مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت پائیدار بنیادوں پر شہری غریب گھرانوں کی غربت اور خستہ حالی   کو کم کرنے کے لیے ملک کے قانونی  حیثیت کے حامل شہروں میں مرکز کی طرف سے اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے

Posted On: 01 AUG 2022 4:33PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ شہری ترقی ریاست کا موضوع ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت شہری علاقوں میں اپنے مشن/ اسکیموں کے ذریعے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹیز) کی مدد کرتی ہے-ان اسکیموں میں  اٹل مشن فار ریجویوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن 2.0  (اے ایم آر یو ٹی 2.0) ، اسمارٹ سٹیز مشن، سوچھ بھارت مشن-اربن 2.0 (ایس بی ایم – یو 2.0)، پردھان منتری آواس یوجنا-اربن  (پی ایم اے وائی – یو) ، دین دیال انتیودیا یوجنا - نیشنل اربن لائیولی ہوڈس مشن (ڈی اے وائی – این یو ایل ایم ) ، پی ایم اسٹریٹ وینڈرز آتم  نربھر ندھی (پی ایم سواندھی) اور شہری ٹرانسپورٹ کے تحت اسکیمیں شامل ہیں ۔

وزارت ملک کے قانونی حیثیت والے قصبوں میں "دین دیال انتیودے یوجنا - قومی شہری ذریعہ معاش مشن (ڈی اے وائی – این یو ایل ایم ) " نامی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ شہری غریب گھرانوں کی غربت اور خستہ حالی کو پائیدار بنیادوں پر کم کیا جا سکے۔ دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ مشن کا مقصد شہری غریبوں کو فائدہ مند خود روزگار اور ہنر مند اجرت کے روزگار کے مواقع تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، شہری غریبوں کے افراد/گروپوں/سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کو فائدہ مند خود روزگار کے منصوبے یا مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ 2014-15 سے لے کر 30 جون، 2022 تک، 12.02 لاکھ سے زیادہ شہری غریبوں کو ان کے روزگار  میں اضافہ کرنے کے لیے ہنر مندی کی تربیت دی گئی ہے، جن میں سے 6.42 لاکھ سے زیادہ ہنر مندوں کو خود اور/یا اجرتی ملازمت کے تحت رکھا گیا ہے۔ انفرادی یا گروپ مائیکرو انٹرپرائزز کے ذریعے خود روزگار کے لیے 7.28 لاکھ سے زیادہ مستفیدین کو سود میں رعایت کے ساتھ قرض فراہم کیے گئے ہیں۔ 7.24 لاکھ سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپس بنائے گئے ہیں، 4.91 لاکھ سے زیادہ ایس ایچ جیز کو مدور فنڈ سے مدد دی گئی ہے اور 6.89 لاکھ قرضے ایس ایچ جی بینک لنکیج پروگرام کے تحت دیے گئے ہیں تاکہ آمدنی میں بہتری کے لیے سرگرمیاں شروع کی جاسکیں۔ 3,257 شہروں اور قصبوں میں خوانچہ فروشوں کا سروے مکمل کیا گیا ہے، 49.48 لاکھ سے زیادہ خوانچہ فروشوں  کی شناخت کی گئی ہے اور 26.83 لاکھ سے زیادہ خوانچہ فروشوں کو شناختی کارڈ فراہم کیے گئے ہیں۔ شہری بے گھر افراد کے لیے 2,443 پناہ گھروں کی منظوری دی گئی ہے، ان میں سے 1,712 پناہ گھر کام کر رہے ہیں جن میں 1.2 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر افراد کے لئے رہنے کی گنجائش ہے۔

وزارت یکم جون 2020 سے پی ایم اسٹریٹ وینڈرس آتم نربھرندھی (پی ا یم سواندھی )  اسکیم پر مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر عملدرآمد کر رہی ہے تاکہ ، خوانچہ فروشوں کو کولیٹرل فری ورکنگ کیپیٹل لون کی سہولت فراہم کی جا سکےاور وہ کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے بری طرح متاثر اپنے کاروبار کو دوبارہ شروع کر سکیں۔ پہلا قرض 12 ماہ کی مدت کے ساتھ  10,000  روپئے تک کا ہے، اس کے بعد 18 ماہ کی مدت کے ساتھ  20,000  روپئے تک کا دوسرا اور 36 ماہ کی مدت کے ساتھ 50,000  روپئے تک کا تیسرا قرض، جوپہلے کے قرضوں کی ادائیگی سے مشروط ہے۔ 25.07.2022 تک، 53.95 لاکھ قرض کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ جن میں سے 37.24 لاکھ قرض کی درخواستیں منظور کی گئی ہیں اور 33.79 لاکھ قرضے جن کی رقم 3692 کروڑ روپے ہے، تقسیم کیے گئے ہیں۔

سابقہ ​​پلاننگ کمیشن کے ذریعہ غربت کے تخمینے کا طریقہ کار اس شعبے کے ماہرین کی طرف سے وقتاً فوقتاً دی گئی سفارشات پر مبنی ہے۔ 22 جولائی 2013 کو پلاننگ کمیشن کے جاری کردہ پریس نوٹ کے مطابق شہری علاقوں میں 2011-12 میں غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے افراد کا تناسب 13.7 فیصد تھا۔

(ماخذ: https://niti.gov.in/planningcommission.gov.in/docs/news/pre_pov2307.pdf )

2021 میں نیتی آیوگ کے ذریعہ شائع کردہ قومی کثیر جہتی غربت انڈیکس - بیس لائن رپورٹ کے مطابق، شہری علاقوں میں کثیر جہتی غریب آبادی کا فیصد 8.81 فیصد ہے۔

(ماخذ: https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2021-11/National_MPI_India-11242021.pdf)

پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) (پی ایم اے وائی –یو) کا آغاز 25 جون، 2015 کو ملک کے شہری علاقوں میں "سب کے لیے مکان" کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ مطالبہ پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے، یہ اسکیم مختلف زمروں بشمول کچی آبادیوں کے درمیان شہری مکانات کی کمی کو دور کرتی ہے۔ یہ اسکیم پانی کے کنکشن، بیت الخلا کی سہولیات،7x24 بجلی کی فراہمی اور تمام اہل شہری گھرانوں کو بنیادی خدمات تک رسائی کے ساتھ پکے گھر کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔ مکانات کی قلت کا فیصلہ متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مانگ کی تشخیص کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ قومی سطح پر 1.22 کروڑ مکانات کی منظوری دی گئی جس میں سے 1.02 کروڑ۔ مکانات کی تعمیر کاکام شروع کیا گیا ہے اور 0.61 کروڑ کی تعمیر مکمل کی گئی ہے۔ اس مقصد کے لیے منظور شدہ مرکزی امداد 2,03,426 کروڑ روپے تھی اور اس سلسلے میں مرکز کی طرف سے جاری کی جانے والی امداد  1,20,130 کروڑ روپے  کے بقدر تھی ۔

 

************

ش ح ۔س ب۔ ف ر

U. No.9430


(Release ID: 1853810) Visitor Counter : 185


Read this release in: English