جل شکتی وزارت
آبی وسائل کے لیے مقامی منصوبہ
Posted On:
04 AUG 2022 6:34PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نےآج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ آبی وسائل کے پروجکٹوں کی منصوبہ بندی، فنڈنگ، عملدرآوری اور دیکھ بھال ریاستی حکومتیں خود اپنے وسائل اور ترجیحات کے مطابق کرتی ہیں۔ حکومت ہند کا کردار تکنیکی امداد فراہم کرنے عمل انگیزی تک محدود ہے اور بعض صورتوں میں جل شکتی کی وزارت کی طرف سے نافذ موجودہ اسکیموں کے سلسلے میں جزوی مالی امدادفراہم کی جاتی ہے ۔ آبی وسائل کے شعبے میں حکومت ہند کے تعاون سے چلنے والے تمام پروجیکٹوں کا مقصد ملک میں پانی کے تحفظ کو بہتر بنانا ہے، اور مقامی سطح کی منصوبہ بندی ،پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
قومی آبی پالیسی (2012) آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کی طرف سے تیار کی گئی ہے، جو منجملہ بارش کے پانی کو جمع کرنے اور پانی کے تحفظ کی وکالت کرتی ہے اور بارش کے براہ راست استعمال کے ذریعے پانی کی دستیابی کو بڑھانے کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، مقامی سطح پر کمیونٹی کی شرکت کے ذریعے دریاؤں، دریائی اداروں اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کو سائنسی طور پر منصوبہ بند طریقے سے انجام دینے کی بھی وکالت کرتی ہے۔
حکومت ہند نے ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) کے مقصد کےساتھ ’پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) ‘ شروع کی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی کے مقاصد میں فیلڈ کی سطح پر آبپاشی میں سرمایہ کاری کو شامل کرنا بھی شامل ہے (ضلع سطح کی تیاری اور اگر ضرورت پڑے تو ذیلی ضلعی سطح کے پانی کے استعمال کے منصوبے)؛ پانی کے ذرائع، تقسیم اور اس کے موثر استعمال کا انضمام بھی شامل ہے اس کے علاوہ مناسب ٹیکنالوجیوں اورطور طریقوں کے ذریعے پانی کا بہترین استعمال کرنے کے علاوہ کئی دیگر مقاصد بھی ہیں، جن کا مقصد ملک کے تمام کھیتوں تک حفاظتی آبپاشی کے کچھ وسائل تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ ضلع سطح پر آبپاشی کے منصوبے (پی ایم کے ایس وائی) کی منصوبہ بندی اور نفاذ کے لیے اہم ہیں۔ یہ منصوبے پنچایتی راج اداروں سمیت گہرے شراکت داری پر مبنی مشاورتی عمل کے بعد تیار کیے گئے ہیں۔
پی ایم کے ایس وائی کے تحت کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ(سی اے ڈی ڈبلیو ایم) پروگرام بھی مقامی سطح پر شراکت پر مبنی آبپاشی کے بندوبست (پی آئی ایم) کے لیے پانی کااستعمال کرنے والی انجمنوں (ڈبلیو یو ایز) کی تشکیل کو لازمی قرار دیتا ہے۔ ڈبلیو یو ایز کے تحت کسان آبپاشی کے نظام کے بندوبست کے مختلف پہلوؤں میں، خاص طور پر پانی کی تقسیم اور پانی کی شرحوں کو جمع کرنے میں بتدریج کام کر رہے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت پانی کااستعمال کرنے والی انجمنوں کوفی ڈبلیو یو اے کو3 لاکھ روپے کی یک وقتی بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کی جاتی ہے اور غیر ڈھانچہ جاتی طریقہ کار کے حصہ کے طور پر فی ہیکٹیئر 1200 روپئےکی گرانٹ کا تعاون دیا جاتا ہے۔سی اے ڈی ڈبلیو ایم پروجیکٹوں کو بنیادی طور پر ریاستی حکومت کے محکموں کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔
