وزارتِ تعلیم

سمگر شکشا ابھیان کی نمایاں خصوصیات

Posted On: 03 AUG 2022 3:58PM by PIB Delhi

پورے ملک میں تعلیم کی رسائی، بنیادی ڈھانچے اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے سمگر شکشا کی اہم خصوصیات یہ ہیں:

  • پری پرائمری سے سینئر سیکنڈری سطح تک اسکولوں کے نئے/اپ گریڈیشن اور موجودہ اسکولوں کو مضبوط بنانے کے ذریعے معیاری تعلیم تک رسائی کو ہمہ گیر بنانا ،جس میں دیویانگ بچوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کی فراہمی شامل ہے۔ موجودہ سینئر سیکنڈری اسکولوں میں اسٹریمز کی بجائے نئے مضامین کا اضافہ کرنا۔
  • اسکول سے باہر بچوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے معاونت، ابتدائی سطح سے 16سے19 سال کی عمر کے بچوں تک کھلی اسکولنگ کے ذریعے کی گئی ہے۔
  • کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیوں (کے جی بی ویز) کی اپ گریڈیشن کی فراہمی تاکہ کلاس-12 تک رہائشی اور اسکولی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ لڑکیوں کے تمام ہاسٹلوں میں انسینریٹر اور سینیٹری پیڈ وینڈنگ مشینوں کی فراہمی۔
  • تمام بچوں کو مفت نصابی کتب کی فراہمی اور تمام لڑکیوں، ایس سی، ایس ٹی اور بی پی ایل لڑکوں کو ابتدائی سطح پر برجنگ مواد کے ساتھ قبائلی زبانوں کے لیے پرائمر/ نصابی کتب سمیتمفت یونیفارم کی فراہمی۔
  • دشوار گذار کم آبادی والے علاقوں میں بچوں کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت ثانوی سطح تک، @6000 روپےسالانہ تک بڑھا دی گئی۔
  • نیتا جی سبھاس چندر بوس آواسیہ ودیالیہ نامی رہائشی اسکول / ہاسٹل، پہاڑی خطوں میں، چھوٹے اور کم آبادی والے علاقوں میں ایسے بچوں کے لیے ہیں جو بالغ سرپرستی کے بغیر ہیں اور جنہیں پناہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
  • سرکاری اسکولوں میں پری پرائمری درجات کے لیے درس و تدریس کے مواد، دیسی کھلونے اور گیمز، کھیلنے پر مبنی سرگرمیوں کے لیے 500 روپے سالانہ فی بچہ تک کی فراہمی۔
  • فی بچہ سالانہ 500 روپے تک ٹی ایل ایم، ٹیچر مینویل اور وسائل کے لیے 150 روپے فی ٹیچر، اندازہ قدر کے لیے 10سے20 لاکھ روپے فی ضلع، ایف ایل این سے متعلق اساتذہ کی آموزش کے ذریعے بنیادی خواندگی اور شماریات پر نیپن بھارت مشن کے لیے معاونت۔
  • معیاری اور اختراعی مداخلتوں کی فراہمی جیسے جامع پروگریس کارڈ (ایچ پی سی)، اسپورٹس گرانٹ، لائبریری گرانٹ، جامع اسکول گرانٹ، اساتذہ کی تربیت، ٹی ای آئیز کی مضبوطی، تجزیاتی سیل، بیگ لیس ڈے، اسکول کمپلیکس، مقامی دستکاروں کے ساتھ انٹرنشپ، نصاب اور تدریسی اصلاحات وغیرہ۔
  • ’رانی لکشمی بائی آتم رکھشا پرشکشن‘ کے تحت لڑکیوں کے لیے ذاتی دفاع کی تربیت اور اس کے لیے رقم 3000 روپے سے بڑھا کر 5000 روپے ماہانہ کر دی گئی ہے۔
  • خصوصی ضروریات کے ساتھ ہر سال فی بچہ 3500 روپےتک کی فراہمی، سرکاری، سرکاری امداد یافتہ اور مقامی اداروں کے اسکولوں میں ایڈز اور آلات، تدریسی مواد، گھریلو تعلیم وغیرہ کے لیےسہولیت۔
  • قبل از پرائمری سے لے کر سینئر سیکنڈری سطح تک طلباء کے اجزاء کے علاوہ سی ڈبلیو ایس این لڑکیوں کے لیے 10 ماہ کے لیے @ 200 فی مہینے وظیفہ کا الگ انتظام۔
  • سی ڈبلیو ایس این کے لیے بلاک کی سطح پر سالانہ شناختی کیمپ کے لئے 10000 روپے فی کیمپ اور سی ڈبلیو ایس این کی بحالی اور خصوصی تربیت کے لیے بلاک وسائل کے مراکز کو لیس کرنا، اور خصوصی اساتذہ اور بلاک ریسورس پرسن کی تربیت۔
  • پری پرائمری اور سیکنڈری لیول کے لیے بی آر سیز اور سی آر سیز کی تعلیمی معاونت بڑھا دی گئی۔
  • مہارتوں اور دیگر سرکاری محکموں/ ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی پر زور دیا گیا ہے جو بچوں کو مختلف پیشوں پر نمائش اور انٹرن شپ فراہم کرنے کے لیے ترقیاتی کام کر رہے ہیں۔
  • پیشہ ورانہ تعلیم کے تحت معاونت، سرکاری اسکولوں کے علاوہ سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کو بھی فراہم کی گئی ہے اور ملازمت کے رولز/سیکشن کی گرانٹ/نمبرکو اندراج اور ڈیمانڈ سے منسلک کر دیا گیا۔
  • پڑوس کے دوسرے اسکولوں کے لیے ہب کے طور پر کام کرنے والے اسکولوں میں، پیشہ ورانہ تعلیم کے لیے کلاس روم کم ورکشاپ کا انتظام۔ ترجمان کے طور پر خدمات انجام دینے والے اسکولوں کے لیے ٹرانسپورٹ اور تجزیاتی لاگت کی فراہمی۔
  • ڈیجیٹل بورڈز، ورچوئل کلاس رومز اور ڈی ٹی ایچ چینلز کے لیے معاونت سمیت آئی سی ٹی لیبز، اسمارٹ کلاس رومز کی فراہمی۔
  • سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کے طلباء کے لیے بچوں کے سیکھنے کی سطح کو ٹریک کرنے کے لیے چائلڈ ٹریکنگ۔
  • آر ٹی ای قانون کی دفعات کے نفاذ کے لیے، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو معاونت فراہم کرنا جس میں قانون کی دفعہ 12(1) (سی) کے تحت معاوضہ بھی شامل ہے۔

