خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

نقص تغذیہ کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے اقدامات

Posted On: 27 JUL 2022 4:29PM by PIB Delhi

خواتین اور اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی کہ حکومت نے نقص تغذیہ کے مسئلے کو اولین ترجیح دی ہے  اور اس مسئلہ سے نمٹنے کی سمت میں حکومت سنجیدہ اقدامات بھی کررہی ہے ۔حکومت کی ایک اہم ترین اسکیم جس کانام پوشن ابھیان ہے، اس کا 2018 میں آغاز کیا گیا تھا ، جس کا مقصد ایک ہم ا ٓہنگی اور نتائج پر مبنی  طریقہ کاراختیار کرتے ہوئے  نقص تغذیہ کے مسئلے سے نمٹنا تھا ۔ اس کے علا وہ پالیسی اورسسٹم سے متعلق بہت سی ضرورتوں کو پورا کرنے کی غرض سے  ، پروگرام کی ڈیزائننگ، اس کے نفا،د کے عمل، نتائج اور اثرات کے سلسلے میں  اورپروگرام کی اہمیت کو اس کے اغراض و مقاصد کے حصول کے حوالے سے از سر نو جانچنے کے لئے  انٹگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ  اسکیم اور آنگن  واڑی خدمات والی اسکیموں کا از سر نوجائزہ لیا گیا ۔ آنگن واڑی خدمات کے تحت کام کرنے والے سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے تحت  کی جانے والی کوششیں،  نوعمر لڑکیو ں کے لئے اسکیم اور پوشن ابھیان سکشم آنگن واڑی اورپوشن 2.0 کے نام سے از سر نو  ترتیب دی گئی ہے ، جس کا مقصد تغذیہ کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کرنا ہے ۔ اس پروگرام میں بچوں ، نوعمر لڑکیوں ، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں  غذائیت کی کمی کے چیلنج سے نمٹنے پر توجہ دی جاتی ہے ۔ اس کے لئےغذائیت بخش مواد  اوراس کی فراہمی میں  بنیادی تبدیلی لائی جاتی ہے ساتھ ہی ساتھ ایک ساز گار ماحولیاتی نظام تیار کیا جاتا ہے اور ایسے طور طریقوں کو فروغ دیا جاتا ہے جو صحت ، بہتری اور دفاعی قوت کے ضامن ہوتے ہیں ۔

پوشن ابھیان کا مقصد ملک کے اندر ایک ہم ا ٓہنگی اور نتائج پر مبنی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے نقص تغذیہ کے واقعات میں کمی لانا ہے ۔ ا س مہم کے تحت طے شدہ اہداف ذیل میں دیئے جارہے ہیں :

 

نمبرشمار

مقصد

ہدف

1

بچوں میں (0-6 سال )  اعضا کی نشو ونما میں رکاوٹ کے مرض کی روک تھام کرنا اوراس میں کمی لانا

2فیصد سالانہ

2

بچوں میں (0 سے 6 سال) غذائی قلت  (وزن کا کم ہونا )کی روک تھام کرنا اور اس میں کمی لانا

2 فیصد سالانہ

3

6 سے 59 مہینوں کی عمر والے بچوں میں قلت الدم کی بیماری کے پھیلنے کو کم کرنا

3 فیصد سالانہ

4

15 سے 49 برس تک کی عمر وا لی خواتین اورنوعمر لڑکیوں میں قلت الدم کی بیماری کے پھیلنے کو کم کرنا

