جل شکتی وزارت

کنووں میں  پانی کی سطح میں کمی آرہی ہے

Posted On: 04 AUG 2022 6:57PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  زیر زمین  پانی کا  مرکزی   بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) ملک بھر میں  نگرانی والے کنووں کے ایک نیٹ ورک کےذریعہ  علاقائی سطح پر  زیر زمین  پانی کی سطحوں کی وقتاً فوقتاً  نگرانی کررہا ہے۔ زیر پانی کی سطح میں طویل مدتی  اتار چڑھاؤ کا جائزہ لینےکے لئے  نومبر 2021 کے دوران  سی جی ڈبلیو  بی کی جانب سے  پانی کی سطح کی ڈیٹا جمع کیا گیا ہے، جس کا موازنہ نومبر 2011 کی اوسط دہائی سے  نومبر 2020 کی اوسط دہائی سے کیا گیا ہے۔  پانی کی سطح کے ڈیٹا کی تجزیاتی رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ   تقریباً 70 فیصد  کنووں میں زیر زمین پانی کی سطح کی نگرانی کی گئی اور پتہ چلا کہ اس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، جبکہ 30 فیصد کنووں میں پانی کی سطح  میں کمی درج کی گئی ہے۔ ریاست کے حساب سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

حالانکہ  پانی  ریاست کا موضوع ہے لیکن مرکزی حکومت  نے ملک میں   بارش کے پانی کے ذخیرے  کے موثر  نفاذ سمیت  زیر زمین پانی کی تحفظ اور اس کےبندوبست  کےلئے متعدد اقدامات کئےہیں، جس کی تفصیلات  حسب ذیل لنک پر کلک کرکے دیکھی جاسکتی ہیں:

http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default/file/Steps%20taken

%20by%20the%20Central%20Govt%20for%20water_depletion_july2022.pdf.

ملک میں جل شکتی ابھیان (جے ایس اے) کا نفاذ کررہی ہے۔ 256 اضلاع  کے پانی کی کمی کے شکار  بلاکوں میں  2019 میں پہلے  جے ایس ای  کی شروعات کی گئی تھی جو سال 2021 تک جاری رہا  ۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 24 اپریل 2022 کو امرت سروور مشن  کی شروعات کی تھی۔  آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن کے طور پر اس مشن کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر  کی تیاری  اور اس کی بحالی ہے۔

مرکزی حکومت گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور اترپردیش میں پانی کی کمی سے متاثر بعض علاقوں میں ریاستوں کے ساتھ مل کر  6 ہزار کروڑ روپے کی مدد سے  اٹل بھوجل یوجنا کا نفاذ کررہی ہے۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد نشان زد علاقوں میں دیرپا زیر زمین پانی کے بندوبست کے لئے  گاؤں کی سطح پر مقامی برادریوں کو شامل کرکے  سائنسی ذرائع کے ذریعہ مانگ سے متعلق بندوبست ہے۔

پانی  ریاست کا موضوع ہے اور متعدد ریاستوں میں آبی تحفظ اوراس کی ذخیرہ اندوزی کے شعبے میں  قابل تعریف کام کئے ہیں جیسا کہ راجستھان میں مکھیہ منتری جل سوالمبن ابھیان کا، مہاراشٹر میں جل یکت شیبر، گجرات میں سجالام سوفالام ابھیان ، تلنگانہ میں مشن  ککٹیا، آندھرا پردیش میں نیرو چیتو، بہار میں جل جیون ہریالی، ہریانہ میں جل ہی جیون اور تمل ناڈو میں کڈی مارا مٹھ جیسی اسکیموں کو عمل میں لاکر اپنی اصل ریاستوں میں قابل ذکر کام کیا ہے۔

ضمیمہ

 ریاست کے لحاظ سے اوسط دہائی  کے ساتھ آبی سطح کے  اتار چڑھاؤ (نومبر2011 سے 2020) اور نومبر 2021

 