سمگرشکشا کی حصولیابیاں درج ذیل ہیں:

سن 2018 سے 2022 کے دوران (بنیادی ڈھانچہ)،

  • ایلیمنٹری، سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سطح پر 10151 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
  • 76 نئے رہائشی اسکول / ہاسٹل کھولے گئے ہیں۔
  • 79431 اسکولوں کو مضبوط کیا گیا ہے (بشمول اضافی کلاس رومز)
  • آئی سی ٹی اور ڈیجیٹل اقدامات کے تحت 17554 اسکولوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  • ووکیشنل ایجوکیشن کے تحت 6370 سکولوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  • 357 کے جی بی ویز کو کلاس VIII سے کلاس X میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
  • 2010 کے جی بی وی کو کلاس VIII سے کلاس XII میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
  • لڑکیوں کے لیے 26184 علیحدہ بیت الخلاء تعمیر کیے گئے ہیں۔

مزید، 19-2018 کے دوران

  • 4.78 لاکھ اسکول سے باہرکے بچوں کو ابتدائی سطح پر خصوصی تربیت فراہم کی گئی،
  • 4.24 لاکھ بچوں کو ٹرانسپورٹ اور تحفظ کی سہولت فراہم کی گئی،
  • آر ٹی ای ایکٹ کے دفعہ 12(1)(سی) کے تحت 16.76 لاکھ بچوں کا احاطہ کیا گیا،
  • 6.96 کروڑ بچوں کو مفت یونیفارم فراہم کیے گئے،
  • 8.72 کروڑ بچوں کو ابتدائی سطح پر مفت نصابی کتابیں فراہم کی گئیں،
  • 74.4 لاکھ بچوں کو تدارک کرنے کی تعلیم فراہم کی گئی،
  • 14.58 لاکھ اساتذہ کو تربیت دی گئی۔
  • 69173 اسکولوں نے لڑکیوں کو داتی دفاع کرنے کی تربیت فراہم کی،
  • 3.79 لاکھ سی ڈبلیو ایس این لڑکیوں کو وظیفہ فراہم کیا گیا۔
  • 23183 خصوصی تعلیم کاروں کو مالی امداد فراہم کی گئی۔

