ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سمندری وسائل کو بروئے کار لایا جانا

Posted On: 04 AUG 2022 3:49PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنس اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  ارضیاتی سائنس کی وزارت (ایم او ای ایس) نے سمندری وسائل  کو بروئے کار لانے کے لئے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔

ان اسکیموں کے تحت ایم او ای ایس کی اوشن سروسز  ،ماڈلنگ ، ایپلیکیشن ریسورسز اینڈ ٹیکنالوجی(او اسمارٹ)اور ڈی پوشن مشن (ڈی او ایم)کی اسکیموں کے تحت توانائی، ماہی گیری اور معدنیات کے لیے وسائل کی انوینٹریز شروع کی گئیں ہیں۔بھارتی حکومت نے سال  2002 میں سینٹرل انڈین اوشین بیسن (سی آئی او بی) سے پولی میٹالک نوڈلز کی تلاش کے لیے انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی (آئی ایس اے) کے ساتھ ایک 15 سالہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔معاہدے کے تحت  75000 مربع کلومیٹر کے علاقے میں وسیع جائزےاور دیگر ترقیاتی سرگرمیاں انجام دی گئیں ۔ سی آئی او بی ،ایم اوای ایس نے سنٹرل انڈین رج (سی آئی آر) اور رج (ایس ڈبلیو آئی آر) بحر ہند کے خطے کے ساتھ 10,000 مربع کلومیٹر کے مختص علاقے میں پولی میٹالک سلفائیڈ کی تلاش کے لیے 2016 میں بین الاقوامی سمندری پٹی اتھارٹی (آئی ایس اے) کے ساتھ 15 سالہ معاہدے کے تحت پولی میٹالک سلفائیڈز کی تلاش اور دیگر ترقیاتی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ ۔

ایم او ای ایس کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) نے سمندری وسائل کو استعمال کرنے کے لیے  دور سے چلنے والے بغیر پائلٹ کے نظام کو تیار کیا ہےاور اس  پر کام کیا ہے اوراسے چلایا بھی ہے۔ ایم او ای ایس کے سینٹر فار میرین لیونگ ریسورسز اینڈ ایکولوجی (سی ایم ایل آر ای) نے میرین لیونگ ریسورسز پروگرام (ایم ایل آر پی) کے تحت گہرے سمندر میں رہنے والے وسائل کی تلاش کی ہے۔ یہ پروگرام بھارتی ماحولیاتی نظاموں کی باقاعدہ نگرانی کا احاطہ کرتا ہے جس میں عام سمندر سے گہرے سمندر تک کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وسائل کو استعمال کرنے کے لیے ٹیکسونومک معلومات اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو بھی دستاویز ی شکل دی گئی ہے۔

معدنیات کی وزارت کے تحت بھارت کے ارضیاتی جائزے (جی ایس آئی)میں سمندری معدنی وسائل جیسے چونے کی مٹی، بھاری معدنی جگہوں (الم نائٹ، مونازائٹ ،روٹل،سلی مینائٹ ،گارنیٹ،زرکون) کے لیے بھارت کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) کے اندر ممکنہ آف شور علاقوں اور تعمیراتی ریت کا ذکر کیا گیا ہے ۔ ماہی پروری ، مویشی پروری اورڈیری کی وزارت کے ماہی پروری کے محکمے نے پائیدار طریقے سے سمندری ماہی پروری کی ترقی کے لیے کئی سالوں میں مختلف اقدامات کیے ہیں۔

 

***********

 

 

ش ح ۔   ش ر۔ م ش

U. No.9425


(Release ID: 1853789) Visitor Counter : 130


Read this release in: English