S. No.

ریاست کا نام

No. of wells Analysed

Rise

Fall

Rise

Fall

Wells showing no change

0-2 m

2-4 m

>4 m

0-2 m

2-4 m

>4 m

No

%

No

%

No

%

No

%

No

%

No

%

No

%

No

%

No

%

1

آندھرا پردیش

706

419

59.3

87

12.3

50

7.1

124

17.6

14

2.0

11

1.6

556

79

149

21

1

0

2

اروناچل پردیش

10

2

20.0

0

0.0

0

0.0

8

80.0

0

0.0

0

0.0

2

20

8

80

0

0

3

آسام

167

71

42.5

3

1.8

1

0.6

83

49.7

6

3.6

3

1.8

75

45

92

55

0

0

4

بہار

593

395

66.6

78

13.2

11

1.9

102

17.2

7

1.2

0

0.0

484

82

109

18

0

0

5

چنڈی گڑھ

12

4

33.3

2

16.7

1

8.3

3

25.0

1

8.3

1

8.3

7

58

5

42

0

0

6

چھتیس گڑھ

687

290

42.2

66

9.6

30

4.4

230

33.5

45

6.6

26

3.8

386

56

301

44

0

0

7

دادرہ اور نگر حویلی

17

15

88.2

0

0.0

0

0.0

2

11.8

0

0.0

0

0.0

15

88

2

12

0

0

8

دمن اور دیو

5

2

40.0

1

20.0

1

20.0

1

20.0

0

0.0

0

0.0

4

80

1

20

0

0

9

دہلی

86

29

33.7

21

24.4

15

17.4

12

14.0

3

3.5

6

7.0

65

76

21

24

0

0

10

گوا

68

9

13.2

0

0.0

1

1.5

52

76.5

5

7.4

1

1.5

10

15

58

85

0

0

11

گجرات

746

278

37.3

122

16.4

112

15.0

140

18.8

50

6.7

44

5.9

512

69

234

31

0

0

12

ہریانہ

183

66

36.1

6

3.3

8

4.4

65

35.5

19

10.4

19

10.4

80

44

103

56

0

0

13

ہماچل پردیش

86

40

46.5

5

5.8

2

2.3

36

41.9

1

1.2

1

1.2

47

55

38

44

1

1

14

جموں و کشمیر

213

100

46.9

4

1.9

3

1.4

99

46.5

4

1.9

3

1.4

107

50

106

50

0

0

15

جھارکھنڈ

198

132

66.7

17

8.6

1

0.5

45

22.7

3

1.5

0

0.0

150

76

48

24

0

0

16

کرناٹک

1290

709

55.0

265

20.5

123

9.5

159

12.3

20

1.6

14

1.1

1097

85

193

15

0

0

17

کیرالہ

1304

868

66.6

145

11.1

39

3.0

227

17.4

17

1.3

8

0.6

1052

81

252

19

0

0

18

مدھیہ پردیش

1297

590

45.5

164

12.6

97

7.5

345

26.6

70

5.4

31

2.4

851

66

446

34

0

0

19

مہاراشٹر

1727

856

49.6

321

18.6

161

9.3

317

18.4

47

2.7

24

1.4

1338

77

388

22

1

0

20

میگھالیہ

24

10

41.7

1

4.2

0

0.0

13

54.2

0

0.0

0

0.0

11

46

13

54

0

0

21

ناگالینڈ

2

1

50.0

0

0.0

0

0.0

0

0.0

1

50.0

0

0.0

1

50

1

50

0

0

22

اودھیشہ

1245

650

52.2

32

2.6

2

0.2

517

41.5

35

2.8

8

0.6

684

55

560

45

1

0

23

پانڈیچری

6

3

50.0

1

16.7

0

0.0

2

33.3

0

0.0

0

0.0

4

67

2

33

0

0

24

پنجاب

176

46

26.1

7

4.0

1

0.6

74

42.0

38

21.6

10

5.7

54

31

122

69

0

0

25

راجستھان

918

248

27.0

80

8.7

44

4.8

290

31.6

114

12.4

141

15.4

372

41

545

59

1

0

26

تمل ناڈو

538

201

37.4

146

27.1

113

21.0

54

10.0

13

2.4

11

2.0

460

86

78

14

0

0

27

تلنگانہ

537

203

37.8

114

21.2

133

24.8

73

13.6

5

0.9

9

1.7

450

84

87

16

0

0

28

تریپورہ

22

8

36.4

0

0.0

0

0.0

11

50.0

3

13.6

0

0.0

8

36

14

64

0

0

29

اتر پردیش

646

358

55.4

102

15.8

21

3.3

118

18.3

32

5.0

15

2.3

481

74

165

26

0

0

30

اتراکھنڈ

45

23

51.1

3

6.7

2

4.4

9

20.0

4

8.9

4

8.9

28

62

17

38

0

0

31

مغربی بنگال

721

417

57.8

87

12.1

34

4.7

117

16.2

34

4.7

31

4.3

538

75

182

25

1

0

کل

14275

7043

49.3

1880

13.2

1006

7.0

3328

23.3

591

4.1

421

2.9

9929

70

4340

30

6

0

*****

 

 

ش ح۔  ع ح۔ ن ا۔

U-9476



(Release ID: 1854082) Visitor Counter : 106


Read this release in: English