نیشنل ایکویفر میپنگ اینڈ منیجمنٹ پروگرام کا مقصد کمیونٹی کی شرکت کے ساتھ ایکویفر/علاقہ مخصوص زمینی پانی کے بندوبست کے منصوبوں کی تیاری کے لیے ایکویفر کے مزاج اور ان کی خصوصیات کو بیان کرنا ہے۔ انتظامی منصوبوں کو متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مشترک کیا جاتا ہے تاکہ مناسب اقدامات کئے جاسکیں اورانہیں نافذ کیا جا سکے۔
جل شکتی ابھیان: بارش کے پانی کو جمع کرور - 2022 کا آغاز 29 مارچ 2022 کو صدرجمہوریہ نے ملک کے تمام اضلاع (دیہی اور شہری علاقوں) میں کیا تھاجس کا مرکزی موضوع تھا "بارش کے پانی کو جمع کروع ، جہاں جہا ں یہ برسے ". یہ مہم ملک میں 29 مارچ 2022 سے 30 نومبر 2022 تک یعنی مانسون سے پہلے اور مانسون کی مدت کے دوران چلائی جا رہی ہے – اس مہم کے تحت جن مختلف طریقہ کار پر توجہ دی گئی ہے ان میں پانی کا تحفظ اور بارش کے پانی کو جمع کرنا، تمام آبی ذخائر کی گنتی، جیو ٹیگنگ اور فہرست بنانا؛ آبی تحفظ کے لیے ضلع سطح پر سائنسی منصوبوں کی تیاری، تمام اضلاع میں جل شکتی کیندروں کا قیام، بڑے پیمانے پر شجر کاری اور بیداری پیدا کرنا بھی اس طریقہ کار میں شامل ہے۔
6000 کروڑ روپئے کی لاگت کے ساتھ اٹل بھوجل یوجنا (اٹل جل) کمیونٹی کی شراکت کے ساتھ زیر زمین پانی کے وسائل کے پائیدار بندوبست کے لیے لاگو کی گئی ہے۔ اس اسکیم کو سات ریاستوں گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور اتر پردیش کے 80 اضلاع، 224 انتظامی بلاکس اور 8562 پانی کے دباؤ والے گرام پنچایتوں میں شروع کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم میں مختلف سرگرمیوں میں طبقوں کی سرگرم شررکت کا تصور کیا گیا ہے اور ان سرگرمیو ں میں واٹر یوزر ایسوسی ایشنز کی تشکیل/ ان کی مضبوطی، زیر زمین پانی کے پائیدار بندوبست سے متعلق آئی ای سی سرگرمیوں اورجاری اسکیموں کی شمولیت کے ذریعہ پانی کے اعداد وشمار کی نگرانی اور پھیلاؤ کے علاوہ پانی کا بجٹ، گرام پنچایت کے مطابق پانی کے تحفظ کے منصوبوں کی تیاری اوران کا نفاذ وغیرہ شامل ہیں ۔
حکومت ہند ریاستی سرکار کی شراکت داری سے جل جیون مشن ۔ ہر گھر جل نافذ کررہی ہے تاکہ 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر کو نل کے پانی کی سپلائی فراہم کی جاسکے ۔ پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن، منظوری اور ان کو نافذ کرنے کی ذمہ داری ریاستوں پرعائد ہوتی ہے ۔حکومت ہند تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے ریاستوں کی کوششوں کوکامیاب بنانے میں مدد دیتی ہے۔ ریاستی پانی اور صفائی مشن (ایس ڈبلیو ایس ایمز) اور ضلع پانی اور صفائی مشن (ڈی ڈبلیو ایس ایمز) الترتیب ریاستی ایکشن پلان اور ضلعی ایکشن پلان کی تیاری اور حتمی شکل دینے کے ذمہ دار ہیں۔ پانی کا بجٹ مقامی کمیونٹی میں گاؤں کے ایکشن پلان کے ایک حصے کے طور پر تیار کیا گیا ہے تاکہ اس کو پھیلایا جاسکے، اس کا مقصد بہت چھوٹی آبپاشی کو اپنا کر پانی کو صحیح طرح استعمال کرکے زراعت کو بہتر بنایا جاسکے اور زراعت کے لئے مناسب آب وہوا والے زون کے مطابق کاشتکاری ا پنائی جاسکے۔
***********
ش ح ۔ ح ا۔ ف ر
U. No.9471
(Release ID: 1854078)
Visitor Counter : 186