3 فیصد سالانہ

5

پیدائش کے وقت بچوں کے وزن میں کمی (ایل بی ڈبلیو ) میں تخفیف کرنا

2 فیصد سالانہ

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

کم وزن والے ، نقص تغذیہ کے شکار اور انتہائی نقص تغذیہ کے شکار  5 برس سے کم عمر والے بچوں کے تخمینی اعداد وشمار صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ  کئے گئے  نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس ) کے تحت  حاصل کئے جاتے ہیں ۔ این ایف ایچ ایس – 5 (21-2019) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ، 5 برس سے کم عمر والے بچوں کی غذائیت کے اشاریوں میں  ا ین ایف ایچ ایس -4 (16-2015) کے مقابلے میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے ۔ بچوں میں پائے جانے والے ٹھٹھرے پن میں 38.4 فیصد سے  35.5 فیصد  تک  کمی، جسمانی  کمزوری میں 21.0 فیصد سے  19.3 فیصد تک کی کمی اور وزن میں کمی ہونے کے معاملات میں 35.8 فیصد سے 32.1 فیصد تک کی کمی  درج کی گئی  ہے۔ مزید برآں، ان خواتین ( 15-49 برس) کے فیصد میں  ، جن کا بی ایم آئی معمولی سے کم ہے ،کمی آئی ہے ۔ این ایف ایچ ایس -4 میں یہ اوسط 22.9 فیصد تھا جو این ایف ایچ ایس -5 میں 18.7 فیصد تک کم ہوگیا ۔ 5 برس سے کم عمر والے بچوں اور 15 سے 49 برس تک کی عمر والی خواتین میں  این ایف ایچ ایس -5، 21-2019کی رپورٹ کے مطابق  نقص تغذیہ کی صورتحال باالترتیب ضمیمہ  نمبر1اور ضمیمہ نمبر2 میں دی گئی ہے ۔

آنگن واڑی خدمات کے سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام اور پوشن ابھیان کے تحت کی جانے والی کوششوں  کو نئے سرے سے مرتب کیا گیا ہے  اور انہیں سکشم آنگن واڑی  اور پوشن 2.0 (مشن پوشن 2.0) کی حیثیت سے ضم کردیا گیا ہے ۔  ۔ اس پروگرام میں بچوں ، نوعمر لڑکیوں ، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں  غذائیت کی کمی کے چیلنج سے نمٹنے پر توجہ دی جاتی ہے ۔ اس کے لئےغذائیت بخش مواد  اوراس کی فراہمی میں  بنیادی تبدیلی لائی جاتی ہے ساتھ ہی ساتھ ایک ساز گار ماحولیاتی نظام تیار کیا جاتا ہے اور ایسے طور طریقوں کو فروغ دیا جاتا ہے جو صحت ، بہتری اور دفاعی قوت کے ضامن ہوتے ہیں۔

پوشن 2.0 پروگرام کے تحت زچگی کے دوران غذائیت کی فراہمی ، نوزائیدہ اور چھوٹے بچوں کو دودھ پلانے کے  طور طریقے، اورآیوش کے ذریعہ ایم اے ایم / ایس اے ایم کے علاج معالجے اور بہبود پر  توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ یہ پروگرام اتحاد، نظم وضبط اور صلاحیت سازی کے ستونوں پر قا ئم رہے گا۔  پوشن ا بھیان عوام تک رسائی کاکلیدی ستون ہوگا اوراس میں تغذیاتی امداد سے متعلق  اختراعات  آئی سی ٹی  کی کوششیں میڈیاایڈوکیسی اور تحقیقات ، کمیونٹی تک رسائی اور عوامی مہم جیسی چیزوں کا احاطہ کیا جائے گا ۔

پوشن 2.0 کے تحت خوراک کے تنوع، غذا کی مقوی سازی ، معلومات کے روایتی طور طریقوں سے استفادہ اور باجرے کے استعمال کو مقبول بنانے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے ۔ پوشن 2.0 پروگرام کے تحت غذائیت سے متعلق بیداری کی حکمت عملیوں کا مقصد ، خوراک کے نظام میں پائی جانے وا لی خامیوں کو پر کرنے کے مقصد سے علاقائی خوراک منصوبوں کے ذریعہ  پا ئیدار صحت  اور بہبود کا ماحول تیار کرنا ہے ۔عوامی تحریک کی حکمت عملی  خصوصی رضاعت، اضافی خوراک رسانی ، نشو و نما کی نگرانی ، اسہال کی روک تھام، حفظان صحت ، پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی ، خون کی کمی سے بچاؤ، مقامی سطح پر  مقامی سبزیوں، علاج معالجے میں کام آنے والی جڑی بوٹیوں کی کاشت کاری  کے لئے پوشن واٹیکاؤں کی اہمیت   پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  بہت سے شراکت داروں کے درمیان اتحاد عمل کو  مضبوط کرنے کے لئے تیار کی گئی  تھی۔پوشن ابھیان میں ہدف بند گھریلو دوروں ،کمیونٹی پر مبنی تقریبات (سی بی ایز) اورنشوو نما کی نگرانی  کے لئے ایک مضبوط پلیٹ فارم مہیا کیا ہے ۔اس میں زچگی ، نوزائیدہ بچوں کے لئےغذائیت کی فراہمی کے طور طریقوں کو فروغ دینے کے لئے گھریلو دوروں پر خاص توجہ مرکوز کی جاتی ہے ۔ پوشن ماہ اورپوشن پکھواڑہ کے تحت  40 کروڑ سے زیادہ سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں  اور ابھیان کی شروعات کے بعد سے  3.70 لاکھ سی بی ایز منعقد کی جاچکی ہیں ۔ نقص تغذیہ کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے علاقائی ورکشاپوں کے انعقاد کے ذریعہ  بہترین طور طریقوں سے لوگوں کو آگاہ کرایا جاتا ہے ۔