20-2019 کے دوران،

  • اسکول سے باہر کے 5.07 لاکھ بچوں کو ابتدائی سطح پر خصوصی تربیت فراہم کی گئی،
  • 6.78 لاکھ بچوں کو ٹرانسپورٹ اورتحفظ کی سہولت فراہم کی گئی،
  • آر ٹی ای قانون کی دفعہ 12(1)(سی) کے تحت 21.58 لاکھ بچوں کا احاطہ کیا گیا،
  • 6.89 کروڑ بچوں کو مفت یونیفارم فراہم کیے گئے،
  • 8.78 کروڑ بچوں کو ابتدائی سطح پر مفت نصابی کتابیں فراہم کی گئیں،
  • 176 لاکھ بچوں کو تدارک کرنے کی تعلیم دی گئی
  • 28.84 لاکھ اساتذہ کو تربیت دی گئی۔
  • 166528 سکولوں نے لڑکیوں کو ذاتی دفاع کرنے کی تربیت فراہم کی،
  • 3.22 لاکھ سی ڈبلیو ایس این لڑکیوں کو وظیفہ فراہم کیا گیا۔
  • 24030 تعلیم کاروں کو مالی امداد فراہم کی گئی۔

21-2020 کے دوران،

  • اسکول سے باہرکے 3.26 لاکھ بچوں کو ابتدائی سطح پر خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے،
  • 2.42 لاکھ بچوں کو ٹرانسپورٹ اور اسکارٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے،
  • آر ٹی ای قانون کی دفعہ 12(1)(سی) کے تحت 32.67 لاکھ بچوں کا احاطہ کیا گیا ہے،
  • 6.57 کروڑ بچوں کو مفت یونیفارم فراہم کیے گئے ہیں،
  • 8.84 کروڑ بچوں کو ابتدائی سطح پر مفت نصابی کتب فراہم کی گئی ہیں،
  • 1.44 کروڑ بچوں کو دتدارک کرنے کی تعلیم فراہم کی گئی ہے،
  • 14.44 لاکھ اساتذہ کو تربیت دی گئی ہے۔
  • 83021 اسکولوں نے لڑکیوں کو ذاتی دفاع کرنے کی تربیت فراہم کی
  • 3.68 لاکھ سی ڈبلیو ایس این لڑکیوں کو وظیفہ فراہم کیا گیا ہے۔
  • 23331 تعلیم کاروں کو مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔

2021-2022 کے دوران،

  • اسکول سے باہرکے 8.61 لاکھ بچوں کو ابتدائی سطح پر خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
  • 6.66 لاکھ بچوں کو ٹرانسپورٹ اور تحفظ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
  • آر ٹی ای قانون کی دفعہ 12(1)(سی) کے تحت 25.40 لاکھ بچوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  • 6.15 کروڑ بچوں کو مفت یونیفارم فراہم کیے گئے ہیں۔
  • ابتدائی سطح پر 9.44 کروڑ بچوں کو مفت نصابی کتب فراہم کی گئی ہیں۔
  • 1.30 کروڑ بچوں کو تدارک کرنے کی تعلیم فراہم کی گئی ہے۔
  • 8.6 لاکھ اساتذہ کو تربیت دی گئی ہے۔
  • 119283 سکولوں نے لڑکیوں کو اپنا دفاع کرنے کی تربیت فراہم کی گئی۔
  • 4.02 لاکھ سی ڈبلیو ایس این لڑکیوں کو وظیفہ فراہم کیا گیا ہے۔
  • 24646 خصوصی تعلیم کارہوں کو مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں، وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ انّ پورنا دیوی نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.9286

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1853128) Visitor Counter : 176


Read this release in: English