|
زمینی پانی سے سیراب 69,378 ہیکٹر کی کمان
|
-
|
پر ڈراپ مور کراپ
|
61.72 لاکھ ہیکٹر کو چھوٹی آبپاشی کے تحت لایا گیا ہے
|
-
|
واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ
|
14.54 لاکھ ہیکٹر اضافی رقبہ کو حفاظتی آبپاشی کے تحت لایا گیا ہے
|
ریاستی حکومتوں کو وقتاً فوقتاً ان پروجیکٹوں کی نگرانی کرنے کا پابند کیا جاتا ہے، جن کو ان کے ذریعے پی ایم کے ایس وائی کے تحت نافذ کیا جا رہا ہے۔ نگرانی کے دوران، اہداف کے مقابلے میں فزیکل اور مالیاتی پیش رفت کا جائزہ لیا جانا ہے۔ مزید برآں، ریاستی حکومتوں کے ذریعہ نفاذ کے معیار کے پہلوؤں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ، اسکیم کے تحت نافذ کیے جانے والے پروجیکٹوں کی سنٹرل واٹر کمیشن کے ساتھ ساتھ جل شکتی کی وزارت کی طرف سے بھی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ع س۔ن ا۔
(2022۔08۔23)
U- 9512
(Release ID: 1854309)
Visitor Counter : 219