جل شکتی وزارت
گوا ’ہر گھر جل‘ پہلی سند یافتہ ریاست بن گئی اور دادرا و نگر حویلی اور دمن ودیو ملک میں پہلی ’ہر گھر جل‘مرکز کے زیر انتظام سند یافتہ ریاستیں بن گئیں
گوا کے تمام 2.63 لاکھ دیہی خاندانوں اور دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو کے 85,156 گھروں کو نل کنکشن کے ذریعہ پینے کے پانی تک رسائی حاصل ہے
Posted On:
18 AUG 2022 6:23PM by PIB Delhi
گوا اور دادراو نگر حویلی اور دمن و دیوبالترتیب ملک کی پہلی 'ہر گھر جل' سند یافتہ ریاست اورمرکز کے زیر انتظام سند یافتہ ریاستیں بن گئی ہیں، جہاں تمام گاؤں کے لوگوں نے اپنے گاؤں کو ’ہر گھر جل‘ کے طور پر اعلان کیا ہے۔ گرام سبھا کے ذریعہ منظور کردہ قراردادسے یہ تصدیق ہوا ہے کہ گاؤں کے تمام گھروں کو نلکوں کے ذریعہ پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ’کوئی بھی بچانہیں ہے‘۔ گوا کے تمام 2.63 لاکھ دیہی گھرانوں اور دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو کے 85,156 گھروں کو نل کنکشن کے ذریعہ پینے کے پانی تک رسائی حاصل ہے۔
جل جیون مشن حکومت ہند کا ایک اہم پروگرام ہے جس کا اعلان 15 اگست 2019 کودور اندیش وزیر اعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے کیا تھا۔ اس مشن کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھرانے کو باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پرمناسب مقدار میں مقررہ معیار کے پینے کے قابل نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ ۔ اس پروگرام کو حکومت ہند نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شراکت میں نافذ کیا ہے۔
کووڈ -19وبائی مرض کے دوران درپیش مختلف رکاوٹوں اور چیلنجوں کے باوجود، پنچایت کے نمائندوں، جل سمیتیوں، گوا کے ضلع اور ریاستی/مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے حکام اور دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو کی مسلسل کوششوں نے اس کامیابی کو حاصل کیا ہے۔ تمام اسکول، آنگن واڑی مراکز، گرام پنچایت سمیت عوامی اداروں کی عمارتوں، حفظان صحت کے مراکز، کمیونٹی مراکز، آشرم اور دیگر سرکاری دفاتر میں اب نل کے کنکشن کے ذریعہ پینے کے پانی تک رسائی ہے۔
سند یافتگی کے عمل کو جل جیون مشن کےگائیڈ میں تفصیل سے بتایا گیا ہے جس کے مطابق سب سے پہلے، فیلڈ انجینئر گرام سبھا کی میٹنگ کے دوران پنچایت کو پانی کی سپلائی اسکیم سے متعلق تکمیل کا سرٹیفکیٹ پیش کرتا ہے۔ گرام سبھا کی ایک قرارداد کے ذریعہ گاؤں اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہر گھر کو مقررہ معیار کے پانی کی باقاعدگی سے فراہمی ہو رہی ہے اور ایک بھی گھر نہیں چھوڑا گیا ہے۔ وہ اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ تمام اسکولوں، آنگن واڑی مراکز اور دیگر سرکاری اداروں کو بھی نل کا پانی مل رہا ہے۔
گوا کے تمام 378 گاؤں اور دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو کے 96 گاؤں میں ولیج واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) یا پانی سمیتی تشکیل دی گئی ہے۔ وی ڈبلیوایس سی’ہر گھر جل‘پروگرام کے تحت تیار کردہ پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کے آپریشن، دیکھ بھال اور مرمت کے لیے ذمہ دار ہے۔ گرام پنچایت کی اس ذیلی کمیٹی کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ صارف چارج وصول کرے جو بینک اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے گا اور اسے پمپ آپریٹر کے اعزازیہ کی ادائیگی اور وقتاً فوقتاً معمولی مرمت کے کام کو انجام دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
مشن کا ایک اہم پہلو پانی کا معیار بھی ہے اور اسے یقینی بنانے کے لیے ہر گاؤں میں کم از کم پانچ خواتین کو پانی کی جانچ کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ آج ملک میں 10 لاکھ سے زیادہ خواتین کو دیہی گھرانوں میں فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کو جانچنے کے لیے فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کے استعمال کی تربیت دی گئی ہے۔ ان خواتین نے فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے 57 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس‘‘ کے ویژن کے بعد، ملک کے 52فیصد سے زیادہ دیہی گھرانے اب نلکے کے پانی سے جڑے ہوئے ہیں جو15 اگست 2019 کواس مشن کے آغاز کے وقت صرف 17فیصد تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
9359
(Release ID: 1853396)
Visitor Counter : 206