قانون اور انصاف کی وزارت

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ریکارڈ کا ڈیجیٹائزیشن 

Posted On: 04 AUG 2022 5:42PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف  کے وزیر جناب ریجوجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ   ریکارڈز کا ڈیجٹائزیشن عدلیہ کے نظام کے آئی سی ٹی کے فروغ کا ایک بہت اہم حصہ ہے۔ ڈیجیٹائزیشن  کو اس لئے  تجویز کیا گیا ہے تاکہ   وہ ای کورٹس فیز 2 کا ایک حصہ بنیں۔   اس کے لئے 752.50 کروڑ روپے کی تجویز رکھی گئی تھی۔ تاہم 14ویں مالیاتی کمیشن میں ٹیکس کی منتقلی میں 10فی صد کا اضافہ ہوا جس سے ریاست کا حصہ 42فی صد ہو گیا اور اس کی وجہ سے، اس سرگرمی  کے لئے مجوزہ 752.50 کروڑ روپے اخراجات کی مالیاتی کمیٹی (ای ایف سی) کی سطح پر مختص نہیں کیے گئے تھے اور یہ سرگرمی ریاستی حکومتوں کو بڑھی ہوئی منتقلی کے بدلے میں کی جانی تھی۔

البتہ ، شمال مشرقی خطہ کے لیے ایک خصوصی معاملے کے طور پر، ای کورٹ پروجیکٹ مرحلہ 2 کے تحت  ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے آسام کی ہائی کوٹ اور ضلع عدالتوں  کے لئے  گوہاٹی ہائی کورٹ (پرنسپل بنچ) کے لئے 13.67 کروڑ روپے،   ہائی کورٹ کے لئے 6.82 کروڑ روپے اور ضلعی عدالتوں کے 6.85 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔  کیونکہ  ای کورس پروجیکٹ  صرف ضلعی اور ماتحت  عدالتوں کا ہی احاطہ کرتی ہیں اس لئے سپریم کورٹ  ای کورٹس2 کا حصہ نہیں ہیں۔

نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ ( این جے ڈی جی) ملک کی ہائی کورٹس اور ضلعی اور ماتحت عدالتوں سے ڈیجیٹلائزڈ کیس کے ریکارڈ کے نتیجے کے طور پر مقدمہ کے اعداد و شمار کا ایک آن لائن ذخیرہ ہے۔ یہ ملک کی  کمپیوٹرائزڈ عدالتوں کی عدالتی کارروائیوں/فیصلوں سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ تقریباً 3000 کورٹ کمپلیکس فائلنگ، رجسٹریشن، جانچ، اعتراضات، کیس کی نوعیت، کاز لسٹ، فیصلے اور اصل وقت کی بنیاد پر  احکامات کے لائیو ڈیٹا کو نقل کرتے ہیں. این جے ڈی جی پلیٹ فارم کے ذریعے فی الحال 20.86 کروڑ سے زیادہ مقدمات کے سلسلے میں مقدمہ کی نوعیت  کی معلومات تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے اور 04.جولائی .2022 تک ان کمپیوٹرائزڈ عدالتوں سے متعلق 18.02 کروڑ سے زیادہ احکامات / فیصلے۔ کیس کا ڈیٹا این جے ڈی  جی  پر دیوانی اور فوجداری دونوں مقدمات کے لیے دستیاب ہے جس میں کیس کی نوعیت  کے ساتھ ساتھ ریاست اور ضلع کی بنیاد پر ڈرل ڈاؤن تجزیہ کرنے کی صلاحیت ہے۔این جے ڈی جی ایک مانیٹرنگ ٹول کے طور پر بھی  کام کرتا ہے تاکہ مقدمات کی نشاندہی، ان کا انتظام اور ان کے زیر التواء ہونے کو کم کیا جا سکے۔ اس سے معاملات کو نمٹانے میں تاخیر کو کم کرنے کے لیے پالیسی فیصلے کے دوران بروقت معلومات فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے اور مقدمات کے التواء کو کم کرنے میں مدد بھی ملتی ہے۔ زمینی تنازعات سے متعلق مقدمات کا پتہ لگانے کے لیے 26 ریاستوں کے زمینی ریکارڈ ڈیٹا کو این جے ڈی جی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے اعلان کردہ نیشنل ڈیٹا شیئرنگ اور قابل رساسئی پالیسی (این ڈی ایس اے پی) کے مطابق، مرکزی اور ریاستی حکومت کو اوپن ایپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس (اے پی آئی) فراہم کیا گیا ہے تاکہ  ایک محکمہ جاتی آئی ڈی کا ا استعمال کرتے ہوئے این جے ڈی جی ڈیٹا تک آسانی سے رسائی کی اجازت دی جا سکے. حال ہی میں، این جے ڈی جی میں تاخیر کی وجوہات کو شامل کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، فیصلے کے ریکارڈ کو مندرجہ ذیل پیرامیٹرز- کیس نمبر، ڈائری نمبر، فیصلے کی تاریخ، جج کا نام، فریقین، قانون کے اعتبار سے، بینچ اور فری ٹیکس کے ساتھ آن لائن تلاش کیا جا سکتا ہے - ۔

ڈیجیٹلائزڈ ریکارڈز کی آن لائن دستیابی کے لیے، محکمہ انصاف نے ای کورٹس  پروجیکٹ فیز II مرحلہ حصے کے طور پر درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

ای کورٹس فیز II کے تحت اب تک 18735 ضلعی اور ماتحت عدالتوں کو کمپیوٹرائز کیا گیا ہے۔

کیس انفارمیشن سافٹ ویئر (سی آئی ایس) جو کہ مفت اور اوپن سورس سافٹ ویئر ( ایف او ایس ایس) پر این آئی سی  کے تیار کردہ ای کورٹس کی بنیاد بناتا ہے۔

این جے ڈی جے لچکدار سرچ  ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کیا گیا ہے جس سے 20.86 کروڑ مقدمات اور 18.02 کروڑ سے زیادہ احکامات اور فیصلوں تک رسائی کی اجازت دی گئی ہے۔ تاخیر کی وجوہات شامل کی گئیں اور اے پی آئیز  متعارف کرایا  گیا ہے۔

شہریوں پر مرکوز خدمات 7 پلیٹ فارمز کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں۔ جن میں ایس ایم ایس پش اینڈ پل، ای میل، ای کورٹس سروسز پورٹل، جوڈیشل سروس سینٹرز، انفو کیوسک، ای کورٹس موبائل ایپ وغیرہ شامل ہیں۔  (30 اپریل 2022 تک کل 79.65 لاکھ مذکورہ پلیٹ فارم ڈاؤن لوڈ) کئے گئے۔ اور ججز کے لیے جسٹس آئی ایس ایپ فراہم کی گئی ہے۔جو4 جولائی 2022 تک 17,369 ڈاؤن لوڈکی گئی ہیں۔

ای فائلنگ سسٹم ورژن 3.0 جدید خصوصیات جیسے ای وکالت نامہ، ای سائننگ، حلف کی ویڈیو ریکارڈنگ وغیرہ کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے جو ای پیمنٹس ماڈیول کے ساتھ مربوط ہے۔

مفت فیصلوں کی مصدقہ نقلیں فراہم کرنے کے لیے ججمنٹ سرچ پورٹل شروع کیا گیا ہے۔

**********

ش ح۔ ح ا۔ ج

Uno-9433



(Release ID: 1853814) Visitor Counter : 200


Read this release in: English