 

 

ضمیمہ -  I

این ایف ایچ ایس – 5، 21-2019 کے مطابق  ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے بچوں میں  غذائیت کی فراہمی کی صورتحال

ریاست / مرکز کے زیرانتظام علاقہ

نشوونما میں رکاوٹ  (عمر کے لحاظ سے قد)

کمزوری کے شکار (قد سے اعتبار  سے وزن)

معمول سے کم وزن وا لے (عمر کے لحاظ سے وزن)

ہندوستان

35.5

19.3

32.1

انڈمان اورنکوبارجزائر

22.5

16.0

23.6

آندھراپردیش

31.2

16.1

29.6

اروناچل پردیش

28.0

13.1

15.4

آسام

35.3

21.7

32.8

بہار

42.9

22.9

41.0

چنڈی گڑھ

25.3

8.4

20.6

چھتیس  گڑھ

34.6

18.9

31.3

دادر و نگرحویلی اوردمن اور دیو

39.4

21.6

38.7

دہلی

30.9

11.2

21.8

گوا

25.8

19.1

24

گجرات

39.0

25.1

39.7

ہریانہ

27.5

11.5

21.5

ہماچل پردیش

30.8

17.4

25.5

جموں و کشمیر

26.9

19.0

21

جھارکھنڈ

39.6

22.4

39.4

کرناٹک

35.4

19.5

32.9

کیرالہ

23.4

15.8

19.7

لداخ

30.5

17.5

20.4

لکشدیپ

32.0

17.4

25.8

مدھیہ پردیش

35.7

18.9

33.0

مہاراشٹر

35.2

25.6

36.1

منی پور

23.4

9.9

13.3

میگھالیہ

46.5

12.1

26.6

میزورم

28.9

9.8

12.7

ناگالینڈ

32.7

19.1

26.9

اڈیشہ

31.0

18.1

29.7

پڈوچیری

20.0

12.4

15.3

پنجاب

24.5

10.6

16.9

راجستھان

31.8

16.8

27.6

سکم

22.3

13.6

13.1

تملناڈو

25.0

14.6

22.0

تلنگانہ

33.1

21.7

31.8

تریپورہ

32.3

18.2

25.6

اترپردیش

39.7

17.3

32.1

اتراکھنڈ

27.0

13.2

21.0

مغربی بنگال

33.8

20.3

32.2

 

ماخذ: این  ایف ایچ ایس -5 قومی رپورٹیں

 

ضمیمہ - II

 

این ایف ایچ ایس -5 (21-2019) کے مطابق ان خواتین (15 سے 49 برس تک کی عمر والی )کا فیصد جن کا باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی ) معمول سے کم ہے  (BMI<18.5 kg/m2)

 

ریاست

این ایف ایچ ایس -5

BMI <18.5 kg/m2  والی خواتین کا فیصد

ہندوستان

18.7

انڈمان اورنکوبارجزائر

9.4

آندھراپردیش

14.8

اروناچل پردیش

5.7

آسام

17.6

بہار

25.6

چنڈی گڑھ

13.0

چھتیس  گڑھ

23.1

دادر و نگرحویلی اوردمن اور دیو

25.1

دہلی

10.0

گوا

13.8

گجرات

25.2

ہریانہ

15.1

ہماچل پردیش

13.9

جموں و کشمیر

5.2

جھارکھنڈ

26.2

کرناٹک

17.2

کیرالہ

10.1

لداخ

8.0

لکشدیپ

4.4

مدھیہ پردیش

23.0

مہاراشٹر

20.8

منی پور

7.2

میگھالیہ

10.8

میزورم

5.3

ناگالینڈ

11.1

اڈیشہ

20.8

پڈوچیری

9.0

پنجاب

12.7

راجستھان

19.6

سکم

5.8

تملناڈو

12.6

تلنگانہ

18.8

تریپورہ

16.2

اترپردیش

19.0

اتراکھنڈ

13.9

مغربی بنگال

14.8

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*************

 

ش ح۔ س ب۔ ف ر

 

U. No.9413



(Release ID: 1853785) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Manipuri